بنکوں میں فراڈ کے واقعات رونما ہونے لگے، حکام سے نوٹس کا مطالبہ

جمعرات 17 جنوری 2019 22:45

ساہیوال۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) لوکل بنک ایڈمنسٹریشن کی غفلت ‘ناقص سنٹرلائز سکیورٹی سسٹم اور غلط ٹرانسفر پالیسی کے تحت بنکوں میں فراڈ کے واقعات رونما ہونے لگے ‘اعلیٰ بنک حکام ایچ بی ایل برانچ میں مینجر آپریشن کی طرف سے لاکھوں روپے چوری سے بے خبر ‘ معلومات دینے سے انکار ۔ تفصیلات کے مطابق چند روز قبل ایچ بی ایل برانچ پاکپتن چوک کے مینجر آپریشن یاسر عثمان نے اے ٹی ایم مشین کے سی سی ٹی وی کیمرے بند کرکے اے ٹی ایم مشین سے 7لاکھ 15ہزار روپے چرالئے جس کا مقدمہ گزشتہ روز تھانہ غلہ منڈی میں درج ہوا ۔

اس سلسلہ میں بنک کے ریجنل دفترمیں موجود آفیسر انعام الله مبشر سے بنک کی سنٹرلائز سکیورٹی سسٹم ‘ انسپکشن ‘ٹرانسفر پالیسی اور چوری کے بارے پوچھا گیا توانہوںنے کہاکہ یہ میرے متعلقہ نہیں اور میں چھٹی پر ہوں آج دفتر میںضروری کام کیلئے آیا تھا ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا ہے کہ چوری میں ملوث ملزم یاسر عثمان کی تقریباً2سال قبل عارفوالا تعیناتی ہوئی اور پھر پاکپتن کے بعد ساہیوال تیسری جگہ پر تبادلہ لوکل ایڈمنسٹریشن کا کنٹرول نہ ہونا اور نارمل ٹرانسفرکی غلط پالیسی کا نتیجہ ہے ۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ چند سال کے دوران ریجن ساہیوال میں فراڈ وغیرہ کے متعدد واقعات ہو چکے ہیں ۔ پاکپتن چوک برانچ میں چوری کے وقوعہ میں ایک ہی شخص کے پاس خفیہ کوڈ اور چابی کا ہونا بنک کے اعلیٰ حکام کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ اس لئے اعلیٰ بنک انتظامیہ ان معاملات پر نوٹس لے۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں