ماضی میں بلوچستان کو ترقی دینے کے صرف وعدے اور اعلانات کیئے گئے مگر عملی طور پر کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا گیا،جام کمال خان

موجودہ حکومت عوام سے کیئے گئے وعدوں کو پورا کرتے ہوئے صوبے بھر میں ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کو تیز کر دیا ہے ڈیرہ مراد جمالی کے شہریوں کو جلد مالکانہ حقوق دیئے جائینگے ،بلوچستان میں 150 میڈیکل نشستوں کو بڑھا کر 350 کر دیا گیا ہے ،وزیراعلیٰ بلوچستان

پیر 21 دسمبر 2020 23:14

نصیرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 دسمبر2020ء) بلوچستان کے وزیر اعلی جام کمال خان نے کہا ہے کہ ماضی میں بلوچستان کو ترقی دینے کے صرف وعدے اور اعلانات کیئے گئے مگر عملی طور پر کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا گیا لیکن موجودہ حکومت عوام سے کیئے گئے وعدوں کو پورا کرتے ہوئے صوبے بھر میں ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کو تیز کر دیا ہے جبکہ بے روزگاری کو کم کرنے کے لئے اب تک ہزاروں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا گیا ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے اس کے علاوہ بے روزگار نوجوانوں کو ہنر بھی سکھایا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنا ذاتی کاروبار کرنے کے قابل ہو سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کے خاتمے کے لئے بلوچستان میں 5 قسم کے مختلف منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں جن میں چنگچی اور یوتھ روزگار اسکیمات بھی شامل ہوں گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ مراد جمالی میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے کے بعد سرکٹ ہائوس میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔رکن قومی اسمبلی نوابزادہ خالد خان مگسی صوبائی وزیر زمرک خان، سلیم خان کھوسہ صوبائی مشیر حاجی محمد خان لہڑی، میر سکندر خان عمرانی اور دنیش کمار بھی تقریب میں موجود تھے وزیر اعلی نے بلوچستان بھر کی ٹائون کمیٹیوں کو میونسپل کمیٹی کا درجہ جبکہ میونسپل کمیٹیوں کو میونسپل کارپوریشن کا درجہ دیا جائے گا اور اسی طرح بلوچستان کے تمام گرلز و بوائز انٹر کالجز کو ترقی دے کر ڈگری کالج کا درجہ دیا جائے گا تاکہ غریب اور عام لوگوں کے بچے اور بچیوں کو بھی مقامی سطح پر تعلیم حاصل کرنے کی سہولت کی فراہمی ممکن ہو سکے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سالانہ 150 میڈیکل نشستوں میں 200 مزید سیٹوں کا اضافہ کر کے سالانہ 350 میڈیکل نشستیں کر دی گئی ہیں جس سے ڈاکٹرز کی تعداد اور طبی سہولیات میں اضافہ ہوگا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو ترقی دینا ہماری اولین ترجیح ہے جس کے لئے تمام شعبوں میں کام کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ نصیر آباد ڈویڑن بلوچستان کا واحد زرعی علاقہ ہے جس کی ترقی کا زیادہ تر دارو مدار زرعی پیداوار میں اضافہ پر ہے اس لیئے بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار محکمہ ایریگیشن کی وزارت کا قلمدان نصیرآباد سے تعلق رکھنے والے نوابزادہ طارق خان مگسی کو دیا گیا ہے امید ہے کہ وہ نصیرآباد میں زراعت کی ترقی اور زرعی پیداوار میں اضافہ کے لئے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے انہوں نے کہا کہ پٹ فیڈر کینال کی توسیع اور کچھی کینال کو مکمل کرنے کے لئے بھی اقدامات کیے جائیں گے ان شائ اللہ موجودہ حکومت کے 5 سالہ دور میں بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا جائے گا جس کا آغاز کر دیا گیا ہے اس سے قبل بلوچستان ڈولپمنٹ اتھارٹی کے پارلیمانی سیکرٹری میر سکندر خان عمرانی نے وزیر اعلی کو سپاسنامہ پیش کیا جس میں ڈیرہ مراد جمالی شہر کی فوری اور عوامی خواہشات کے مطابق مالکانہ حقوق دینے، میڈیکل کالج کے قیام، بائی پاس روڈ کی تعمیر، گرلز کالج کو طالبات کی رہائش کے لیے ہاسٹل کی تعمیر اور سیوریج سسٹم کی فراہمی کے مطالبات کیئے گئے جس کے جواب میں وزیر اعلی نے اپنے خطاب میں سپاسنامہ میں پیش کیئے جانے والے تمام مطالبات جلد پورے کرنے کا یقین دلایا۔

شیخوپورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں