تربت یونیورسٹی مختلف مسائل کاشکار،واش روم صاف نہیں

سہولیات کے فقدان کے باعث ہاسٹلوں میں رہائش پزیرطلبہ وطالبات بھی مشکلات اورپریشانیوں سے دوچارہیں،رتربت یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات

ہفتہ 11 مئی 2019 00:03

تربت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مئی2019ء) تربت یونیورسٹی مختلف مسائل کاشکار،واش روم صاف نہیں،سہولیات کے فقدان کے باعث ہاسٹلوں میں رہائش پزیرطلبہ وطالبات بھی مشکلات اورپریشانیوں سے دوچارہیں،کچھ وزیٹر ٹیچرزکاتدریسی طریقہ کارجدیدطریقہ کارسے مطابقت نہیں رکھتا،شکایت کرتے ہیں توٹیچرزضد کی بنیاد پراپنے مارکس نہیں دیتے ہیں،یونیورسٹی کے وین کومعززاساتذہ اپنے ذاتی استعمال اوربچوں کو گھر سے سکول آنے لانے کیلئے استعمال کررہے ہیں،جبکہ اسٹوڈنٹس کو وین کیلئے گھنٹوں انتظارکرناپڑتاہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارتربت یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات نے کیا ہے انہوں کہا ہے کہ تربت یونیورسٹی کا قیام مکران ڈویڑن کے تمام اضلاع کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں ہے ،سابق وزیر اعلی ڈاکٹر مالک بلوچ کے بطور وزیراعلی بلوچستان قائم کی گئی یونیورسٹی آف تربت ،مکران ڈویڑن میں تعلیمی انقلاب برپا کریگی ،یونیورسٹی آف تربت کا مکران ڈویڑن اعلیٰ تعلیمی ادارے کے طور قیام خوش آئند ہے، طلباء جدید دور کے مختلف سائنسی اور تکنیکی مضامین میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا موقع ان کی دہلیز پر میسر آیا ہے، طلباء و طالبات 4 ڈیپارٹمنٹس کیلئے وجود میں آنے والی یونیورسٹی میں 11 شعبوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے یونیورسٹی 16 سو طلباء و طا لبات کیلئے قائم کی گئی اس وقت 3 ہزار طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں یونیورسٹی کے قیام کا سہرا سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ کے سر ہے، طلباء یونیورسٹی میں پورے مکران ڈویڑن کے تمام اضلاع طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں یونیورسٹی بلوچستان کے بہتر مستقبل کی وجہ ثابت ہوگی لیکن طلبہ وطالبات یونیورسٹی کے قیام سے مختلف مسائل سے دوچارہیں ان پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے،نئی ادارہ ہونے کی وجہ سے ماضی کے اسٹوڈنٹس نے صبروتحمل سے کام لیاہے،تمام ترتدریسی واکیڈمک مسائل کے باوجود میڈیامیں نہیں گئے ،لیکن فل فلیج یونیورسٹی ہونے کے باوجود بھی مختلف مسائل ومشکلات کاسامناہے، طلباء و طالبات نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

تربت میں شائع ہونے والی مزید خبریں