سرکاری اسپتال کی ایمبولینس اسٹارٹ نہ ہونے کے باعث دل کا مریض دم توڑ گیا

محکمہ صحت شاہ پورچاکر میں محکمہ صحت کی نااہلی نوجوان کی چلتی سانسیں بند ہوگئیں مگر ایمبولینس نہ چل سکی ، سرکاری اسپتال انتظامیہ نے فوٹیج بنانے والے شہری پر بھی تشدد کیا اور شہری کے کپڑے پھاڑ دئیے

منگل 23 مارچ 2021 22:21

سرکاری اسپتال کی ایمبولینس اسٹارٹ نہ ہونے کے باعث دل کا مریض دم توڑ گیا
سانگھڑ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2021ء) سانگھڑ کے قریب شاہ پورچاکر میں محکمہ صحت کی نااہلی نوجوان کی چلتی سانسیں بند ہوگئیں مگر ایمبولینس نہ چل سکی، مقامی سرکاری اسپتال میں ایمبولینس اسٹارٹ نہ ہونے سے ہارٹ اٹیک کا مریض اسٹیکچر پر ہی دم توڑ گیا۔ تفصیلات کے مطابق سانگھڑ کے قریب شاہپورچاکر میں سرکاری اسپتال کی ایمبولینس خراب ھونے سے دل کا دورہ پڑنے والے نوجوان انورشاہ نے اسٹیکچر پر تڑپ تڑپ کر جان دے دی ۔

محکمہ پولیس اہلکار کے نوجوان بیٹے کو ہارٹ اٹیک ھوا جسے پولیس موبال میں ڈال کر فوری طور پر مقامی سرکاری اسپتال لیجایا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے تشویشناک حالت ہونے کے سبب نوابشاہ لیجانے کو کہا تو مقامی سرکاری اسپتال کی ایمبولینس کو شہری اور پولیس اہلکار دھکے لگاتے رھے نوجوان چل بسا لیکن ایمبولینس نا چل سکی۔

(جاری ہے)

فوٹیج میں واضح دیکھا جاسکتا ھے جسے پولیس اہلکار اور شہری ایمبولینس کو دھکا لگاتے رہے ایمبولینس نا چلنے پر ورثا و شھریوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہنا تھا کہ محکمہ صحت کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے کروڑوں روپے فنڈ ملنے کے باوجود عام آدمی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور سندھ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور دوسری جانب سرکاری اسپتال انتظامیہ نے فوٹیج بنانے والے شہری پر بھی تشدد کیا اور شہری کے کپڑے پھاڑ دئیے تڑپ تڑپ کر جان دینے والا نوجوان پولیس اہلکار صابر شاہ کا بیٹا تھا اور پرائیویٹ این جی اوز میں کام کرتا تھا دوسری جانب ہارٹ اٹیک سے دم توڑنے والے نوجوان انور شاہ کی مقامی قبرستان میں تدفین کردی گئی تاحال آخری اطلاعات کے مطابق کوئی مقدمہ درج نہ ہوسکا ۔

                             

متعلقہ عنوان :

سانگھڑ میں شائع ہونے والی مزید خبریں