سول اسپتال کی نا اہلی کی وجہ سے ٹنڈوالہ یار میں 13 سے زائد معصوم بچے اپنی زندگی کی بازی ہار گئے

جمعہ 17 مئی 2024 23:21

ٹنڈوالہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2024ء) سول اسپتال ٹنڈوالہ یار ریفر سنٹر بنا ہوا ہے معمولی مریض بھی جاتا ہے تو ایک ہی جواب ملتا ہے کہ اس کو حیدرآباد لے جاؤ کروڑوں روپے کا بجٹ رکھنے کے باوجود یہاں غریب مریضوں کیلئے ادویات بھی مہیا نہیں ہیں ان خیالات کا اظہار انسٹیٹوٹ آف انٹر نیشنل پیس لیڈر نیشنل ایمبیسیڈر فار یوتھ عمیر معین قائم خانی نے جاری کردہ بیان میںکہا کہ سول اسپتال کی نا اہلی کی وجہ سے بہتر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ٹنڈوالہ یار میں 13 سے زائد معصوم بچے اپنی زندگی کی بازی ہار گئے اگر ان بچوں کو بہتر صحت کی سہولیات ملتی تو میں نہیں سمجھتا کہ اتنی بڑی تعداد میں بچے ایک بیماری خسرہ کے باعث زندگی کی بازی ہار جاتے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ سول اسپتال انتظامیہ کی نااہلی صاف ظاہر ہوتی ہے کروڑوں روپے کا بجٹ ہونے کے باوجود سول اسپتال میں غریب مریضوں کیلئے ایک سرنج بھی دستیاب نہیں ہے وہ بھی مریض اپنے پیسوں سے باہر پرائیویٹ میڈیکل اسٹور سے خریدنے پر مجبور ہے ہمیں یہ سمجھ نہیں آرہا ہے کہ اتنا بڑا سول اسپتال کا بجٹ ہونے کے باوجود وہ پیسہ کہاں جاتا ہے کہاں خرچ ہوتا ہے سول اسپتال میں تو کوئی سہولت نظر نہیں آرہی ہے سول اسپتال اس وقت کرپشن کا بازار بنا ہوا ہے کروڑوں روپے کا بجٹ آج تک سمجھ نہیں آرہا کہا گیا ہم وزیر صحت عزرا پیجو ایم این اے زوالفقار عبدالستار بچانی، رکن سندھ اسمبلی سید ضیاء عباس شاہ رضوی اور امداد علی پتافی سے اپیل کرتے ہیں کہ فوری سول اسپتال میں جاری کرپشن کو روکا جائے اور کرپٹ افسران کو کے خلاف سخت کارروائی کروائی جائے۔

#

ٹنڈو الہ یار میں شائع ہونے والی مزید خبریں