ہاکی فیڈریشن کو مطلع کردیا ہے مزید عہدے پر فائز نہیں رہنا چاہتا ، شہناز شیخ

پیر 6 جولائی 2015 16:07

ہاکی فیڈریشن کو مطلع کردیا ہے مزید عہدے پر فائز نہیں رہنا چاہتا ، شہناز شیخ

اینٹورپ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء)پاکستانی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ شہناز شیخ نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو مطلع کیا ہے کہ وہ اپنے عہدے پر مزید کام کرنا نہیں چاہتے۔واضح رہے کہ پاکستانی ہاکی ٹیم اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ اولمپکس میں شرکت سے محروم ہوگئی ہے۔بیلجیئم میں کھیلے گئے اولمپک کوالیفائنگ راوٴنڈ میں وہ دس ٹیموں میں آٹھویں پوزیشن حاصل کر سکی اور اسے فرانس اور آئرلینڈ جیسی ٹیموں نے بھی شکست سے دوچار کیا۔

شہناز شیخ نے اینٹورپ میں میڈیا سے گفتگو کتے ہوئے انہوں نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو باضابطہ طور پر مطلع کر دیا ہے کہ وہ اب ہیڈ کوچ کے عہدے پر فائز رہنا نہیں چاہتے تاہم وہ قومی ہاکی کی بہتری کے لیے فیڈریشن کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

شہناز شیخ نے کہا کہ اولمپک کوالیفائنگ راوٴنڈ میں پاکستانی ٹیم کی ناکامی غیرمتوقع ہے کیونکہ ٹیم نے ایشیئن گیمز اور چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل کھیلے تھے۔

انھوں نے کہا کہ اس مایوس کن کارکردگی کی وجہ فارورڈز کا گول کرنے کے کئی مواقع ضائع کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’فارورڈز نے تقریباً 60 مواقع ضائع کیے اور جب گول کرنے کے مواقع ضائع کیے جاتے ہیں تو دفاع پر بہت دباوٴ آجاتا ہے اور وہ غلطیاں کرنے لگتا ہے۔‘ فارورڈز نے تقریباً 60 مواقع ضائع کیے اور جب گول کرنے کے مواقع ضائع کیے جاتے ہیں تو دفاع پر بہت دباوٴ آجاتا ہے اور وہ غلطیاں کرنے لگتا ہے۔

شہناز شیخ نے کہا کہ اولمپک کوالیفائنگ راوٴنڈ کے لیے ٹیم کو تیاری کے لیے جو سہولتیں چاہیے تھیں وہ نہیں ملیں جس کی وجہ فیڈریشن کی خراب مالی حالت تھی۔ان کے مطابق ٹیم کی تیاریوں کو اس وقت دھچکہ پہنچا جب نصیر بندہ سٹیڈیم کی خراب ٹرف پر متعدد کھلاڑی زخمی ہوئے اور ہمیں کیمپ ختم کرنا پڑا۔شہناز شیخ نے کہا کہ انھوں نے فیڈریشن سے کہا تھا کہ ٹیم کو کوالیفائنگ راوٴنڈ سے تین ہفتے پہلے بیلجیئم بھیجا جائے لیکن ٹیم ایونٹ شروع ہونے سے صرف چار دن پہلے وہاں پہنچی۔

شہناز شیخ نے کوچنگ اسٹاف سے ناصر علی اور سمیر حسین کو ہٹا کر دانش کلیم کو شامل کیے جانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں بھی اسسٹنٹ کی حیثیت سے ان کی صرف مدد کرتے تھے اور دانش کلیم نے بھی یہی کیا۔ان کے مطابق اس تبدیلی سے انھیں کوئی خاص فرق نہیں پڑا اور اس تبدیلی کا تعلق بھی فیڈریشن کی مالی مشکلات سے تھا۔انھوں نے کہا کہ کھلاڑی اور کوچ آٹھ ماہ سے مالی مشکلات کا شکار ہیں اور وہ خود ڈیڑھ سال سے بغیر پیسے کے کام کر رہے ہیں: ’آسٹریلیا میں ڈیلی الاوٴنس کا نصف ملا جبکہ کوریا میں ایک پیسہ بھی ڈیلی الاوٴنس کی مد میں نہیں دیا گیا۔

‘شہناز شیخ کا کہنا تھا کہ وہ قومی ہاکی کی بہتری کے خیال سے فیڈریشن میں شامل ہوئے تھے لیکن اصلاح الدین اور انھوں نے کبھی یہ دعوی نہیں کیا تھا کہ وہ چند ماہ میں ہی ٹیم کو بلندی پر لے جائیں گے۔

وقت اشاعت : 06/07/2015 - 16:07:54