سندھ کے تعلیمی اداروں میں ایس او پیز نظر انداز ،مانیٹرنگ اینڈ ایولیشن ڈیپارٹمنٹ نے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرانے کا انکشاف کردیا

پیر 5 اکتوبر 2020 22:05

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اکتوبر2020ء) سندھ کے تعلیمی اداروں میں ایس او پیز نظر انداز ،مانیٹرنگ اینڈ ایولیشن ڈیپارٹمنٹ نے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرانے کا انکشاف کردیا، سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ رپورٹ جاری،سندھ کے تعلیمی اداروں میں ایس او پیز نظر انداز کئے جانے کے حوالے سے مانیٹرنگ اینڈ ایولیشن ڈیپارٹمنٹ نے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرانے کا انکشاف ، سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کورونا کے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے اس سلسلے میں مانیٹرنگ اینڈ ایولیشن ڈیپارٹمنٹ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کے سندھ کے 2108 تعلیمی اداروں کا دورہ کیا گیا، صوبے بھر میں 44984 اسکولوں میں تدریسی عمل جاری ہے اور ایس او پیز کی خلاف ورزی اور کورونا کیسز ظاہر ہونے پر سندھ کے 46 سے زائد اسکول بند ہیں رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے بیشتر سرکاری و نجی تعلیمی درسگاہوں میں نا تو سماجی فاصلہ پایا گیا نا ہی چہرے پر ماسک کا استعمال دیکھا گیا ہے اور سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی جانب سے اسکول انتظامیہ پر لازمی قرار دیئے گئے ہینڈ سینٹائزر بھی نہیں ملے ہیں ،تعلیمی درسگاہوں کی کلاس رومز اور واش رومز میں بھی صفائی کا فقدان پایا گیا، مانیٹرنگ اینڈ ایولیشن ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق بیس روز کے دوران 64 ہزار سے زائد سیمپلز لے کر ٹیسٹ کیے گئے، حاصل شدہ رپورٹس میں 380 طلبا و اساتذہ کورونا پازیٹو قرار پائے، 54ہزار ٹیسٹز کے نتائج آنا باقی ہیں،پازیٹو کیسز میں اکثریت کراچی کی ہے جبکہ رپورٹس آنے کے بعد کراچی کے چار اضلاع میں 35 اسکولز بند کیے گئے ہیں۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں