امریکی فٹبالرز کو قومی ترانے کے دوران نسل پرستی کے خلاف احتجاج کی اجازت

کھلاڑیوں پر قومی ترانے کے دوران نسل پرستی کیخلاف بطور احتجاج ’’ گُھٹنے کے بل ‘‘ بیٹھنے پر عائد پابندی ہٹا دی گئی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 12 جون 2020 13:58

امریکی فٹبالرز کو قومی ترانے کے دوران نسل پرستی کے خلاف احتجاج کی اجازت
واشنگٹن (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12جون 2020ء ) امریکا میں فٹ بال کے کھلاڑیوں پر قومی ترانے کے دوران نسل پرستی کے خلاف بطور احتجاج ’’ گُھٹنے کے بل ‘‘ بیٹھنے پر عائد پابندی کو ہٹا دیا گیا۔ امریکی سوکر فیڈریشن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک بیان میں کھیل سے متعلق اپنی پالیسی نمبر 604-1 میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ اس پالیسی کے تحت میچ سے قبل قومی ترانے کے دوران کسی کھلاڑی کے احتجاجاً گھٹنے ٹیک کر احتجاج کرنے پر کھلاڑی پر پابندی عائد کردی جاتی تھی تاہم اب کھلاڑیوں کو اس عمل کی اجازت دیدی گئی ہے۔

امریکا میں گھٹنے کے بل بیٹھ کر نسل امتیاز کے خلاف احتجاج پر پابندی 2016ء میں عائد کی گئی تھی جب خواتین کی اسٹار میگن ریپینو نے این ایف ایل کی سابقہ کھلاڑی کولن کیپرنک کے ساتھ یکجہتی کے لیے قومی ترانے کے دوران سیدھا کھڑے ہونے کے بجائے گھٹنے کے بل بیٹھ گئی تھیں لیکن اب امریکی سوکر فیڈریشن نے اپنے اس سابق فیصلے کو غلط قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ امریکا میں ایک غیر مسلح سیاہ فام جارج فلائیڈ کو پولیس نے تحویل میں لیا اور ایک آفیسر نے اس کے گلے پر اپنا گھٹنا رکھ کر پورا زور لگا دیا جس سے فلائیڈ دم گھٹنے کے باعث ہلاک ہوگیا۔ بعد ازاں امریکا بھر میں پُرتشدد ہنگامے پھوٹ پڑے جس پر قابو پانے کے لیے امریکا کی جانب سے ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
وقت اشاعت : 12/06/2020 - 13:58:08

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :