
کاش!یہ ہجوم اک قوم بن جائے
اتوار 30 نومبر 2014

عبدالماجد ملک
اس معاشرے میں رہنے کے لئے اپنے ضمیر کی آواز کو سلانا ہوگا،سچ بولتی زبان کو چپ کرانا ہو گا،انصاف کے لئے عدل کے میزانوں میں رشوت اور ہر جائز کام کے لئے بھی سفارشی کلچر کو اپنانا ہوگا کیونکہ یہ معاشرہ اتنا غلیظ ہو چکا ہے کہ یہاں انسانی جان اپنی قدر و قیمت کھو بیٹھی ہے ،جہاں انسانی خوں اتنا سستا ہو چکا ہے کہ بیچ چوراہے میں انسان ایڑیاں رگڑ کر مرتا رہے اور پوری خلقت اسے تکتے ہوئے بھی آنکھیں موند لے تو اس قوم کو کیا کہیں گے بلکہ وہ قوم نہیں لوگوں کا ہجوم ہو گا جو دلدل میں دھنستا چلا جا رہا ہو اور ذلت و رسوائی اس کا مقدر بن چکی ہو۔
(جاری ہے)
وہ کل فٹ پاتھ پر مردہ پڑا تھا
اس قوم میں نفرت کے بیوپاری بھی جابجا بکھرے نظر آتے ہیں،جو محبت کی بجائے فرقہ پرستی کی تجارت کرتے ہیں ،اس قوم کے ”ملا“منبر رسول پر بیٹھ کر نفرت کا کاروبار کرتے ہیں ، یہاں مفتی اپنی مرضی کے فتوے بڑے سستے داموں بیچ دیتے ہیں اور کچھ تو اس قوم کو میڈیا کے ذریعے ”جدید مفتی“میسر ہیں جو اپنے تئیں اسلام پر تجربہ کرتے دکھائی دیتے ہیں #
ذرا تم دام تو بدلو،یہاں ایمان بکتے ہیں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عبدالماجد ملک کے کالمز
-
خون کا نذرانہ
بدھ 18 جولائی 2018
-
غدار،کافر اور دہشت گرد
ہفتہ 14 جولائی 2018
-
ادبِ اطفال عہد نو کی اہم ضرورت
جمعہ 13 جنوری 2017
-
دلائل سے قائل کریں
جمعہ 16 ستمبر 2016
-
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہفتہ 3 ستمبر 2016
-
مولوی کے خلاف کھلی جنگ؟
اتوار 27 مارچ 2016
-
تم خواب غفلت سے بیدار نہ ہونا
ہفتہ 20 جون 2015
-
مسالک کی چھاپ
جمعہ 6 مارچ 2015
عبدالماجد ملک کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.