نیب کی ٹیم کا چھاپہ، پولیس کے پٹرول اورڈیزل کے بلوں میں88کروڑ روپے کی کر پشن پکڑ لی، ریکارڈ قبضہ میں لے لیا

ہفتہ 18 مئی 2019 15:25

نیب کی ٹیم کا چھاپہ، پولیس کے پٹرول اورڈیزل کے بلوں میں88کروڑ روپے کی کر پشن پکڑ لی، ریکارڈ قبضہ میں لے لیا
ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2019ء) نیب کی ایک ٹیم نے چھاپہ مار کر پولیس کے پٹرول اورڈیزل کے بلوں میں88کروڑ روپے کی کر پشن پکڑ لی ریکارڈ قبضہ میں لے لیا ۔قومی احتساب بیورو کو ڈسٹر کٹ پولیس آفیسر ساہیوال کے آفس میں 2011سی2018تک پٹرول اور ڈیزل کے سرکاری بلوں میں اربوں روپے کی کر پشن اور پولیس کے سپر ٹنڈنٹ اور ایک ٹھیکیدار کی سر کاری رقوم ہڑپ کر نے ا ور بیرون ملک اثاثے بنانے کی رپورٹ ملی تو نیب کی ایک ٹیم نے اعجاز چٹھہ نیب کے ایک آفیسر کی قیادت میں ڈسٹر کٹ اکائونٹس آفس ساہیوال میں چھاپہ مارا تو 2012سی2014تک کا ریکارڈ مل گیا جبکہ2011کے ریکارڈ کو اکائونٹ آفس اور پولیس کے سپر ٹنڈنٹ نے غائب کر دیا تھا لیکن نیب کی ٹیم نے حبیب بینک کوٹ خادم علی شاہ اور الائیڈ بینک ہائی سٹریٹ سے 2013,2012,2011اور2014تک ادائیگیوں کے چیک کے ثبوت مل گئے جو کہ سر کاری اہل کاروں نے نیشنل بینک ضلع کچہری سے کلیرنس سر کاری خزانہ سے حاصل کئے جانے کا ریکارڈ بھی مل گیا اور ریکارڈ قبضہ میں لے لیا گیا۔

(جاری ہے)

مبینہ کر پشن میں ڈی پی او اکائونٹ برانچ کے سپر ٹنڈنٹ سعید احمد اور اسکا بہنوئی عارف ٹھیکیدار نے جعلی بوگس بلوں سے وصولیاں بینکوں سے کیں اور جعلی اکائونٹس بھی کھول رکھے تھے ۔تمام سرکاری بل اصل وینڈروں کے نام پر بنے اور بعد میں ڈی پی او کی صرف مہریں لگا کر ادائیگیاں کر وائی گئیں اور ہر ڈی پی او کی مہروں پر کوئی دستخط نہ تھے ۔نیب ٹیم پٹرول،ڈیزل کے پولیس کے بلوں کے اہم ریکارڈ اور دستاویزات قبضہ میں لیکر روانہ ہو گئی ۔

سعید احمد سپر ٹنڈنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے اور ٹھیکیدار عارف بیرون ملک فرار ہو چکا ہے ۔اس سے قبل انٹی کر پشن کے ڈائریکٹر کاشف محمد علی نے اس فراڈ کے نوٹس میں آنے کے بعد انکوائری کے لئے ریکارڈ مانگ کر قبضہ میں لیا اور نیب کو صورت حال سے آگاہ کر دیا ۔اس فراڈ میں تین بینکوں کے آفیسروں کے ملوث ہونے کے ثبوت بھی مل گئے ہیں ۔مزید تحقیقات جاری ہے۔

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں