12 Episode - Parveen Ke Lectures - Para Para By Nusrat Zahra
بارہواں باب ۔ پروین کے لیکچرز - پارہ پارہ - نصرت زہرا
پروین کی (Hand Writing) ہینڈ رائٹنگ میں یہ لیکچرز مختلف موضوعات اور ان کی تفصیلات کے ساتھ ایک اثاثے کے طور پر موجود ہیں۔
نو برس کے بعد وہ دوبارہ تدریس کی طرف واپس لوٹی۔عبداللہ گرلز کالج میں تدریس کے دوران بھی اس نے اپنی بے لوث کاوشوں کے باعث دلوں میں گھر کئے۔مگر اس وقت کہ جب وہ ایک بے بدل تخلیق کار کے طور پر تسلیم کی جا چکی تھی بات کچھ اور بھی سوا ہو گئی۔
(جاری ہے)
اُس نے اپنی شاعرانہ کاوشوں کو ماہ تمام میں یکجا کیا تھا۔اور اس وقت اُس کی کرنیں چاروں اور سے پھوٹ رہی تھیں۔
1990ء سے 1992ء کے عرصے کے دوران اُس نے خود کو مکمل طور پر حصولِ علم کے لیے وقف کر دیا۔اپنی حساس طبیعت کے باعث وہ خود سے وابستہ ہر شے کو اس کے لئے وقف کر دیتی اس بات کی گواہی عبداللہ گرلز کالج میں اُس کی شاگرد رخسانہ انور نے بھی دی جو قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کی نواسی ہیں اور ان دنوں ڈیلاس (Dellas) میں مقیم ہیں اور فیشن ڈیزائنر ہونے کے ساتھ ساتھ شوقیہ فوٹو گرافی بھی کرتی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ پروین ان کے لیے ایک آئیڈیل کی حیثیت رکھتی ہے اور انہوں نے اُس کے ساتھ گزرے ہوئے ہر لمحے کو اب بھی اپنی یادوں کا سرمایہ بنا رکھا ہے۔کلاس روم میں پروین ایک اصول پسند استاد کے طور پر جانی جاتی مگر کلاس روم کے باہر اس کا رویہ دوستانہ ہوتا،وہ ذہانت کو پسند کرتی اور کچھ طالبعلم اس کے اصولوں سے نالاں بھی رہتے پروین کی ذہانت نے اسے عمر بھر ممتاز رکھا۔رخسانہ نے بتایا کہ انہوں نے پروین کی شادی پر فوٹو گرافی بھی کی تھی اور وہ اسے آپا کہا کرتیں۔اور ان کے درمیان استاد شاگرد سے زیادہ دوستانہ مراسم تھے۔(ملاقات،میریٹ ہوٹل کراچی)
دوران تدریس وہ اپنے نوٹس پر ہمیشہ محنت کرتی۔اس کا ایک ثبوت اس کے وہ لیکچرز ہیں جو اُس نے ٹرینٹی کالج میں تدریسی کے دوران تیار کئے۔
پاکستان موومنٹ،اقبال،ترقی پسند مصنفین اور فیض احمد فیض پر اس کے سیر حاصل مضامین سے اس کے طالبعلموں کے ذہن روشن ہوئے ہوں گے۔
اقبال کہ جن کی روحِ جمالیات سے وہ تاعمر متاثر اور معترف رہی۔
ہم بے ہنروں کی زیست پل بھر
اقبالؔ کی زندگی دوامی
(صد برگ)
اور فیض کہ جنہیں اُس نے نواز کہہ کر سلامی دی تھی!
مرے نے نواز
قبائے ساز ترے فراق میں چاک ہے
وہ سکوت شہر سخن میں ہے
کہ صدائے گریۂ شبنم شب تار دل بھی سنائی دے
تہہ ہفت حجلۂ نور ایک ہی خواب ہے
کوئی معجزہ ہو کہ شکل تیری دکھائی دے
کوئی سلسلہ ہو کہ راہ پھر سے سجھائی دے
(انکار)
یہی اندازِ سخن اس کے لیکچرز میں بھی جھلکتا ہے کہ جہاں جزئیات اور تفصیلات بتانے کے کوئی اور بات پیش نگاہ نہیں ہوتی وہیں پروین کے لیکچرز بھی کسی نظم کا ٹکڑا محسوس ہوتے ہیں۔
Chapters / Baab of Para Para By Nusrat Zahra
پہلا باب ۔ مٹی کی گواہی
دوسرا باب ۔ خوشبو کا جنم
تیسرا باب ۔ ککر تے انگور چڑھایا!
چوتھا باب ۔ سفر میرا تعاقب کر رہا ہے
پانچواں باب ۔ افسونِ انتظارِ تمنا
پانچواں باب دوسرا حصہ ۔ افسونِ انتظارِ تمنا
چھٹا باب ۔ پارہ کی ملی اور سیاسی نظمیں
ساتواں باب ۔ بہار کی اک آخری دستک
آٹھواں باب ۔ پارہ کے خطوط
نواں باب ۔ تراجم (گیتانجلی کا البم)
دسواں باب ۔ پروین کے کالمز،گوشہِ چشم
گیارہواں باب ۔ پروین کے مضامین
بارہواں باب ۔ پروین کے لیکچرز
تیرہواں باب ۔ ادب برائے زندگی
چودھواں باب ۔ عکسِ پروین
پندرھواں باب ۔ پروین کی یادیں
پندرھواں باب دوسرا حصہ۔ پروین کی یادیں
سولہواں باب ۔ پروین کا غیر مطبوعہ کلام
سترہواں باب ۔ پروین ایک عہد ساز ادیبہ
اٹھارواں باب ۔ فصلِ گُل آئی یا اَجل آئی
انیسواں باب ۔ پروین شاکر ٹرسٹ
بیسواں باب ۔ زَرد گُلاب
اکیسواں باب ۔ بس ایک نُقطہ
فسانہء مبتلا
fasana e mubtala
ملا نصیرالدین
Mulla Naseer Ud Din
خُدا اور محبت
Khuda Or Muhabbad
ایک معمولی لڑکی
Ek Mamuli Larki
دلیپ کمار
Dilip Kumar
ہلالِ کشمیر (نائیک سیف علی جنجوعہ شہید)
Hilal e kashmir (Naik Saif Ali Janjua Shaheed)
جناتی
jinnati
اپنا اپنا جبرائیل
Apna Apna Jibrail