شاہد آفریدی کیخلاف دھوکہ دہی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہونیکی خبروں میں کوئی صداقت نہیں : پنجاب پولیس

سابق کرکٹر کیخلاف کسی قسم کی کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی، مدعی مقدمہ نے ایف آئی آر دیگر افراد کیخلاف درج کروائی ہے، متن میں پرنٹ، الیکٹرانک،سوشل میڈیا پر چلنے والے اشتہار کا ذکر کیا ہے : ترجمان پنجاب پولیس

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 27 فروری 2024 14:36

شاہد آفریدی کیخلاف دھوکہ دہی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہونیکی خبروں میں کوئی صداقت نہیں : پنجاب پولیس
راولپنڈی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 27 فروری 2024ء ) پنجاب پولیس نے سوشل میڈیا پر قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کیخلاف کیخلاف دھوکہ دہی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہونے کی خبروں کی تردید کردی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹویٹر) پر اپنے ایک پیغام میں پنجاب پولیس کے ترجمان نے کہا کہ ’’بعض سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر سابق کرکٹر شاہد آفریدی کے خلاف تھانہ روات ضلع راولپنڈی میں دھوکہ دہی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہونے کے حوالے سے چلنے والی خبروں میں قطعی طور پر کوئی صداقت نہیں ہے، سابق کرکٹر شاہد آفریدی کیخلاف کسی قسم کی کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔

مدعی مقدمہ نے ایف آئی آر دیگر افراد کے خلاف درج کروائی ہے اور متن میں پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر چلنے والے اشتہار کا ذکر کیا ہے‘‘۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے تعمیراتی منصوبے میں مبینہ فراڈ پر سابق کرکٹر شاہد آفریدی ، حساس ادارے کے سابق افسران، کاروباری افراد سمیت 10سے زائد افراد کیخلاف دفعہ 420 کے تحت مقدمہ درج کرنے کی ایف آئی آر کی کاپی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تھانہ روات میں عابد بن عبدالقدوس نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ شیخ فواد بشیراور دیگر وغیرہ نے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر سابق کرکٹر شاہد آفریدی وغیرہ کے ذریعے اشتہار بازی کرکے مجھے ترغیب دی کہ ان کے پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کریں جس پر میں نے دو عدد دکانیں شاپ نمبر17 ،15 واقع میز نائن فلور بک کیں، یہ کہ دکان نمبر 17 کی تمام رقم پلاٹ و نقد رقم مبلغ 55 لاکھ روپے، جبکہ شاپ نمبر 15 کی رقم بصورت دکان و نقد مبلغ 40 لاکھ روپے مذکورہ اشخاص کو بذریعہ کمپنی دی۔

درخواستگزار کا کہنا تھا کہ میرے علم میں آیا کہ متذ کرہ بالا افراد نے باہم صلاح و مشورہ ہو کر بد دیانتی، فراڈو دھو کہ دہی سے بے وقوف بنایا اور جو ایگریمنٹس میرے ساتھ کئے ان کے اشٹام پیپرز سابقہ تاریخ میں نکالے ہوئے ہیں اور جو رینٹ ایگریمنٹ کیا اس کا اشٹام بھی سابقہ تاریخ میں نکلا ہوا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق کسی ایگریمنٹ میں تحریر کرنے والا شخص شیخ فواد ہے مگر اس کی جگہ دستخط کسی اور نے کئے ہیں، اب موقع پر دکانیں بھی نہیں بنی ہوئی ہیں اور ایک ایک دکان کی الاٹمنٹ کئی کئی لوگوں کو دی ہوئی ہے۔
وقت اشاعت : 27/02/2024 - 14:36:06

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :