ڈبل سواری پر ہسپتال جانے والے باپ کو روک لیا گیا، نومولود جاں بحق

ساغر نامی شخص اپنی 3 گھنٹے پہلے پیدا ہونے والے بچے کی طبیعت خراب ہونےپر اسےاپنے بھائی کے ہمراہ پر ہسپتال لے جا رہا تھا، پولیس نے روک کر پورے شہر کا چکر لگوا کر نومولود بچے سمیت ساغر کو حوالات میں بند کر دیا

Khurram Aniq خُرم انیق منگل 21 اپریل 2020 14:09

ڈبل سواری پر ہسپتال جانے والے باپ کو روک لیا گیا، نومولود جاں بحق
وزیرآباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-21اپریل2020ء) وزیرآباد کے رہائشی ساغر کو ڈبل سواری پر ہسپتال جانے پر روک لیا گیا جس کے بعد اس کا نومولود بچہ جاں بحق ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق محلہ محمد نگر کا رہائشی ساغر نامی شخص اپنی 3 گھنٹے پہلے پیدا ہونے والے بچے کی طبیعت خراب ہونے پراسے اپنے بھائی کے ہمراہ ہسپتال لے جا رہا تھا ۔ راستہ میں اسے پولیس اہلکاروں نے روکا کیونکہ ڈبل سواری پر پابندی تھی۔

ساغر نے انہیں اپنی مجبوری کے بارے میں بتایا کہ چند گھنٹے قبل اس کی بیٹی پیدا ہوئی ہے اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔ پولیس اہلکاروں نے ساغر کی ایک نہ سنی جس کے بعد ساغر اور اس کے بھائی کو نومولود بچے سمیت پورے شہر کا چکر لگوایا گیا۔ چکر لگوانے کے بعدانہیں تھانہ سٹی لیجا کر نومولود بچے سمیت حوالات میں بند کر دیا۔

(جاری ہے)

ساغر نے بتایا ہے کہ جب اس نے اپنے بچے کی حالت کے بارے میں پولیس اہلکاروں کو اطلاع دی تو ان کا کہنا تھا کہ ہم خود ڈاکٹر ہیں، بچے کو کچھ نہیں ہو گا۔

بتایا گیا ہے کہ ساغر نے پولیس اہلکاروں سے منت سماجت بھی کی کہ اسے جانے دیا جائے لیکن پولیس اہلکار اس کا مذاق اڑاتے رہے۔ بے بسی کے عالم میں ساغر نے اپنے گھر فو ن کیا جس کے بعد اس کا دوسرا بھائی اور بیوی بچے کو ہسپتال لے کر گئے۔ ہسپتال جاتے ہی ڈاکٹروں نے بتایا کہ بروقت آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سےبچہ جاں بحق ہو گیا ہے۔ یہ خبر سنتے ہی گھر میں کہرام مچ گیا تھانہ سٹی میں لوگوں کے احتجاج پر ساغر علی کو شخصی ضمانت پر چھوڑ دیا گیا۔ اہلیان علاقہ نے حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے میں ملوث تمام پولیس اہلکاروں کو سزا دی جائے۔ خیال رہے کہ اس وقت ملک بھر میں لاک ڈاؤن کےساتھ ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

وزیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں