تحصیل وزیرآباد میں یوریاکھاد کی مصنوعی قلت کا سلسلہ جاری ،بلیک مارکیٹ میں ایک بوری ایک ہزار روپے تک مہنگی

بدھ 5 جنوری 2022 18:44

وزیرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2022ء) تحصیل وزیرآباد میں یوریاکھاد کی مصنوعی قلت کا سلسلہ جاری ہے۔بلیک مارکیٹ میں ایک بوری ایک ہزار روپے تک مہنگی ہو گئی۔کھاد کی سرکاری قیمت 1768روپے جبکہ مارکیٹ میں 2200 سے 2700روپے تک فروخت کی جا رہی ہے۔تحصیل کی ضرورت سوا تین لاکھ بوری ہے جبکہ ڈیلروںکو ساڑھے چار لاکھ بوری دی گئی ہے۔

تحصیل بھر میں ایک لاکھ 64ہزار ایکڑ رقبہ پر گندم کاشت کی گئی ہے۔ایک ایکڑ کے لئے دوبوری یوریا کھاد کی ضرورت ہے۔تفصیلات کے مطابق تحصیل وزیرآباد میں کل قابل کاشت رقبہ 2لاکھ 41ہزار 523ایکٹر ہے جس میں ایک لاکھ 64ہزار رقبہ پر گندم کاشت کی گئی ہے ۔بقیہ رقبہ پر مچھلی فارم یا باغات قائم کئے گئے ہیں۔ایک ایکڑ گندم کے لئے دو بوری یوریا کھاد کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

اس طرح تحصیل کی ضرورت سوا تین لاکھ بوری ہے جبکہ کھاد کے ڈیلروں کو ساڑھے چار لاکھ بوری یوریا کھاد دی گئی ہے جو ڈیلروں نے مصنوعی قلت پیدا کر نے کے لئے اپنے خفیہ گوداموں میں پہنچا دی ہے اور خفیہ راستوں سے بلیک میں فروخت کی جا رہی ہے۔سرکاری قیمت 1768روپے ، بلیک میں کھاد کی ایک بوری کی قیمت 2200سے 2300 روپے اور ادھار میں 2700روپے تک ہے۔عام طور پر آڑھتی کھاد کے خریدار ہیں جو اپنے کاشتکاروں کو ادھار پر 2700 روپے فی بوری دے رہے ہیںجن سے ان کا لین دین فصل کے فصل ہو تا ہے۔

آڑھتی اپنے کاشتکاروں کو زرعی ادویات اور اور بیج بھی مہنگے داموں فروخت کر تے ہیںاور غریب کاشتکاروں کا استحصال کرتے ہیں۔انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے کھاد اور زرعی ادویات کی ذخیرہ اندوزی کی گئی ہے ۔ کاشتکاروں کا مطالبہ ہے کہ کھاد کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اورسرکاری نرخوں پر کھاد کی سپلائی کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :

وزیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں