انگلینڈ نے لارڈز ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد مسلسل دو کامیابیاں حاصل کرکے ناقابل ستائش کارنامہ انجام دیا ہے، جیفری بائیکاٹ

بدھ 13 اگست 2014 16:56

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13اگست۔2014ء) تمام انگلش ماہرین کی طرح جیفری بائیکاٹ نے بھی بھارت کے خلاف رواں ٹسٹ سیریز میں میزبان انگلینڈ کی کافی ستائش کی ہے جس نے سیریز میں لارڈز ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد متواتر دو مقابلوں میں فتوحات حاصل کرتے ہوئے ناقابل تسخیر موقف حاصل کرلیا ہے لیکن اس کے باوجود سابق انگلش کھلاڑی بائیکاٹ کا کہنا ہیکہ 15 اگست کو اوول میں شروع ہونے والے پانچویں اور آخری ٹسٹ سے قبل میزبان ٹیم کو تین کلیدی شعبوں میں موجود خامیوں پر قابو پانا ناگزیر ہے۔

بائیکاٹ نے لارڈس ٹیسٹ میں شکست کے بعد اولڈ ٹریفورڈ میں کھیلے گئے چوتھے ٹسٹ میں ایک اننگز اور 54 رنز کی کامیابی کے ذریعہ سیریز میں 2-1 کی سبقت کی کافی ستائش کی ہے لیکن 3 مقامات پر ٹیم کی خامیوں کی نشاندہی کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے انگلش ٹیم کو انتباہ کیا ہے کہ وہ جن 3 مقامات میں کمزوریاں ہیں اسے سیریز کے آخری مقابلہ سے قبل دور کرے جس میں اوپنر سیم رابسن کا ناقص فام، فاسٹ بولنگ شعبہ میں بیک اپ اور اچھلتی گیندوں پر انگلش بیٹسمینوں کے ناقص مظاہرے شامل ہیں۔

بائیکاٹ کے بموجب الیسٹرکک کی زیرقیادت انگلش ٹیم کو ان خامیوں پر فوری قابو پانا ہوگا کیونکہ لارڈس کی شکست کے بعد انگلش ٹیم نے سیریز میں غیرمعمولی واپسی کی ہے لیکن فاسٹ بولروں کی جوڑی جیمس اینڈرسن اور اسٹیورٹ براڈ جوکہ میزبان ٹیم کیلئے میچ جتوانے والے بولرس ثابت ہوئے ہیں لیکن ان کی کسی وجہ سے زخمی ہوکر ٹیم سے باہر ہونے کا ٹیم کو شدید ہوسکتا ہے کیونکہ ان کے تعاون کیلئے موجود فاسٹ بولروں کی جوڑی کریس ووکس اور کرس جواڈن میں وہ صلاحیتیں موجود نہیں ہیں۔ علاوہ ازیں بائیکاٹ نے اوپنر رابسن کے ٹیم میں مقام پر سوال اٹھا دیا ہے

وقت اشاعت : 13/08/2014 - 16:56:43