Episode 35 - Awaz E Nafs By Qalab Hussain Warraich

قسط نمبر 35 - آوازِ نفس - قلب حسین وڑائچ

زندگی خواہ کتنی ہی دراز کیوں نہ ہو مختصر اور تھوڑی سی لگتی ہے جو گزر جاتی ہے اُسے یاد نہیں رکھتے اور جو باقی ہے اُسے دراز سمجھتے ہیں حالانکہ زندگی اتنی ہی ہے جتنی خالق نے دی ہے ۔
###
خدا اُن دلوں میں رحم ڈالتا ہے جو انسانیت کے درد میں دھڑکتے ہیں جو خدا کے خوف میں مبتلا ہوتے ہیں جو مخلوق خدا کے دُکھ کو اپنا سمجھتے ہیں ۔
###
دو خیالوں کے تصادم کو حادثہ کہتے ہیں انسان کر کچھ رہا ہو اور سوچ کچھ اور رہا ہو ۔
###
سخی اندر اور باہر سے یکساں خوبصورت ہوتا ہے یہ وہ حسن ہے جو خدا دل مومن پر نازل کرتا ہے۔ چہرہ خوبصورت ہونا حسن کی دلیل نہیں جو خوشبو دے وہ حسین ہوتا ہے ۔
###
جو دوسرے کی بے عزتی میں عزت تلاش کرتے ہیں وہ زیادہ دیر عزت دار نہیں رہتے ۔

(جاری ہے)

###
جتنا جسم کے لئے رزق کمانا ضروری ہے اِس سے زیادہ اہم یہ ہے کہ غوروفکر سے فطرت سے روح کے لئے رزق حاصل کیا جائے اِس طرح زندگی اور موت میں یکساں اطمینان ہو گا ۔
###
احساس جرم انسان کو اکیلا کر دیتا ہے اور یہی اکیلا پن انسان کو انسان بناتا ہے جب تنہائی میں انسان اپنے جرم اور گناہ پر آنسو بہاتا ہے ۔
###
جس کو زندگی کے مقصد کی سمجھ آ جائے وہ کبھی ناکام نہیں ہوتا …!
###
زندگی کی معراج یہ ہے کہ دوسروں کے لئے زندہ رہو ۔
###
اِن دو باتوں میں سے کون سی بات خوب ہے … خدا کی مہربانی چہرے کا حسن ہے یا روح کی خوب سیرتی … ؟
###
اگر انسانی جسم بیت الحرام ہو گا تو امر ربی (روح ) کا اُس میں مقام ہو گا جس میں وہ سکون پائے گی ۔
###
گھر سے ہر کوئی فاتحانہ انداز سے نکلتا ہے مگر ہر کوئی گھر کامیاب نہیں لوٹتا جیسا دل لے کر گھر سے نکلتا ہے ویسے دل کے ساتھ گھر میں داخل نہیں ہوتا انسان مضبوط ارادے لے کر گھر سے نکلتا ہے اور ٹوٹے ہوئے ارادے لے کر گھر واپس آتا ہے ۔ انسان سارا دن سفر کرتا ہے مگر بغیر منزل کے واپس لوٹ آتا ہے … جب تک انسان کے پاس مقصود کا پتہ نہ ہو وہ بے تلاش مارا مارا پھرتا رہے گا… ایک دن اُس کا یہ سارا سفر اُسی شہر میں ختم ہو جائے گا جہاں سارے لوگ مرنے کے لئے مقیم ہیں بس سارے لوگوں کی زندگی کی منزل یہی ہے ہر انسان کے دل میں تمناؤں کو فتح کرنے کا جذبہ ہے اور ہر انسان گھاٹے کا سودا خرید کر دنیا سے جاتا ہے ماسوائے جو صبر کے ساتھ زندگی کے ساتھ انصاف کرتے ہیں ۔
###
جب آپ کا رشتہ آپ کی میراث سے ٹوٹ جائے تو آپ کہیں بھی رہیں ‘ کیسے ہی رہیں ‘ کچھ بھی کریں آپ کو کوئی فرق نہیں پڑے گا آپ روایات کے قاتل ہوں گے حالات پر کسی کا قبضہ نہیں ہوتا جیسے حالات ہوتے ہیں انسان کو ویسا بنا لیتے ہیں ۔
###
وہ آدمی کمال ہوتا ہے جو ضبط اور ضابطہ کے اصولوں کا پابند ہو اور جذبات اور جذبہ کی نمائش کو پسند نہ کرتا ہو … جو منافقت کو شرک کا درجہ دیتا ہے۔
جذبہ کا اظہار بہترین طریقہ سے کرنا چاہئے انسان کی شخصیت پر اِس کے گہرے اثرات پڑتے ہیں ۔
###
زندگی کا سودوزیاں عجیب ہے دولت کا نقصان صبر کا نفع ہوتا ہے دولت ایک بوجھ ہے جو اِس کے نیچے دب گیا اُس کا نفس اور ضمیر مر گیا اُس کا دل مردہ اور دماغ نخوت سے بھر گیا … اُس کی جوانی کو اُس کے نفس کا بڑھاپا کھا گیا۔
###
جن کے پاس صبر کا ذخیرہ ہوتا ہے اُن کا نفس بھوکا نہیں رہتا ہے اور وہ بھوک اور افلاس کو بھی خوش نصیبی سے تعبیر کرتے ہیں ۔
###
جو فرض کی ادائیگی کا معاوضہ وصول کرتے ہیں دراصل وہ اپنے فرض کو فروخت کر دیتے ہیں اگر فرض کی ادائیگی کا معاوضہ سکون قلب ہے تو پھر انسان کو یہ فرض نبھانا چاہئے ۔
###
اخلاقی قدروں کی حفاظت ایمان کی حفاظت سے زیادہ اہم ہیں دراصل ایمان ہی اخلاقی اقدار کی بنیاد ہے اِس کے بدلہ میں کوئی دوسری شئے قبول مت کرو ‘ دولت ‘ شہرت نام نہاد ‘ فضول معتبری اور بے آبرو ناموری … اخلاقی اقدار مضبوط کردار کی بنیاد ہے ۔
###
جب عزت ملے تو ہر وقت اُس کی حفاظت کی دُعا کرو زندگی کے ہر اٹھنے والے قدم پر نظر رکھو ۔
###
مال غنیمت جس کو دولت مند بنا دے وہ امیر المومنین نہیں ہوتا اور نہ اُسے غنی کہتے ہیں ۔
###
گھر کے ماتھے پر ماشاء اللہ اور ہذا من فضل ربی سے نسب اور نصیب کا کوئی تعلق نہیں لکھنے اور لکھوانے والا جانتا ہے اِس پر کون کون سا ظلم گواہ ہے ۔
###
ضرورت ایک دوسرے کے سامنے جھکنے پر مجبور کرتی ہے وہ جو ہماری ساری ضروریات پوری کرتا ہے اُس کے سامنے ہم اپنی مرضی سے جھکتے ہیں اِس سے بڑا بھی کوئی تکبر ہے یہ دراصل نخوت نفس ہے یہ عدم یقین کا ایک رخ ہے جو انسان دیکھتا ہے ۔
###
جن کی آنکھوں کی بھوک زندہ ہو اور ضمیر پر نیند کا شدید غلبہ اُن کی عبادت میں خود فریبی اور نفس میں شرارت باز ہوتی ہے اور یہ رات کے پچھلے پہر اٹھ کر اپنے ہی نفس کو فریب دیتے ہیں ۔
###
مسلمان شریعت قلبی کا مقلد ہے اِس لئے فرقہ در فرقہ اور سلسلہ در سلسلہ تقسیم ہو رہا ہے کہیں عقیدہ کو اپنی مرضی کہتا ہے اور کہیں اپنی عقیدت کو مرضی کا نام دیتا ہے اپنے سوا ہر دوسرے کے بارے میں کفر زباں میں رکھتا ہے ماسوائے اپنے سب کی بکنگ جہنم میں کرتا ہے ۔ خواہشات پر جو سواری کرتے ہیں اُن سے مذہب کے بارے میں سوال کرنا عبث ہے ۔
###
زندگی میں خوشگوار لمحے یادوں میں نور کی طرح رہتے ہیں دراصل ایسے لمحے زندگی کا سرمایہ ہوتے ہیں بلکہ اِن کا نام زندگی ہے ۔
###
جب خاوند کے رویے بیوی کے لہجوں کے محتاج ہو جائیں تو وہ سارا گھر گھٹن کا شکار ہو جاتا ہے اور ایسی گھٹن اعلیٰ صلاحیتوں کی دشمن ہے ۔ ایسا جوڑا ذہنی عدم تعاون کا شکار ہوتا ہے یہ رویے اور لہجے اولاد کی تباہی اور گھر کی بربادی کے بنیادی اسباب ہوتے ہیں ۔
###
آوارہ کتا چوکیداری نہیں کر سکتا اور آوارہ شخص دوستی نہیں نبھا سکتا دراصل دونوں کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہوتا … ایک گلی کوچے چھانتا ہے ایک کوڑا کرکٹ والی روڑھی کی تلاشی لیتا ہے ۔ جس کا کوئی نہ گھر ہو نہ گھاٹ وہ آوارہ ہوتا ہے جو کسی ایک دروازہ پر بندھا ہو اُس پر ایک حد تک اعتبار کیا جا سکتا ہے 
###
نظریہ ضرورت کتے کی ایک جبلت کا نام ہے کتنا بھی کاٹنے والا کتا ہو اُسے گھی لگی روٹی دو دن ڈالیں وہ آپ کو دیکھ کر دم ہلائے گا اُس کو یہ یاد ہی نہیں ہو گا کبھی میں اِس کا دشمن تھا ۔
###
انسان کے اندر ایسا چڑیا گھر ہے جس میں جانور‘ حیوانات‘ حشرات اور پرندے ہیں جونسا جی چاہے وہ نکال کر اپنا مطلب پورا کرتا ہے اِس کا اپنا کوئی مزاج نہیں … !
###
جب انسان کی رفتار بھی سست ہو اور سمت بھی غلط تو اُسے نہ منزل ملتی ہے اور نہ مقصود … اُسے نہ زندگی کا مقصد معلوم ہوتا ہے اور نہ ہی مفہوم جانتا ہے … ہوا کے دوش پر زندگی گزارتا ہے اُس پر کوئی در نہیں کھلتا جسے کسی در عقیدت کا معلوم نہ ہو … بے ذوق زندگی بذات خود گمراہی ہے خواہ انسان کتنا ہی پرُ جمال ہو … انسان حدت اور شدت کا مجموعہ ہے جونسی کیفیت غالب آ جائے وہی کچھ بن جاتا ہے کبھی آتش پرست اور کبھی خدا پرست … انسان ماحول کا بندہ ہے اِس کی اپنی کوئی رفتار اور سمت نہیں ۔
###
کمینے شخص سے یاری نفس کی خواری … فراز پر نشیب کی سواری … !

Chapters / Baab of Awaz E Nafs By Qalab Hussain Warraich