سال 2012 میں حساس قرار دیئے گئے حاجی بہاول خان مگسی سکول کا کام چارماہ گزرنے کے باوجود شروع نہ ہوسکا

چارماہ قبل مذکورہ اسکول کا ٹینڈر منظور کیاگیاجس پر اسکول کو خالی کرکے بچوں کو دوسری جگہ پر جھونپڑیاں قائم کرکے تعلیم دے رہے ہیں، اساتذہ

منگل 26 مارچ 2019 23:41

سجاول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2019ء) سال 2012 میں حساس قرار دیئے گئے حاجی بہاول خان مگسی اسکول کا کام چارماہ گذرنے کے باوجود شروع نہ ہوسکاہے ، طلبہ اور اساتذہ پریشانی کا شکارہیں اسکول کے ہیڈماسٹرنے صحافیوں کو بتایاکہ چارماہ قبل مذکورہ اسکول کا ٹینڈر منظور کیاگیاجس پر اسکول کو خالی کرکے بچوں کو دوسری جگہ پر جھونپڑیاں قائم کرکے تعلیم دے رہے ہیں ،چارماہ سے اسکول کے ترقیاتی کام کاورک آرڈرجاری نہ ہونے پر کام شروع نہیں کیاگیاہے ، اسکول کے بارہ سو کے قریب بچے دیگرجگہوں پر جھونپڑیوں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبورہیں اب موسم کی تبدیلی کے ساتھ گرمی کی شدت میں بچوں کو بیٹھنے میں پریشانی کا سامنہ ہے ، اس لئے کئی بچے اسکول آنے سے کتراتے ہیں جبکہ کئی بچوں کو والدین نے دوسرے اسکولوں میں داخل کرادیاہے ، انہوں نے محکمہ تعلیم اور حکام بالاسے اپیل کی ہے کہ فوری طورپر سجاول میں حاجی بہاول خان مگسی پرائمری اسکول کا کام مکمل کراکے تعلیمی سلسلے کو بحال کیاجائے ۔

متعلقہ عنوان :

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں