19 Episode - Parveen Shakir Trust - Para Para By Nusrat Zahra

انیسواں باب ۔ پروین شاکر ٹرسٹ - پارہ پارہ - نصرت زہرا

1968ء کے وسط میں ریڈیو پاکستان کراچی سے ایک نوخیز کلی نے اپنی آواز کے سفر سے پہچان کروائی ایک شرمیلی طالبہ سے لے کر کامیاب،بھرپور محبوب ترین،دنیا کے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل اور انہی اداروں میں تدریس کے فرائض انجام دینے والی ہستی پروین شاکر کہ جو 26 دسمبر 1994ء کو اسلام آباد میں کار کے حادثے میں ملک عدم روانہ ہوئی۔اپنے ادبی ورثے کے باعث وہ تاحیات دلوں میں زندہ رہے گی جبکہ اپنے دوستوں اورحلقۂ احباب میں وہ اپنی ہر دلعزیزی اور محبوب شخصیت کی وجہ سے فراموش نہیں کی جا سکے گی۔

وہ کہتی تھی’’دوست وہ ہوتا ہے جو آپ کی بات کہے بغیر سمجھ جائے نجانے اور کیا کیا باتیں دلوں پر نقش ہیں لیکن اُس کے قریبی دوستوں کی جانب سے پروین شاکر ٹرسٹ کے قیام نے بہرحال اُس کی یادوں اور ادبی میراث سے مستفید ہونے کے لیے ایک ادارے کی کمی کو پورا کیا ہے۔

(جاری ہے)

ٹرسٹ کی چیئر پرسن بیگم پروین قادر آغا صاحبہ ہیں۔اس ٹرسٹ کے قیام کے دو مقاصد تھے۔


(1)۔ پروین کے اہل خانہ کے مالی مفادات کا تحفظ اور اُس کے بیٹے مراد کی کفالت
(2)۔  پروین کے ادبی سرمائے کی حفاظت اور اس کا فروغ

یادوں کے بعد

1994ء سے لے کر اب تک ٹرسٹ کی شاندار کارکردگی کی تفصیل سے کچھ ایسا لگتا ہے کہ یادوں کے سلسلے نے یادوں کے بعد بھی یادوں کو آباد رکھا ہے۔

پروین شاکر ٹرسٹ کی سالانہ تقریبات

تقریب: مہمانِ خصوصی: مقام
1994ء ادبی ریفرنس اسلام آباد ہوٹل
1995ء پہلی برسی ہالیڈے ان اسلام آباد احمد ندیم قاسمی،فخر زمان
1996ء دوسری برسی آرٹس کونسل لاہور جاوید جبار،وزیر اطلاعات
1997ء تیسری برسی شیرٹن ہوٹل کراچی معین حیدر،گورنر سندھ
1998ء چوتھی برسی آرٹس کونسل پشاور الٰہی بخش سومرو،اسپیکر اسمبلی
1999ء پانچویں برسی آرٹس کونسل کراچی ڈاکٹر ظفر زیدی۔
وی سی کراچی یونیورسٹی
2000ء چھٹی برسی
2001ء محفل پذیرائی نیشنل لائبریری اسلام آباد بیگم صہبا مشرف
2002ء خوشبو کی ہم سفر سرینہ ہوٹل کوئٹہ ایم۔اے راشدی (وی۔سی) کوئٹہ یونیورسٹی
2003ء عکس خوشبو آرٹ کونسل،لاہور پرویز الٰہی،وزیر اعلیٰ پنجاب
2004ء عکسِ خوشبو نیشنل لائبریری اسلام آباد وسیم سجاد چیئر پرسن
2005ء عکسِ خوشبو فنانس اینڈ ٹریڈ آڈیٹوریم کراچی قمر منصور،وزیر ثقافت سندھ
2006ء بارہویں برسی اکادمی ادبیات پاکستان PAL ٹرسٹ اور امکان کے تعاون سے
2007ء سخن ستاروں کا کاروں میریٹ ہوٹل اسلام آباد عبداللہ یوسف (قومی شاعرہ)
2008ء چودھویں برسی چیئر پرسن کی قیام گاہ پر
2009ء پندرہویں برسی قبرستان میں ختمِ قرآن

پروین کی یادوں میں آباد گلیوں میں ایک شاہراہ،نارتھ کراچی میں شاہراہِ پروین شاکر کے نام سے موسوم ہے جبکہ پروین شاکر ٹرسٹ نے 2008ء میں فیصل چوک کو ناظم الدین روڈ سے ملانے والی سڑک کو پروین شاکر ٹرسٹ کے نام سے منسوب کرنے کے ضمن میں ایک تقریب کا انعقاد کیا۔
اس شاہراہ کا افتتاح چیئرمین سی۔ڈی۔اے کامران لاشاری نے کیا۔ٹرسٹ نے 2009ء میں پروین کے اکلوتے صاحبزادے کے لیے اسلام آباد میں ان کی شادی کی خوشی میں ایک خاص ڈنر کا اہتمام کیا جس میں ادبی دنیا کی معروف شخصیات نے شرکت اور پروین کی روح کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
فروری 2010ء کو خوشبو کے سفر کا اگلا پڑاؤ کے عنوان سے ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں پروین شاکر ایوارڈ کے علاوہ پوئٹری ریڈنگ سیشن کا انعقاد بھی کیا گیا اور معروف گلوکاروں نے پروین کا کلام سازوں کے ہمراہ ترتیب دے کر سماعتوں کی فضا خواب خواب کی۔
پروین شاکر ٹرسٹ شعبہ اردو اور انگریزی میں بہترین کارکردگی دکھانے والے طلبا کو اسکالر شپ بھی فراہم کرتا ہے۔پروین کی یادیں صدیوں تک محو نہیں ہو پائیں گی۔

Chapters / Baab of Para Para By Nusrat Zahra