Pani Ki Farahmi Ke Liye Amli Iqdamat Ki Zarorat

پانی کی فراہمی کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت

جمعرات 2 جنوری 2020

 Nasir Alam

ناصرعالم

 یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ پانی ہرانسان بلکہ ہر ذی روح کو زندہ رکھنے کا اہم ترین ذریعہ ہے جس کے بغیر زندہ رہنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے مگر سوات کے مرکزی شہر مینگورہ کے کئی محلوں کے عوام کی بدقسمتی ہے کہ انہیں اس دور جدید میں بھی پینے کیلئے صاف پانی میسر نہیں اوروہ اس وقت دیگر کام کاج چھوڑ کر پانی کی تلاش میں سرگرداں گھومتے پھرتے نظر آرہے ہیں،کوئی قدرتی چشموں کی طرف رواں دواں ہے تو کوئی کنوؤں کی طرف دوڑرہاہے ،یہاں پر کچھ عرصہ سے پانی کی سطح کافی گر چکی ہے جس کے سبب بیشتر کنویں خشک ہوچکے ہیں جبکہ قدرتی چشمے بھی ناپید ہوتے جارہے ہیں اوردوسری طرف بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث ٹیوب ویلوں کا پہیہ رکا رہتاہے جبکہ ساتھ ساتھ موثر انتظام اور سسٹم نہ ہونے کی وجہ ہے بھی صارفین کو بروقت ان کی ضرورت کے مطابق پانی نہیں مل رہاہے جس کے باعث وہ شدید مشکلات اور پریشانی سے دوچار رہتے ہیں۔

(جاری ہے)


لوگوں کو پینے کیلئے صاف پانی کی فراہمی کے حوالے سے حکومت اور متعلقہ حکام دعوے اور وعدے کرتے نہیں تھکتے مگراس سلسلے میں عملی طورپرکسی قسم کے اقدامات نہیں اٹھارہے ہیں جس کے سبب اس دور جدید میں بھی لوگ پینے کے پانی سے محروم ہیں،شہریوں کا کہناہے کہ متعلقہ محکمہ ہر ماہ بڑی پابندی کے ساتھ صارفین کو پانی کے بل ارسال کررہاہے مگر دوسری جانب صارفین کو پانی کی فراہمی کیلئے کو ئی اقدام نہیں اٹھا رہاجو نہ صرف قابل افسوس بلکہ ایک قابل مذمت امر بھی ہے ،پانی کی عدم دستیابی کے حوالے سے عوام نے باربار حکام کی توجہ اس طرف مبذول کرانے کی کوشش کی،اپیلیں اوردرخواتیں کیں مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی جس کے بعد لوگوں نے مختلف اوقات میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے مگر مسئلہ ہے کہ حل ہونے کا نام نہیں لے رہا ،سوات کے مرکزی شہر مینگورہ میں شروع ہی سے جو پائپ لائنیں گھروں میں پانی سپلائی کرنے کیلئے بچھائی گئی تھیں وہ اب زنگ آلود،ٹوٹ پھوٹ اورخستہ حالی کا شکار ہیں جو ندی نالوں میں پڑی نظر آرہی ہیں جن میں ندی نالوں کی گندگی گھس جاتی ہے اور بعدازاں سپلائی کے وقت یہی گندگی پانی کے ساتھ مل کر گھروں میں پہنچ جاتی ہے جسے لوگ بے خبری میں استعمال کرکے مختلف امراض میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق سوات اورخصوصاََ مینگورہ شہر وآس پاس کے دیگر علاقوں میں ہیپاٹائٹس کی سب سے بڑی وجہ اسی گندے اور آلودہ پانی کا استعمال ہے ،کسی زمانے میں سوات کے پانی کو اس کی شفافیت کی وجہ سے آب حیات کہا جاتا تھا جبکہ اسے کئی امراض کیلئے موثر دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا مگر آج وہی پانی اس قدر آلودہ ہوچکاہے کہ اس کااستعمال کئی امراض کا سبب بن رہاہے ،چشمے ختم ہوگئے ،کنویں خشک ہوگئے اور متعلقہ حکام اور حکومت تماشا دیکھ رہے ہیں جبکہ لوگ پینے کیلئے صاف پانی کی تلاش میں گھومتے پھرتے اورترستے نظر آرہے ہیں،اس صورتحال کے سبب عوام میں کا فی بے چینی اور پریشانی پھیلی ہوئی ہے ،ہردورکی حکومتوں نے مینگورہ میں پانی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے اعلانات کئے مگر وہ صرف اعلانات ہی رہے انہیں عملی جامہ نہیں پہنایا گیا ،شہری کہتے ہیں کہ جہاں جہاں ٹیوب ویلوں سے پانی سپلائی کیا جاتا ہے وہاں پر پانی سپلائی کی اوقات میں واپڈا والے بجلی بند کردیتے ہیں یوں کئی علاقوں کے لوگ پانی سے محروم رہ جاتے ہیں ایسا لگتا ہے کہ واپڈااورپانی سپلائی کرنے والے محکمے نے عوام کو پانی نہ دینے کیلئے گٹھ جوڑ کررکھا ہو ۔

عوام نے سوال اٹھایا ہے کہ جب صارفین کو پانی نہیں ملتاتو انہیں ماہانہ بل کیوں ارسال کئے جارہے ہیں؟حکومت نہ صرف پانی بلکہ عوام کو زندگی کی دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے کسی قسم کے اقدامات نہیں اٹھارہی ہے تاہم اس ضمن میں مسلسل وعدے کرکے عوام کو ٹرخا رہی ہے جس کے سبب عوام کی محرومیوں میں اضافہ ہورہاہے اور نتیجے میں ان کا حکومت پر سے اعتماد اٹھنے لگا ہے ،مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت عوام کو ان کی ضرورت کے مطابق پینے کی صاف پانی کی فراہمی کیلئے فوری،ٹھوس اورموثر اقدامات اٹھائے تاکہ ان کی پریشانیوں کا خاتمہ ہوسکے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

Urdu Column Pani Ki Farahmi Ke Liye Amli Iqdamat Ki Zarorat Column By Nasir Alam, the column was published on 02 January 2020. Nasir Alam has written 64 columns on Urdu Point. Read all columns written by Nasir Alam on the site, related to politics, social issues and international affairs with in depth analysis and research.

سوات کے مزید کالمز :