پاکستانی شیرپا کو زخمی حالت میں پہاڑسے لٹکتا چھوڑنے والی نارویجن کوہ پیما کرسٹین ہاریلا پر شدید تنقید

محمد حسن کی جگہ کوئی مغربی کوہ پیما ہوتا تو اُسے کبھی اس طرح مرنے کیلئے نہ چھوڑا جاتا، حسن کیساتھ دوسرے درجے کے انسان کی طرح سلوک کیا گیا، کسی نے اُسکی ذمہ داری نہیں لی: ناقدین

ہفتہ 12 اگست 2023 13:44

پاکستانی شیرپا کو زخمی حالت میں پہاڑسے لٹکتا چھوڑنے والی نارویجن کوہ پیما کرسٹین ہاریلا پر شدید تنقید
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2023ء) ناروے کی کوہ پیما کرسٹین ہارلیا کو کے ٹو کی چوٹی سر کرنے کی کوشش میں پاکستانی شیرپا کو نہ بچانے پر تنقید کا سامنا ہے۔پاکستان کی کے ٹو چوٹی سر کرنے والی ناروے کی کوہ پیما کرسٹین ہاریلا پر الزام ہے کہ نیا عالمی ریکارڈ بنانے کی دوڑ میں اٴْنہوں نے پاکستانی شیرپا محمد حسن کو بچانے کی کوشش نہیں کی اور اٴْسے مرنے کیلئے راستے میں ہی چھوڑ دیا۔

محمد حسن کو زخمی حالت میں پہاڑ سے لٹکتا چھوڑ کر آگے بڑھنے والے کوہ پیمائوں کی اس حرکت کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ ناقدین کے مطابق محمد حسن کی جگہ اگر کوئی مغربی کوہ پیما ہوتا تو اٴْسے کبھی اس طرح مرنے کیلئے نہیں چھوڑا جاتا، محمد حسن کے ساتھ دوسرے درجے کے انسان کی طرح سلوک کیا گیا، کسی نے اٴْس کی ذمہ داری نہیں لی۔

(جاری ہے)

اس واقعے کے نتیجے میں ہمالیہ کے پہاڑوں میں مقامی شرپاز کے ساتھ روا سلوک پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے۔

37 سالہ کوہ پیما کرسٹین ہاریلا نے اپنے دفاع میں کہا ہے کہ اٴْن کی ٹیم نے محمد حسن کو بچانے کی کوشش کی لیکن موسمی حالات کی وجہ سے ریسکیو ممکن نہ ہوسکا تاہم واقعے کی ڈرون فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ صرف ایک شخص نے محمد حسن کو بچانے کی کوشش کی لیکن کرسٹین سمیت سب اٴْسے چھوڑ کر آگے بڑھ گئے۔ کرسٹین نے 27 جولائی کو کے ٹو کی چوٹی سر کی جس کے بعد وہ 3 مہینے میں 8 ہزار سے اٴْونچے تمام پہاڑ سر کرنے والی دنیا کی تیز ترین کوہ پیما بن گئیں۔
وقت اشاعت : 12/08/2023 - 13:44:06

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :