بلتستان میں جاری علاقائی تہوار جشنِ مے فنگ کی خوبصورت تقریبات

8 سو سالہ قدیم روایتی کھیل ’’کو پولو‘‘ سمیت مشعل بردار ریلیاں اور کاغذی فانوس اڑانے کے مقابلے ہوئے

اتوار 23 دسمبر 2018 21:00

سکردو ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 دسمبر2018ء) دیو مالاؤں کی سرزمین بلتستان میں جاری علاقائی تہوار جشنِ مے فنگ تقریبات کی دھوم خون جما دینے والی سردی میں لوگوں کا آگ سے کھیلتے ہوئے شعلوں کے گرد خوبصورت رقص کا مظاہر تہوار کے دوران8 سو سالہ قدیم روایتی کھیل ’’کو پولو‘‘ CO POLO سمیت مشعل بردار ریلیاں اور کاغذی فانوس اڑانے کے مقابلے ہوئے سکردو سمیت بلتستان بھر میں سخت سردی سے نجات اور تبتی سال کے آغاز کے موقع پر قدیمی علاقائی تہوار جشن مے فنگ کے رنگا رنگ تقریب ہر طرف آگ کے گچھے ہاتھوں میں لئے لوگوں کامقامی دھنوں پر بھرپور رقص اس موقع پر قدیم علاقائی تہوار کی اختتامی تقریب ضلع شگر Shigar کے شاہی پولو گراونڈ میں ہوئی جہاں 8 سو سالہ قدیم علاقائی کھیل "کو پولو" کا دلچسپ مقابلہ ہوا جسے دیکھنے کے لیے بلتستان کے تمام اضلاع کے علاوہ ملک کے مختلف علاقوں سے بھی سیاحوں کی بڑی تعداد موجود تھی ، جانور کے چمڑے سے بنے گیند کے نام سے منسوب اس فری سٹائل علاقائی کھیل میں مقامی لکڑی سے بنی ہاکی کا استعمال کیا جاتا ہے جہاں ہاکی سٹک کے ساتھ ساتھ ہاتھ اور پاوں کا بھی آزادانہ استعمال ہوتا ہے ، جبکہ دھینگا مشتی اس منفرد کھیل کا کلیدی جٴْز ہوتا ہے ، اٴْدھر شام ڈھلتے ہی تبتی کلینڈر کے مطابق ساِل نو کا استقبال کرنے اور سردی کو خیرباد کہنے کے لیے لوگ گھروں سے نکل مشعل بردار ریلیوں کی شکل میں شاہی پولو گراونڈ پہنچ گئے جہاں خوب ہلہ گلہ کیا گیا ، دراصل مے فنگ خوشی کا تہوار ہے جسے منفی 15 درجہ حرارت میں رہنے والے لوگ ہی محسوس کر سکتے ہیں سکردو میں یادگار شہداء پر آگ کے شعلوں کے درمیان مقامی دھنوں اور ڈھول کی تھاپ پر رقص کر کے اس جشن کو منایا گیا جشن مے فنگ کے منتظمین اور اس منفرد تقریب کو دیکھنے آئے ہوئے سیاحوں نے اے آر وائی نیوز سے بات چیت میں کہا جشن مے فنگ نہ صرف منفرد اور بلتستان کی ثقافت کا بہترین مثال ہے بلکہ اس تہوار کے منفرد انداز انتہائی دلچسپ اور بے مثال ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

سکردو میں شائع ہونے والی مزید خبریں