شاہ لطیف بھٹائی کے بارے میں کچھ بھی غلط کہنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا،سید سردار شاہ

میرے کسی بیان سے ان کے عقیدتمندوں اور مریدین کی دل آزاری ہوئی ہے تو ان سے معذرت کرتاہوں،وزیر تعلیم سندھ

پیر 25 اکتوبر 2021 23:23

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2021ء) سندھ کے وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہاہے کہ شاہ لطیف بھٹائی کے بارے میں کچھ بھی غلط کہنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا تاہم اگر میرے کسی بیان سے ان کے عقیدتمندوں اور مریدین کی دل آزاری ہوئی ہے تو ان سے معذرت کرتاہوں ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر سرکٹ ہاؤس میں کھلی کچہری کے بعدوزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی سابق مئیر سکھر بیئرسٹر ارسلان شیخ و دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،صوبائی وزیرتعلیم سید سردار علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ جس میری تقریر کو متنازعہ بنایا جارہاہیوہ ریکارڈ پر موجود ہے اس میں میں نے یہ کہا تھا کہ کیسے ایک عام انسان وقت کے حکمرانوں سے لڑ سکتاہے میرے ان الفاظ کو ایک اخبار نے غلط انداز میں شایع کیا اور کچھ دوست جن کو میری ہر بات غلط لگتی ہے انہوں نے اسے غلط انداز میں پیش کیا شاہ لطیف بھٹائی کا میں خود عقیدت مند ہوں اور وہ میرے فکری امام ہیں اور جتنا کام ہم نے شاہ لطیف کی شاعری پر کیا اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا ہم تو شاہ لطیف کی شاعری کو عالمی ورثے میں شامل کرانا چاہتے ہیں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ کیاسکولز میں تدریسی کتب کی کمی کو پورا کرنے کیلیے سندھ ٹیکسٹ بورڈ کو ہدایات دے دی گئی ہیں کورونا کی وجہ سے صرف سندھ میں نہیں پوری دنیا میں تعلیم متاثر ہوئی ہے کورونا کی وجہ سے سندھ ٹیکسٹ بورڈ نے کم۔

(جاری ہے)

کتابیں چھاپی تھیں جس کی وجہ سے کمی کا سامنا کرنا پڑا ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ کی بھرتی کے لییہر مضمون میں پنتالیس فیصد مارکس کی شرط ختم کردی ہے اس شرط کے پیچھے سندھ میں سائنس ،حساب اور انگریزی مضامین پڑھانے والے اساتذہ کی کمی کو دور کرنے کا مقصد پنہان تھا کیونکہ اس وقت سندھ میں سائنس پڑھانے والے دس فیصد اساتذہ بھی نہیں ہیں اور اس بات کا اعتراف میں پہلے بھی کرچکاہوں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سندھ میں بیالیس ہزار اسکولز اور ان کی بلڈنگز موجود ہیں سروے کے دوران سات ہزار ایسے اسکولز نکلے ہیں جن کو وڈیروں نے اوطاقوں میں تبدیل کررکھا ہے اور جہاں پر بچے نہیں ہیں اس لیے سات ہزار ایسے اسکولوں کو بند کیا جائے گا تاکہ ان پرآنے والے اخراجات بچاکر سندھ کی تعلیم کی بہتری پر خرچ کیے جاسکیں ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں ڈیکسز کی خریداری کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس پر مزید بات نہیں کرسکتا تاہم ہم پالیسی لارہیہیں کہ یہ ڈیکسز ڈسٹرکٹ پروکیومنٹ کمیٹیاں بنا کر اضلاع کی سطح پر خریدی جائیں اس سے حکومت کا ان پر۔

ٹرانسپورٹیشن کے حوالے سے آنے والے اخراجات بھی بچ سکیں گیان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اساتذہ کی بھرتی یونین کونسل سطح پر کی جائے گی اور یوسیز سطح پر اسکول کھولے جائیں گے ہمیں سنتالیس ہزار بھرتیاں کرنا ہے اس میں فی الحال اضافہ نہیں کرسکتے تعلیمی بورڈ کے ملازمین کے مسائل۔کے حوالے سے ان کے وزیر سے بات کروں گا ان کا کہنا تھا کہ اگرکسی کے پاس یہ شکایت ہے کہ اسکول ٹیچر کی جگہ کوئی اور نوکری کررہاہے تو وہ پیش کرے اس پر بلا تاخیر ایکشن لیا جائے کھپرو میں ایسی شکایت پر کاروائی کی گئی ہے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایات پر لوگوں کے مسائل ان کے گھروں کی دہلیز پر حل کرنے کیلیے سندھ بھر میں کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا جارہاہے یہاں پر مختلف محکموں کے حوالے سے جو مسائل پیش کیے گئے وہ وزیر اعلی سندھ کو پیش کریں گے اور جو فوری حل طلب مسائل ہیں ان پر ڈی سی سکھر کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں تاہم۔

میرے محکمے کے حوالے سے جو مسائل پیش کیے گئے ہیں ان کو میں حل کروں گا قبل ازیں کھلی کچہری کے دوران انہوں نے لوگوں کے مسائل سنے کھلی کچہری کے دوران لوگوں نے صفائی ستھرائی ،بجلی ،گیس ،پولیس ،روینیو اور دیگر محکموں سے متعلق شکایات کے انبار لگا دیئے۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں