شانگلہ ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر کا بہیمانہ قتل ،ضلع بھر میں احتجاج اور مظاہرے پھوٹ پڑے

منگل 15 اکتوبر 2019 21:54

الپوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2019ء) شانگلہ سے تعلق رکھنے والے معروف ماہر تعلیم و ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر کولئی پالس کوہستا ن نواب علی کا بہیمانہ قتل کے خلاف شانگلہ ضلع بھر میں احتجاج اور مظاہرے پھوٹ پڑے۔مختلف علاقوں میں بازاروں کا شٹر ڈائون۔ اساتذہ تنظیموں کی کال پر شاہراہ قراقرم پر زبردست احتجاجی مظاہرہ ۔مین سڑک تین گھنٹے ہرقسم ٹریفک کیلئے بند احتجاجی مظاہرے میں اساتذہ،طلباء دیگر طبقہ ہائے کے لوگوں کی بھی شرکت کی ۔

مظاہرین نے کہا کہ اگرحکومت اپنے گریڈ انیس کے افسر کا تحفظ نہیں کرسکتی تو عام آدمی کا کیا بنے گا ۔حکومت قاتلوں کو فلفورگرفتار کرکے عبرت کا نشان بنائے ۔ڈی ای او نواب علی شہید ایک ایماندار ،دیانتدار اور اصول پسند افسر تھے ان کا ببہمانہ قتل اور ہزارہ پولیس کیلئے ٹیسٹ کیس ہے۔

(جاری ہے)

انکوائری کیلئے ایک ڈی ایس پی کو مقررکرنا انصاف ہوتا نظر نہیں آرہی ہے ۔

انکوائری کیلئے اعلی سطحی عدالتی کمیٹی مقرر کرنے کا مطالبہ۔اگرقاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو مظاہروں کا یہ سلسلہ پورے صوبے تک پھیل جائے گا ۔آج حکومت کا گریڈ19کا افسر محفظ نہیں تو کل حکومت کے دیگر لوگوں کا کیا بنے گا۔حکومت سے قاتلوںاور قتل میں ملوث آفراد اور سہولت کار کو فی الفور گرفتار کرنے اور قرار واقعی سزاء دینے کا مطالبہ۔

سکولوں کے طلباء نے نواب علی کے بہیمانہ قتل کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس میں حکومت سے واقعہ کی شفاف تحقیقات کرانے ، مجرمان کی فی الفور گرفتاری اور کولئی پالس کوہستان کے ضلع کا درجہ ختم کرنے کے مطالبات درج تھے۔مظاہرے میں تاجروں، وکلاء برادری سمیت مختلف تنظیموں ایپکاء ، کلاس فور ، اساتذہ تنظیموں کے عہدیداروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی، بشام احتجاجی مظاہرین نے احتجاجی طور پر شاہراہ قراقرم سمیت مینگورہ ، الپوری کروڑہ روڈ کو تین گھنٹہ سے زائید دورانیہ کیلئے بلاک رکھااور پر امن احتجاج ریکارڈ کیا ۔

بھر پور احتجاج ریکارڈ کرتے ہوئے واقعہ کو افسوسناک اور اندوہناک قرار دیتے ہوئے اس قتل کو تعلیم کی قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات ناقابل برداشت ہیں اورکسی ایک فرد کا نہیں بلکہ کولئی پالس میں ضلع شانگلہ کا قتل ہوا ہے جس کا حساب لیا جائیگا۔ مظاہرین نے شدید غم اور غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تقاریر میں کوہستان کے اس غیر انسانی واقع پر برس پڑے ۔ ضلع بھر کے تمام سیاسی ، سماجی ،انجمن تاجران ، عوامی حلقوں اور تعلیمی اداروںنے یک آواز اور یک زبان ہوکر اس واقع کے خلاف اپنا احتجاج تیسرے روز بھی ریکارڈ کرایا۔ اور حکومت سے معروف ماہر تعلیم و ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر کولئی پالس کوہستا ن ڈی ای او نواب علی شہید کے قاتلوں کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا۔۔

شانگلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں