زمبابوے کیخلاف ٹاس جیت کربیٹنگ کو ترجیح دیں گے،معین خان سکینڈل سے کھلاڑیوں کو کوئی فرق نہیں پڑا

، مصباح الحق

ہفتہ 28 فروری 2015 14:35

زمبابوے کیخلاف ٹاس جیت کربیٹنگ کو ترجیح دیں گے،معین خان سکینڈل سے کھلاڑیوں کو کوئی فرق نہیں پڑا

برسبین(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔28 فروری 2015) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ زمبابوے کے خلاف ٹاس جیت کربیٹنگ کو ترجیح دیں گے۔ معین خان اسکینڈل سے کھلاڑیوں کو کوئی فرق نہیں پڑا۔ برسبین میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں پہلے دو میچ ہارنے کے باوجود ٹیم میگا ایونٹ میں فائیٹ بیک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری ٹیم کی توجہ ورلڈ کپ کے میچوں پر ہے۔ ٹیم کے کھلاڑیوں کو بہتر کارکردگی دکھانا ہوگی۔ ایک سوال پر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ زمبابوے کے خلاف ٹیم میں کون شامل ہوگا یہ طے کرلیا۔ میچ سے قبل ٹیم سے متعلق کچھ نہیں بتاسکتا۔ تاہم زمبابوے کے خلاف ٹاس جیت کربیٹنگ کو ترجیح دیں گے۔ ہمیں سپورٹ کی ضرورت ہے،کپتان نے کہا کہ عوام کو ملک کے متعلق پروپیگنڈاکرنیوالوں سے متعلق سوچنے کی ضرورت ہے ملک کانام خراب کرنیوالے مخلص نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ معین خان اسکینڈل سے کھلاڑیوں کو کوئی فرق نہیں پڑا۔ مصباح الحق نے کہا کہ زمبابوے کے خلاف میچ اہم ہے، جیتنا ضروری ہے، کارکردگی میں سب کو بہتری لانا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ٹاپ آرڈر کو وکٹ پر رکنا ہوگا،پہلے دونوں میچوں میں ناکامی کے بعد کھلاڑی دباوٴ میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ منفی پروپیگنڈا نہیں چاہیے، سابق کھلاڑیوں کو ملک کا سوچنا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں مصباح الحق نے کہا کہ زمبابوے کے خلاف ٹیم فائنل کرلی ہے۔ کون کون شامل ہوگا وہ میچ سے پہلے نہیں بتاسکتے۔انھوں نے کہا کہ جو لوگ سنہ 1992 کی ٹیم کی بار بار مثال دیتے ہیں وہ یہ نہیں دیکھتے کہ اس ٹیم میں کتنے ریگولر بولرز تھے۔مصباح الحق نے کہا کہ آپ جتنے بھی بیٹسمین اور بولرز کھلا لیں جب تک وہ ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کریں گے جیت ممکن نہیں ہے۔

بیٹسمینوں کی دونوں میچوں میں مایوس کن کارکردگی کے بارے میں مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اس ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے بیٹسمینوں کو بھی ایک اچھے میچ کے بعد اگلے میچ میں تگ ودو کا سامنا رہا ہے۔سکور بورڈ پر تین سو رنز کا پریشر رہتا ہے اور پاکستانی ٹیم کے ساتھ بھی یہی ہوا کہ دونوں میچوں میں اس کے خلاف تین سو رنز بن گئے اور ناتجربہ کار بیٹنگ کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔

‘پاکستانی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ آسٹریلوی کنڈیشنز میں دن کی روشنی میں بیٹنگ کرنا مناسب ہے کیونکہ رات کو بولنگ کو مدد ملتی ہے۔مصباح الحق سے جب ملک میں سابق کھلاڑیوں اور شائقین کی جانب سے سامنے آنے والے شدید ردعمل کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ تنقید کرنے والوں کو یہ ضرور سوچنا چاہیے کہ وہ کس طرح کی زبان استعمال کررہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس وقت بھی شائقین کی ایک بڑی تعداد ٹیم پر بھروسہ رکھے ہوئے ہے کہ وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتی ہے۔

وقت اشاعت : 28/02/2015 - 14:35:24

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :