راولپنڈی،خصوصی وفاقی محتسب نے دوران ڈیوٹی خاتون ٹیچر کو ہراساں کرنے کی شکائیت پر متاثرہ خاتون ٹیچر کوطلب کر لیا

گورنمنٹ ہائی سکول نمبر 1فتح جھنگ کی خاتون پی ایس ٹی ٹیچر سلمہ بی بی نے سکول کے سینئر ٹیچر اور انچارج ہیڈ ماسٹر صدرالاسلام کی جانب سے مختلف حیلے بہانوں سے ہراساں کئے جانے اور انصاف کے تقاضے پورے نہ ہونے پر محتسب کی سربراہ کشمالہ طارق کو درخواست دی تھی

اتوار 9 دسمبر 2018 21:11

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2018ء) خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے قائم خصوصی وفاقی محتسب نے گور نمنٹ ہائی سکول نمبر1 فتح جھنگ کے انچارج ہیڈ ماسٹر کی جانب سے دوران ڈیوٹی خاتون ٹیچر کو ہراساں کرنے کی شکائیت پر متاثرہ خاتون ٹیچر کو آج (بروز پیر)طلب کر لیا ہے گورنمنٹ ہائی سکول نمبر 1فتح جھنگ کی خاتون پی ایس ٹی ٹیچر سلمہ بی بی نے سکول کے سینئر ٹیچر اور انچارج ہیڈ ماسٹر صدرالاسلام کی جانب سے مختلف حیلے بہانوں سے ہراساں کئے جانے اور انصاف کے تقاضے پورے نہ ہونے پر محتسب کی سربراہ کشمالہ طارق کو درخواست دی تھی جس میں الزام عائد کیا تھا کہ سکول کا انچارج ہیڈ ماسٹر گزشتہ طویل عرصہ سے مختلف حیلے بہانوں سے اسے ہراساں کر رہا ہے او مطالبات نہ ماننے پر اسے محکمانہ سطح پر انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے قبل ازیں درخواست گزار نے انصاف کے حصول کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب وزیر تعلیم پنجاب ، کمشنر راولپنڈی ، ڈپٹی کمشنر اٹک اور سی ای او ایجوکیشن اٹک کو درخواستیں دے چکی ہے جس پر سی ای او اٹک نے گورنمنٹ ہائی سکول نمبر2فتح جھنگ کے ہیڈ ماسٹر محمد مسکین کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی لیکن محمد مسکین نے مذکورہ ہیڈ ماسٹر کو بچانے کے لئے جانبدارانہ تحقیقاتی رپورٹ حکام کو بھجوا دی تحقیقات کے دوران نہ تو درخواست گزار کا موقف سنا گیا نہ ہی گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے گئے اور نہ ہی درخواست کے پاس موجود آڈیو ریکارڈنگ سمیت دیگر شواہد ریکارڈ پر لائے گئے اور یکطرفہ طور پر رپورٹ تیار کر لی گئی کہ درخواست گزار کو ہراساں کرنا ثابت نہیں ہوتا تاہم متاثرہ ٹیچر کی جانب سے دائر درخواست نمبرFOH-HOR/0000556/2018کے تحت وفاقی محتسب نے شکائیت کنندہ کوشواہد سمیت سماعت کے لئے طلب کر لیا ہے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں