کپتانی کی خواہش سے قبل مکمل فٹ ہو کر اپنی کارکردگی کو بحال کرنا چاہتا ہوں‘ عمر گل،کسی بھی کھلاڑی کیلئے قومی ٹیم کی قیادت کرنا ایک اعزاز ہوتا ہے ،اس کا فیصلہ کھلاڑی نے نہیں بورڈنے کرنا ہوتا ہے ،سمر کیمپ میں تمام کھلاڑی بھرپور محنت کر رہے ہیں جو آنے والے ایونٹس میں مدد گار ثابت ہوگا ‘ فاسٹ بالر کی گفتگو

منگل 13 مئی 2014 19:57

کپتانی کی خواہش سے قبل مکمل فٹ ہو کر اپنی کارکردگی کو بحال کرنا چاہتا ہوں‘ عمر گل،کسی بھی کھلاڑی کیلئے قومی ٹیم کی قیادت کرنا ایک اعزاز ہوتا ہے ،اس کا فیصلہ کھلاڑی نے نہیں بورڈنے کرنا ہوتا ہے ،سمر کیمپ میں تمام کھلاڑی بھرپور محنت کر رہے ہیں جو آنے والے ایونٹس میں مدد گار ثابت ہوگا ‘ فاسٹ بالر کی گفتگو

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مئی۔2014ء)قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بالر عمر گل نے کہا ہے کہ کسی بھی کھلاڑی کیلئے قومی ٹیم کی قیادت کرنا ایک اعزاز ہوتا ہے لیکن اس کا فیصلہ کھلاڑی نے نہیں بورڈنے کرنا ہوتا ہے ،فی الحال کپتانی کی بجائے مکمل فٹ ہوکر اپنی کارکردگی کو بحال کرنا چاہتا ہوں اور اسکے بعد اس طرح کی کوئی خواہش بھی ہو گی ،کاؤنٹی کلب سے معاہدہ ہونے کے باوجود فٹنس اور کارکردگی کی بحالی کے لئے سمر کیمپ کو ترجیح دی ،اگر یہ سمجھا کہ ٹیسٹ کھیلنے فٹ نہیں ہوں تو از خود ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنت لے لوں گا ۔

منگل کے روز قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر گل نے کہا کہ میں نے ہمیشہ مصباح اور حفیظ کی سپورٹ کی ہے ،کسی کھلاڑی کو قیادت سونپنا بورڈ کی ذمہ داری ہوتی ہے ،بورڈ کسی سینئر یا جونیئر جس کو بھی کپتان بنائے گا تو اسے بھی سپورٹ کریں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سمر کیمپ میں تمام کھلاڑی بھرپور محنت کر رہے ہیں جو آنے والے ایونٹس میں کھلاڑیوں کے لئے مدد گار ثابت ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ فٹنس اور کارکردگی بحال کرنے کے لئے بھرپور محنت کر رہا ہوں او ریہی وجہ ہے کہ کاؤنٹی کلب سے کنٹریکٹ ہونے کے باوجود سمر کیمپ میں ٹریننگ کو ترجیح دی ۔انہوں نے کہاکہ ٹیم کے کھلاڑیوں کو بیرون ممالک ہونے والی کرکٹ لیگز کھیلنی چاہئیں اس سے نہ صرف کنڈیشن کو سمجھنے کا موقع ملتا ہے بلکہ دیگر کھلاڑیوں کے تجربات سے استفادہ کر کے اپنی کارکردگی بہتر کرنے کے بھی مواقع میسر آتے ہیں ۔

فاسٹ بالر نے مزید کہا کہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے سے ہمارے میدا ن ویران ہیں اور ہر کھلاڑی یہ کمی محسوس کررہا ہے ،غیر ملکی ٹیموں کے آنے سے وارم اپ میچز میں کئی نوجوان کھلاڑیوں کو موقع ملتا تھا ۔انہوں نے تجویز دی کہ انڈر 16، 18، 19اور انڈر 23کھلاڑیوں کے گروپس بنا کر انہیں نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ٹریننگ دیں تاکہ قومی ٹیم کو نیا ٹیلنٹ مل سکے ۔

وقت اشاعت : 13/05/2014 - 19:57:50