توشہ خانہ کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نئی تحقیقات کا آغاز

قائد پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم پر قیمتی تحائف غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کا الزام ہے

Sajid Ali ساجد علی بدھ 1 مئی 2024 14:42

توشہ خانہ کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نئی تحقیقات کا آغاز
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 مئی 2024ء ) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کیس میں نئی تحقیقات کا آغاز ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق توشہ خانہ کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف نئی تحقیقات شروع کر دی ہیں، اس حوالے سے سابق وزیراعظم پر قیمتی تحائف غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کا الزام ہے، نیب نے بانی پی ٹی آئی کو نئی انکوائری میں طلب بھی کیا اور 16 اپریل کو عمران خان نیب کے راولپنڈی آفس طلب کیا گیا تھا، اس کے علاوہ قومی احتساب بیورو نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف بھی نئی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، اس مقصد کے لیے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو نئی انکوائری میں طلبی کا کال اپ نوٹس موصول کروانے اور تحقیات کے لیے نیب راولپنڈی کی جانب سے ڈپٹی سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو خط بھی لکھا گیا۔

(جاری ہے)

بتاتے چلیں کہ توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطل کردی گئی ہے اور عدالت نے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ نیب ریفرنس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی جہاں چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس پر سماعت کی، جہاں عدالت نے استفسار کیا کہ ’کیا آج اپیل سماعت کے لیے مقرر ہے؟ مرکزی اپیل شروع نہیں کریں گے اگر آپ چاہتے ہیں تو سزا معطلی پر دلائل دے دیں‘، جس کے جواب میں وکیل علی ظفر نے کہا کہ ’ہم سزا معطلی کی بجائے مرکزی اپیل پر دلائل دیں گے‘، اس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ’سائفر کیس کل سماعت کے لیے مقرر ہے جو کچھ دنوں میں مکمل ہو جائے گا، توشہ خانہ کیس آج سن کر کل سماعت کے لیے نہیں رکھ سکتے، سائفر کیس میں ایف آئی اے کے دلائل شروع ہونے ہیں، نہیں معلوم وہ کتنا وقت لیتے ہیں‘۔

اس موقع پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ ’کیا نیب سزا معطلی پر کوئی موقف پیش کرنا چاہتا ہے؟‘ جواب میں نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ’فیصلے کا جائزہ لیا ہے یہ سزا معطلی کا کیس ہے اور ہمیں سزا معطلی پر کوئی اعتراض نہیں لیکن اپیلیں ابھی نہیں سنی جاسکتیں‘، تاہم عمران خان کے وکیل نے استدعا کی کہ ’سزا معطلی کے ساتھ سزا کا فیصلہ بھی معطل کر دیا جائے‘، جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ ’وہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے ابھی اس کو چھوڑ دیں‘، بعد ازاں توشہ خانہ نیب کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطل کرکے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں