برسبین ٹیسٹ میں شکست کے باوجود مصبا ح الحق ٹیم کارکردگی پر مسرور

میچ میں ہمارے لیے بہت سی مثبت چیزیں تھیں ، بیٹنگ ہمیشہ سے مسئلہ تھا اس میچ میں دوسری اننگز میں بہتری نظر آئی ، مصباح الحق اسد شفیق نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا،میں اب جتنی بھی بہترین اننگز دیکھی ہیں یہ ان میں سے ایک ہے ، کپتان

پیر 19 دسمبر 2016 21:18

برسبین ٹیسٹ میں شکست کے باوجود مصبا ح الحق ٹیم کارکردگی پر مسرور
برسبین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 دسمبر2016ء) قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں شکست کے باوجود ٹیم کی عمدہ فائٹنگ اسپرٹ کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس کارکردگی سے ٹیم کے اعتماد کا اضافہ ہوا ہے۔واضح رہے کہ برسبین میں آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 142 رنز پر ڈھیر ہونے اولی پاکستانی ٹیم نے 490 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ میں عمدہ فائٹنگ اسپرٹ کا مظاہرہ کیا تاہم سخت مقابلے کے بعد 39 رنز سے شکست سے دوچار ہوئی۔

اس شاندار کارکردگی کا سہرا اسد شفیق کے سر جاتا ہے جنہوں نے ساڑھے پانچ گھنٹے سے زائد بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیل اینڈرز کے ساتھ بھرپور مزاحمت کی۔قومی ٹیم کے 42 سالہ کپتان نے کہا کہ اس جرات مندانہ کارکردگی سے میلبرن میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ کیلئے ٹیم کو تیاری کا موقع مل گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پہلی اننگز میں 142 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد دوسری اننگز میں 490 رنز کے ہدف کے تعاقب میں تمام کھلاڑیوں نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا جو انتہائی شاندار بات ہے اور اس نے بقیہ سیریز کیلئے ایک ماحول بنا دیا ہے۔

مصباح کا کہنا تھا کہ اس میچ میں ہمارے لیے بہت سی مثبت چیزیں تھیں خصوصاً آسٹریلیا میں جہاں بیٹنگ ہی اصل مسئلہ رہی ہے۔ اب ہماری ٹیم پراعتماد ہت ہماری نظریں اگلے دو ٹیسٹ میچوں پر مرکوز ہیں۔انہوں نے اسد شفیق کی اننگز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں اب جتنی بھی بہترین اننگز دیکھی ہیں یہ ان میں سے ایک ہے، جس طرح ٹیل اینڈرز کے ساتھ کھیلتے ہوئے انہوں نے دباؤ کو برداشت کیا وہ قابل تحسین ہے اور ایک ہارے ہوئے میچ میں ہمیں فتح کے قریب لے آئے تھے۔

ڈے نائٹ ٹیسٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کپتان نے کہا کہ لائٹوں میں نئی گیند سے اننگز کا آغاز کرنا بالکل مختلف ہوتا ہے، پہلی اننگز میں انہوں نے ہمیں آؤٹ کر لیا لیکن دوسری اننگز میں ہم نے تھوڑی بہادری دکھائی اور نئی گیند کے وار جھیل گئے۔مصباح نے واضح کیا کہ ہم مثبت سوچ کے ساتھ رنز بنانے کیلئے گئے تھے، ہر کوئی اپنا کردار ادا کرنے کیلئے پرعزم تھا اور اسی نے پورے میچ کا منظر بدل دیا۔

سیکیورٹی خدشات کے سبب چھ سال سے مستقل بیرون ملک کرکٹ کھیلنے پر مجبور پاکستانی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ اپنے اہلخانہ، دوستوں اور ہر سکی سے دور رہ کر مستقل کرکٹ کھیلنا مشکل ہوتا ہے اور اس سے کھلاڑی کبھی کبھار تھک جاتے ہیں لیکن یہ ٹیم مستقل ان حالات کا سامنا کر کے مضبوط ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک تجربہ کار ٹیم ہے جو دنیا میں کسی بھی کنڈیشن میں کھیلنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔۔
وقت اشاعت : 19/12/2016 - 21:18:53

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :