انگلینڈ نے میچ میں ابھی بھی 20 سے 30 کم رنز بنائے ٗراشد لطیف

انگلینڈ کے بلے باز آنے والے دنوں میں 444کا رنز کا ریکارڈ بھی توڑ سکتے ہیں ٗانٹرویو

بدھ 31 اگست 2016 22:00

انگلینڈ نے میچ میں ابھی بھی 20 سے 30 کم رنز بنائے ٗراشد لطیف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) قومی ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز وکٹ کیپر راشد لطیف نے انگلینڈ کے خلاف تیسرے ایک روزہ میچ میں قومی ٹیم کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری باؤلنگ اوسط درجے کی ہے ٗ انگلینڈ نے میچ میں ابھی بھی 20 سے 30 کم رنز بنائے۔ایک انٹرویو میں سابق کپتان نے کہا کہ ایک روزہ میچوں کی سیریز کیلئے پاکستان نے غیرمتوازن ٹیم کا اعلان کیا تھا ٗپاکستانی باؤلنگ کی کمزوری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارے اصل باؤلرز بائیں ہاتھ کے اسپنرز ہیں ٗ ماضی میں انگلینڈ کی وکٹوں پر کھیلتے ہوئے ہم بائیں ہاتھ کے اسپنرز کو پارٹ ٹائم باؤلر کی حیثیت سے کھلاتے تھے۔

تیسرے میچ میں انگلینڈ کی جانب سے 444 رنز کا ریکارڈ مجموعہ بنانے پر راشد نے کہا کہ انگلینڈ نے میرے لحاظ سے 20 سے 30 رنز کم بنائے تھے کیوں کہ وہ مار مار کر تھک گئے تھے اور شروع میں تھوڑا آہستہ کھیلے لیکن آنے والے دو میچوں میں وہ 444 رنز کا ریکارڈ توڑ بھی سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک لحاظ سے پاکستان کرکٹ کیلئے بہت اچھا ہوا تاہم اب سمجھ آئے گا کیونکہ اگر انگلینڈ 300 رنز کرتا اور ہم 50 رنز سے ہار جاتے تو یہ ایک معمولی بات تھی لیکن یہ شکست ہر پاکستانی اور پاکستان کرکٹ بورڈ میں کام کرنے والے ہر شخص کیلئے تکلیف دہ ہے، اس میچ کی وجہ سے پاکستان کرکٹ میں تبدیلی آ سکتی ہے۔

اس موقع پر راشد لطیف نے عامر کو تسلسل کے ساتھ میچز کھلانے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سلیکشن حکام محمد عرفان کی طرح محمد عامر کو بھی ختم کرنے کے درپے ہیں۔راشد لطیف نے انکشاف کیا کہ انہوں نے ایک سال قبل چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ شہریار خان کو کہا تھا کہ اظہر علی کامیاب کپتان نہیں ہو گا، اسے کپتان مت بنائیں تاہم آپ نے بنایا اور غلطی کی، اب پورا پاکستان یہی کہہ رہا ہے کہ کپتان بنا کر غلطی کی۔

وقت اشاعت : 31/08/2016 - 22:00:02

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :