بھارت نے کر کٹ کو کمائی کا ذریعہ بنا لیا،آئی سی سی کو میگا ایونٹس کی میزبانی میں ٹیکس چھوٹ سے انکار کر دیا

بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی برقرار رہی تو چیمپئنز ٹرافی اور ورلڈکپ کی میزبانی سے محروم ہونا پڑسکتا ہے

اتوار 11 فروری 2018 15:20

بھارت نے کر کٹ کو کمائی کا ذریعہ بنا لیا،آئی سی سی کو میگا ایونٹس کی میزبانی میں ٹیکس چھوٹ سے انکار کر دیا
ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 فروری2018ء) آئی سی سی ورلڈٹی ٹوئنٹی2016 میں ٹیکس کی مد میں تین کروڑ ڈالر ہڑپ کرجانے والا بھارت اب 2021 کی چیمپئنز ٹرافی سے دس کروڑ جبکہ ورلڈکپ2023 کی میزبانی سے اس سے کہیں زیادہ آمدن کا حصہ اپنی جیب میں ڈالنے کے خواب دیکھ رہاہے جو آئی سی سی کو ٹیکس میں چھوٹ نہ دینے کی ضد پر اڑ گیاہے۔ اگر بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی یونہی برقرار رہی تو اسے نہ صرف چیمپئنز ٹرافی بلکہ ورلڈکپ کی میزبانی سے بھی محروم ہونا پڑسکتاہے۔

واضح رہے کہ دنیابھر کے ممالک کھیلوں کے ایونٹس میں ٹیکس کی چھوٹ دیتے ہیں کیونکہ اس سے نہ صرف کھیلوں کو فروغ حاصل ہوتاہے بلکہ شائقین کی آمدورفت، غیرملکیوں کی آمد سے سیاحت کو بھی فروغ ملتا اور ملک کا نام روشن ہوتا ہے لیکن اس حوالے سے دولت کی حوس میں اندھے ہوئے بھارت کو ان چیزوں سے کوئی سروکار دکھائی نہیں دیتا۔

(جاری ہے)

آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی2016 کی میزبانی کرنے والے بھارت نے اس میگاایونٹ میں براڈکاسٹرز سے تین کروڑ روپے ٹیکس وصول کرکے ہی جان چھوڑی تھی ۔

بعدازاں براڈکاسٹرادارے نے یہ رقم آئی سی سی سے کاٹ لی تھی۔جس کے آئی سی سی کو تین کروڑڈالرزکا خطیر نقصان اٹھانا پڑاتھا۔یادررہے کہ آئی سی سی کو حاصل کرنے والی آمدن بعدازاں تمام ممالک میں تقسیم ہوتی ہے،اس لئے بھارت اپنے ملک میں ہونے والے ایونٹس میں ٹیکس کی مد میں خطیر رقم کاٹ کرنہ صرف آئی سی سی بلکہ پوری عالمی کرکٹ کا نقصان کرتاہے۔

دبئی میں ہونے والے آئی سی سی اور ممبر ممالک کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے عالمی ایونٹس میں ٹیکس چھوٹ نہ دینے پر تشویش کا اظہارکیاگیا۔اس موقع پر بتایاگیا کہ اگر بھارتی حکومت اپنی پالیسی سے پیچھے نہ ہٹی تو وہاں دونوں ایونٹس کرانے کی صورت میں آئی سی سی کو کروڑوں ڈالرزکانقصان ہوگا تاہم آئی سی سی ایسانہیں ہونے دیگی جس نے متبادل میزبان ممالک کی تلاش شروع کردی ہے جس کیلئے چیمپئنز ٹرافی 2021 کی میزبانی کیلئے بنگلہ دیش اور سری لنکا کا نام لیا جارہاہے۔

دوسری جانب، اپنی حکومت کی سخت پالیسی کے سبب سبکی کا سامناکرنے والے بھارتی بورڈنے اپنی حکومت کو اس فیصلے سے ہونے والے نقصان سے آگاہ کرنے اور ٹیکس میں چھوٹ دینے کیلئے کوششوں کا آغازکردیاہے۔اگرچہ ٹیکس میں چھوٹ دینے کے معاملے پر اپنی حکومت کو منانا بھارتی بورڈ کیلئے آسان نہ ہوگا جو آئی سی سی ورلڈٹی ٹوئنٹی2016 میں بھی ایسا کرنے میں ناکام ہوچکا ہے مگر ایونٹ کی میزبانی سے محرومی اور اس کے عوامی ردعمل کے خطرے کے پیش نظر ممکن ہے کہ اس بار بھارتی حکومت کو جھکنا پڑے۔

آئی سی سی کی بھی حتی الامکان کوشش ہوگی کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی2021 اور ورلڈکپ2023 کا بھارت ہی میں انعقاد ہو کیونکہ وہاں کرکٹ کی سب سے بڑی مارکیٹ ہونے کے سبب آئی سی سی کو کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں کہیں زیادہ ریوینیو حاصل ہوتا ہے۔آئی سی سی کے دبئی میں ہونے والے اجلاس نے بھارتی بورڈ کو سخت دبائو میں مبتلا کردیا ہے جو اپنی حکومت کو منانے کیلئے ہرممکن منت سماجت سے گریزنہیں کرے گا۔
وقت اشاعت : 11/02/2018 - 15:20:04

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :