بھارت کا کوئی ایسا بائولر نہیں جس نے مخالف ٹیم میں اپنا ڈر پیدا کیا ہو: احمد شہزاد

ہندوستان کے پاس جسپریت بمراہ، رویندرا جدیجا اور روی چندرن ایشون جیسے اچھے گیند باز ہیں لیکن وہ خطرناک باؤلر نہیں تھے: پاکستانی اوپنر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 23 جون 2023 11:25

بھارت کا کوئی ایسا بائولر نہیں جس نے مخالف ٹیم میں اپنا ڈر پیدا کیا ہو: احمد شہزاد
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 23 جون 2023ء ) پاکستانی بلے باز احمد شہزاد نے حال ہی میں ایک مقامی یوٹیوب پوڈ کاسٹ پر گفتگو کے دوران ہندوستانی گیند بازوں کے بارے میں اپنا نقطہ نظر شیئر کیا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ ایک ایسے ہندوستانی باؤلر کی شناخت کی جائے جو مخالفین کے لیے ایک اہم خطرہ بن سکتا ہے، تو احمد شہزاد نے کہا کہ وہ ان میں سے کسی کو بھی مخالف بلے بازوں کے لیے واقعی خطرناک یا ڈرانے والا نہیں سمجھتے۔

احمد شہزاد نے واضح کیا کہ ان کے ریمارکس کا مقصد ہندوستانی باؤلرز کی بے عزتی کرنا نہیں تھا، بلکہ ان کے اس مشاہدے کو اجاگر کرنا تھا کہ ہندوستان کی طرف سے کوئی ایسا باؤلر نہیں آیا جس نے بلے بازوں کے ذہنوں میں خوف پیدا کیا ہو۔ احمد شہزاد کا کہنا تھا کہ میں بھارتی باولرز کی بے عزتی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا لیکن ہندوستان کی طرف سے کوئی ایسا گیند باز نہیں آیا ہے کہ مخالف بلے باز اسے کھیلنے سے ڈرتا ہے۔

(جاری ہے)

ان کے پاس جسپریت بمراہ، رویندرا جدیجا اور روی چندرن ایشون جیسے اچھے گیند باز ہیں لیکن وہ خطرناک باؤلر نہیں تھے۔ ان کے بلے باز خطرناک ہیں"۔ اپنے ہی باؤلرز کے ساتھ مقابلوں پر غور کرتے ہوئے احمد شہزاد سے کہا گیا کہ وہ پاکستانی ٹیم کے سب سے زیادہ خطرناک بولر کی شناخت کریں جس کا انہیں سامنا تھا۔ اس کے جواب میں انہوں نے ٹیم میں اپنے ابتدائی دنوں کو یاد کیا جب انہیں لیجنڈری شعیب اختر کا سامنا کرنے کا موقع ملا۔

انہوں نے جواب دیا کہ "میں شعیب اختر کے علاوہ کسی اور باؤلر کو یاد نہیں کر سکتا۔ جب میں ٹیم میں نیا تھا تو وہ پہلے سے ہی شعیب اختر تھے۔ اس لیے میں نے اختر کے خلاف ریورس سوئنگ کرنے والی پرانی گیند سے چھ سے آٹھ گیندوں کا سامنا کیا۔" احمد شہزاد نے بھارت کیخلاف 3 ون ڈے میچز میں 33.66 کی اوسط سے سکور کیا ۔ روایتی حریفوں کے خلاف 4 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنلز میں ان کی اوسط محض 20.75 رہی اور سٹرائیک ریٹ بھی صرف 102.46 کا رہا۔
وقت اشاعت : 23/06/2023 - 11:25:07

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :