یورو کپ 2016 : فٹبال میچ میں پرتشدد جھڑپوں کے جرم میں6 برطانوی شہریوں کو قید کی سزا

منگل 14 جون 2016 13:33

یورو کپ 2016 : فٹبال میچ میں پرتشدد جھڑپوں کے جرم میں6 برطانوی شہریوں کو قید کی سزا

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 جون۔2016ء) انگلش فٹبال ایسوسی ایشن نے یورو کپ 2016 کی سکیورٹی انتظامات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ فرانس کی عدالت نے ایک میچ میں پرتشدد جھڑپوں کے جرم میں چھ برطانوی شہریوں کو قید کی سزا سنائی ہے۔پرتشدد مظاہروں کے جرم میں سزا پانے والے چھ افراد کو کم سے کم ایک ماہ اور زیادہ سے زیادہ تین ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے اور یہ افراد فرانس کے شہر مارسے میں قید کاٹیں گے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ جھڑپوں کے جرم میں سزا پانے والے افراد آئندہ دو سال کے لیے فرانس میں داخل نہیں ہو سکتے ہیں۔انگلینڈ اور روس کے درمیان یورو 2016 کے گروپ بی کا میچ ایک، ایک گول سے برابر رہا تھا اور اس دوران سٹیڈیم میں شائقین کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں جو تین دن تک جاری رہیں۔

(جاری ہے)

ان جھڑپوں میں 35 افراد زخمی ہوئے تھے جن میں چار کی حالت تشویش ناک ہے۔

انگلش فٹبال ایسویسی ایشن نے یوئیفا کو لکھے گئے خط میں یورو کپ 2016 کی سکیورٹی انتظامات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔یورپی ممالک کی فٹبال کی نگران تنظیم یوئیفا کا کہنا ہے کہ اگر شائقین کی جانب سے مزید تشدد ہوا تو انگلینڈ اور روس کی ٹیموں کو یورو 2016 سے نااہل قرار دے دیا جا سکتا ہے۔خیال رہے کہ رواں ہفتے کے دوران روس اور انگلینڈ کے درمیان ہونیوالے دوسرے میچ میں بھی تماشائیوں کے درمیان جھڑپوں کا خدشہ ہے کیونکہ دونوں ٹیموں کے حامی میچ سے قبل جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

ادھر برطانوی حکومت نے جمعرات کو انگلینڈ کے ہونے والے اگلے میچ کے لیے اضافی برطانوی پولیس بھیجنے کی پیشکش کی ہے۔انگش فٹبال ایسوسی ایشن کی جانب سے یوئیفا کو لکھے گئے خط میں برطانوی شائقین کے غلطی پر مبنی ہونے کے الزام کو مسترد کیا گیا ہے۔انگلش فٹبال کلب نے خط میں لکھا ہے کہ ’مشترکہ لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ روس کے ساتھ ہونے والے میچ میں پرتشدد واقعات کے ذمہ دار کسی حد تک برطانوی شائقین بھی ہیں۔ یہ بیان منظر عام پر وانے والی ویڈیو اور غیر جانبدار ڈسپلن برقرار رکھنے والی باڈیز کے اقدامات سے متضاد ہے۔

یورو کپ 2016 : فٹبال میچ میں پرتشدد جھڑپوں کے جرم میں6 برطانوی شہریوں کو قید کی سزا
وقت اشاعت : 14/06/2016 - 13:33:37

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :