ْہائیکورٹ کا پاکستان ریسلنگ فیڈریشن کو دونوں ریسلرز کا معاملہ تیس روز میں حل کرنے کا حکم

ڈی جی سپورٹس بورڈ پریزنٹیشن کے ذریعے بتائیں کہ ریسلنگ فیڈریشن کس قانون کے تحت چل رہی ہی ، عالیہ عالیہ

منگل 24 اگست 2021 14:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اگست2021ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ریسلنگ فیڈریشن کو دونوں ریسلرز کا معاملہ تیس روز میں حل کرنے کا حکم دیدیا ۔ منگل کو پاکستانی ریسلرز محمد عمر اور محمد سلیمان کا براؤنز میڈل کینسل پر دونوں ریسلرز کی پاکستان سپورٹس بورڈ کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریسلرز کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل سردار تیمور اسلم عدالت میں پیش ہوئے ۔ وکیل نے کہاکہ ریسلر محمد عمر اور سلیمان نے کامن ویلتھ گیمز میں براؤنز میڈل جیتے،محمد عمر تعلق پاکستان واپڈا سے ہے اور وہ ریسلر ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان ریسلنگ فیڈریشن کو ویزا نہ ملنے پر دونوں ریسلرز نے انفرادی طور پر شرکت کی ۔

(جاری ہے)

وکیل نے بتایاکہ دونوں ریسلرز نے براؤنز میڈل جیتے اور پاکستان کا نام روشن کیا۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سیکرٹری پاکستان ریسلنگ فیڈریشن کی سرزنش کی ۔ عدالت نے کہاکہ آپ کے ملک کے لیے کام ہو رہا ہے تو فیڈریشن کو کیا مسئلہ ہے ،ملک کا نام روش ہوا یے پاکستان کا جھنڈا دنیا میں بلند ہوا ہے، آپ سیکرٹری ہیں کس قانون کے تحت یہ سارا کام ہوا ہے۔ عدالت نے کہاکہ کس قانون کے تحت ریسلنگ فیڈریشن بنی ہے ۔جسٹس طارق محمود جہانگیرینے کہاکہ کل کو یہ پیسے لے کر ویزے لے کر بندے باہر بھیجیں تو کون پوچھنے والا ہوگا ، ریسلر اپنی مدد کے تحت باہر گئے نہ فیڈریشن کا پیسہ لگا نہ خرچا ہوا نہ نقصان ہوا۔

وکیل سر دار تیمور اسلم نے کہاکہ پاکستان سپورٹس بورڈ نے کامن ویلتھ گیمز کی انتظامیہ کو خط لکھ کر میڈلز کینسل کرنے کرنے کا کہا، پاکستان سپورٹس بورڈ نے خط میں کہا کہ دونوں ریسلرز نے پاکستان کی نمائندگی نہیں کی۔ انہوںنے کہاکہ کامن ویلتھ گیمز انتظامیہ نے پاکستان سپورٹس بورڈ کے خط کو مسترد کردیا اور میڈل منسوخ نہیں کیے۔ عدالت نے کہاکہ درخواست نمٹا دیتے ہیں لیکن اس معاملے کو ڈی جی سپورٹس بورڈ میرٹ پر دیکھیں ، معاملہ تیس روز میں حل کر کے کمپلائنس رپورٹ پیش کی جائے۔

دور ان سماعت عدالت عالیہ نے عدالت کا پاکستان ریسلنگ فیڈریشن کو دونوں ریسلرز کا معاملہ تیس روز میں حل کرنے کا حکم دیا ۔ عدالت نے کہاکہ ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈ دونوں ریسلرز کے میڈل بحال کروائیں ،ڈی جی سپورٹس بورڈ پریزنٹیشن کے ذریعے بتائیں کہ ریسلنگ فیڈریشن کس قانون کے تحت چل رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ سپورٹس بورڈ دونوں ریسلرز کے ساتھ ہونے والی زیادتی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے ۔ عدالت نے حکم دیاکہ ڈی جی سپورٹس بورڈ معاملے کے حل اور عمل درآمد رپورٹ تیس روز کے اندر پیش کریں ۔
وقت اشاعت : 24/08/2021 - 14:57:43

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :