پولش کوہ پیما نانگا پربت سر کرنے کے فوراً بعد اونچائی کی بیماری کے باعث جان کی بازی ہار گئے

پولش کوہ پیما پاول ٹوماسز کوپیک 7,400 میٹر کی بلندی پر تھکن اور پانی کی کمی کی وجہ سے دم توڑ گیا : سیکرٹری الپائن کلب کرار حیدری

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 4 جولائی 2023 12:02

پولش کوہ پیما نانگا پربت سر کرنے کے فوراً بعد اونچائی کی بیماری کے باعث جان کی بازی ہار گئے
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 4 جولائی 2023ء ) نامور پولش کوہ پیما پاول ٹوماسز کوپیک نانگا پربت کو فتح کرنے کے فوراً بعد شدید اونچائی کی بیماری کے باعث جان کی بازی ہار گئے۔ الپائن کلب آف پاکستان (اے سی پی) نے گزشتہ روز اس افسوسناک خبر کی تصدیق کی، جس میں ٹوماسز کوپیک کے انتقال سے متعلق حالات پر روشنی ڈالی۔ الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق کوپیک اور ان کے ہم وطنوں Piotr Krzyzowski اور Waldemar Kowalewski نے اتوار کو دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی کو کامیابی سے سر کیا۔

انہوں نے اضافی آکسیجن یا شیرپا کی مدد کے بغیر یہ کامیابی حاصل کی ۔ ہر کوہ پیما دن کے مختلف اوقات میں چوٹی پر پہنچا۔ جبکہ کرزیزووسکی اور کوولیوسکی بحفاظت اترنے اور آدھی رات تک کیمپ 3 تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے، کوپیک کو سخت موسمی حالات کی وجہ سے اپنے اترائو میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

ایک میڈیا بیان میں الپائن کلب کے سیکرٹری کرار حیدری نے انکشاف کیا کہ پولش کوہ پیما 7,400 میٹر کی بلندی پر تھکن اور پانی کی کمی کی وجہ سے دم توڑ گیا۔

نانگا پربت، 21 فیصد کے خوفناک موت کے امکانات کے ساتھ، اپنی غدار فطرت کے لیے جانا جاتا ہے اور دنیا کے پانچ خطرناک ترین پہاڑوں میں سے ایک ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کوپیک اس مضبوط چوٹی کو فتح کرنے کی کوشش میں اپنی جان گنوانے والے 86ویں کوہ پیما ہیں۔ ایک اور تکلیف دہ واقعے میں، پاکستانی کوہ پیما آصف بھٹی، جو نانگا پربت کی آخری چوٹی کو سر کرنے کے لیے نکلے تھے، کو ایک خطرناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔
وقت اشاعت : 04/07/2023 - 12:02:00

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :