ساؤتھ ایشین جوڈو چمپئن شپ میں چاندی کامیڈل جیت کر ملک و قوم کا نام روشن کیا ،بینش خان،کوئی بھی کھیل حکومت اور سپانسرکی سرپرستی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، سہولیات فراہم کی جائیں تو عالمی سطح پر بھی ملک کا نام روشن کرسکتی ہوں، جوڈو کھلاڑی کا انٹرویو

اتوار 27 اپریل 2014 15:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اپریل۔2014ء) جوڈو کی قومی کھلاڑی بینش خان نے کہا ہے کہ ساؤتھ ایشین جوڈو چمپئن شپ میں سلورمیڈل جیت کر ملک و قوم کا نام روشن کیا ہے، کوئی بھی کھیل حکومتی اور سپانسر کی سرپرستی کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ملک میں جوڈو کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے اگر حکومت اور سپانسر مجھے سہولیات فراہم کریں تو پاکستان کا نام عالمی سطح پر بھی روشن کر سکتی ہوں، بینش خان نے کہا کہ اس نے گذشتہ دنوں نیپال میں کھیلی گئی ساؤتھ ایشین چوڈو چمپئن شپ میں 78 کلوگرام ویٹ کے مقابلوں میں انفرادی طور پر چاندی کا تمغہ حاصل کیا اور قومی سطح پر 2005 ء سے اب تک تیرہ طلائی تمغے حاصل کر چکی ہوں۔

وہ 63 کلوگرام ویٹ میں نمبر ون کھلاڑی ہیں۔

(جاری ہے)

اس نے کہا کہ وہ ایران، بھارت، کویت، تھائی لینڈ اور نیپال میں مختلف انٹرنیشنل ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کر چکی ہے۔اس نے کہا کہ میرا امیر فیملی سے تعلق نہیں بلکہ سپورٹس فیملی سے ہے۔ دو بہنیں قومی کھلاڑی ہیں، میرے والد پاکستان ریلوے کے دس سال تک باکسنگ میں ریکارڈ ہولڈر ہیں اور والدہ سوئمنگ کی کھلاڑی ہیں۔

اس نے بتایا کہ وہ سکواش کی کھلاڑی تھی لیکن مجھے سکواش میں اتنی سہولیات نہیں ملتی تھیں تو میں نے سکواش چھوڑ کر جوڈو کھیلنے کا ارادہ کیا جس میں نے اب کئی میڈل حاصل کر چکی ہوں۔ایک سوال کے جواب میں اس نے کہا کہ ہمارے کوچ رشید نے بتایا تھا کہ اگر آپ ساؤتھ ایشین جوڈو چمپئن شپ میں پاکستان کیلئے میڈلز لائیں توکھلاڑیوں کو بیس لاکھ روپے انعام دیا جائیگا۔ بینش خان نے کہا کہ وہ ابھی انعام کے انتظار میں ہیں۔

وقت اشاعت : 27/04/2014 - 15:59:22

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :