لڑکی کے قتل میںگرفتار ملزمان 4روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

جمعرات 17 اکتوبر 2019 17:56

راولپنڈی17اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2019ء) لڑکی کے مقدمہ قتل میںگرفتاروالد،چچا اور ماموں کو عدالت نی4روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا.ابتدائی تفتیش میں تینوں ملزمان کے بیانات میں تضاد پایا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سٹی پولیس آفیسر ڈی آئی جی محمد فیصل رانا نے سنگین نوعیت کے مقدمات پر فالو اپ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھا، انہوں نے ایس پی صدر رائے مظہر اقبال کو دفتر طلب کر کے ان سی21سالہ کائنات بی بی کے مقدمہ قتل کے حوالے سے پراگرس لی۔

ایس پی نے سی پی او کو بتایا کہ مقتولہ کے وائرل ہونے والے ویڈیو بیان کی روشنی میںپولیس نے اس کے والد ریاست،چچا صادق اور ماموں شہزاد کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا عدالت نی4روزہ جسمانی ریمانڈ پر ملزمان کو پولیس کے حوالے کر دیا ۔

(جاری ہے)

ابتدائی تفتیش میں تینوں ملزمان کے بیانات میں خاصا تضاد پایا جا رہا ہے ،ایس پی نے بتایا کہ ملزمان کی طرف سے متضاد بیانات سے اس واردات میں کئی سنسنی خیز انکشافات کی توقع ہے ،ایس پی نے کہا کہ تفتیش کو سو فیصد میرٹ پر یکسو کیا جائے گا اگر اس کیس میںبالواسطہ یا بلا واسطہ کوئی اور ملزمان یا سہولت کار بھی شامل ہوئے تو وہ بھی قانون کی شکنجے سے نہیں بچ سکیںگے نہ کوئی بے گناہ جیل جائے گا اور نہ کوئی گناہ گار جیل جانے سے بچ سکے گا،سی پی او نے ایس پی کو ہدایت کی کہ وہ اس کیس پر اپنی پوری توجہ مرکوز کریں ،تفتیشی مراحل کی خود نگرانی کریں ،کیوں کہ معاشرے میں لڑکی کی زہر سے موت معاشرتی اقدار پر بہت سے سوالات اٹھا دیتی ہے ہمیں ان سوالات کا جواب بھی تلاش کرنا ہے،سی پی او نے کہا کہ جدید سائنسی ٹیکنالوجی آئی ٹی کے اس دور میں بہت سے چھپنے ہوئے کرداروں کو سامنے لانے کا مؤثر ترین ذریعہ ہے،پولیس اس کیس میں جدید سائنسی ٹیکنالوجی کا بھر پور استعمال کرے اس حوالے سے آئی ٹی ماہرین کی خدمات بھی حاصل کی جائیں،سی پی او نے کہا کہ مجھے اس کیس کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ رکھا جائے ۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں