صوبائی مشیرسید اعجاز علی شاہ شیرازی کی جانب سے ہفتہ کومیونسپل کمیٹی عمرکوٹ میں ایک کھلی کچہری کاانعقاد کیاگیا

ہفتہ 21 دسمبر 2019 20:23

عمرکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 دسمبر2019ء) صوبائی مشیرسید اعجاز علی شاہ شیرازی کی جانب سے ہفتہ کومیونسپل کمیٹی عمرکوٹ میں ایک کھلی کچہری کاانعقاد کیاگیا۔شہریوں کی جانب سے ملنے والے فنڈزکے صحیح استعمال نہ ہونے کی وجہ سے ضلع میں تعلیمی معیار، روڈزکی ٹوٹ پھوٹ، یوسیز میں دیئے گئے سولر سسٹم اور محکمہ صحت، تعلیم،ریونیو کے حوالے سے شکایات کے انبار لگادیئے۔

اعجازشاہ شیرازی نے اپنے خطاب میں کہاکہ کھلی کچہری میں عام لوگوں کی جانب سے موصول ہونے والی تمام شکایاتوں کے حوالے سے میں وزیر اعلی سندھ کے سامنے میٹنگ کرکے ان کو یہاں کی صورتحال سے آگاہ کروں گااور اس کھلی کچہری میں کی جانے والی شکایتوں کا ازالہ ہر صورت کیا جائے گا۔انہوں نے کہا پورے سندھ میں آج کھلی کچہریاں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاھ کی خصوصی ہدایات پر منعقد کی گئی ہیں تاکہ عام لوگ اپنی اپنی شکایت مختلف محکموں کے خلاف کر سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا جو شکایات مجھے موصول ہوئی ہیں میں ان کو ہر صورت حل کروانے کی کوشش کروں گا، اس موقع پر انہوں نے ایس ایس پی اعجاز شیخ کو سختی سے ہدایت کی کہ منشیات کی روک تھام کے لیے آپ اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں کیونکہ منشیات ہماری قوم پر ایک لعنت ہے،اس موقع پر سینئر صحافی الیاس تھری نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میں 42 یونین کونسلیں ہیں اور ہر ایک یونین کونسل کو تقریبا5 لاکھ روپے فنڈز کی تقسیم ہوتی ہے لیکن سیوریج نظام درھم برھم اور پینے کے صاف پانی، سولر پلیٹ اور پنکھے بھی غریبوں کو نہیں ملتے جبکہ ریکارڈ اور بل مکمل ہوتے ہیں اور صحافی کالونی کی زمین کے مسئلے کو بھی فوری حل کروایا جائے، اس موقع پر صوبائی صلاحکار نے ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ ندیم الرحمان میمن کو فوری فنڈز سے متعلق معلومات کرنے کو کہا، انہوں نے کہا یہ پیسا صرف عوام کا ہے اور عوام کو اس سے سہولیات اور فیضیات ہونا چاہئے، اس موقع پر سنئیر صحافی عمرسومرو نے کہا کہ ٹان کمیٹی ڈورونارو کے رورل ہیلتھ سینٹر کی ایمبولینس پچھلے پندرہ ماھ سے غائب ہے جس پر آپ نے معلومات لینے کے بعدڈپٹی کمشنر کو انکوائری کرنے کو کہا اور ان کو یقین دلایا کہ میں اس سلسلے میں وزیر اعلی سندھ سے بھی بات کروں گا، سنئیر صحافی سماجی رہنما رسول بخش رحمدانی نے شکایت کی کہ عمرکوٹ میں تقریبن 20 کے قریب پرائیوٹ ہاسٹل ہے یہاں کے طالب علموں کے لیے ایک میڈیکل اور ایک انجنئیرنگ یونیورسٹی کا قیام بہت ضروری ہے اس کے لیے فوری اقدامات کئے جائیں اور ضلع عمرکوٹ کی مونسپل کمیٹی کے لیے کوئی بڑا پیکج دیا جائے، اس موقع پرسینئر صحافی حاجی گل حسن آریسر نے شکایات نوٹ کرواتے ہوئے کہا کہ ضلع کا تعلیمی نظام بتاہ حال ہے اور ضلع کے کئی اسکولوں میں اساتذہ بھی مقرر نہیں ہیں جس کی وجہ سے طالب علموں کے مستقبل کوخطرہ میں ہے، اس موقع پر ضلع عمرکوٹ کے شہریوں رجب علی پلی، پاپو کھوسو، راجیش کمار مالہی، دیارام، کامران راٹھور اور دیگر نے بھی شکایات نوٹ کروائیں، اس موقع پرسیکریٹری سوشل ویلفیر محمد نواز شیخ، ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ ندیم الرحمان میمن، ایس ایس پی عمرکوٹ اعجاز علی شاھ، ضلع کانسل چیرمین ڈاکٹر سید نور علی شاھ، وائس چیرمین حاجی بقا پلی، مونسپل کمیٹی چیرمین خالد سراج سومرو، پی پی جنرل سیکریٹری صوفی نوازاور دیگر بھی موجود تھے۔

عمرکوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں