
جھوٹ کی سواری
ہفتہ 22 دسمبر 2018

احسن اقبال بن محمد اقبال خان
(جاری ہے)
کہ یہ بھی بہت بڑے بڑے سفر کرتا ہے اور کبھی اس سے واسطہ پڑ جائے تو یہ لوگوں کو بھی سفر کرواتا ہے۔
اور کبھی ایسےحالات پیدا کر دیتا ہے کے انسان اس پر اعتماد کر کے سفر ترک بھی کر دیتا ہے۔ اور روپ دھارنے میں بھی یہ کافی ماہر ہے کبھی اتنا بڑا ہو کر بھی چھوٹا سا لگتا ہے جب اسکا متکلم غیر سنجیدہ ہو۔ اور کبھی بہت چھوٹا ہو کر بھی اتنا بڑا بن جاتا ہے جب اسکا متکلم معتمد انسان ہو۔ لیکن یاد رہ کہ ہوتا یہ جھوٹ ہی ہے وہ تو ہم ہیں کہ اسکے کچھ مراتب بنا لیتے ہیں۔ اور کبھی یہ موجود ہو تا ہے لیکن نظر نہیں آتا اور یہ تب ہوتا ہے جب ہم اپنی عام بات چیت میں بچوں کو بہلانے کے لئے کچھ لے کر دینے کا کہتے ہیں لیکن اس بات کو پورا نہیں کرتے ،اور کبھی بڑوں سے بات کرتے ہوئے بھی اسکی موجودگی ہمیں معلوم نہیں ہوتی اور یہ تب ہوتا ہے جب ہم عام طور پر کسی کام کے ہونے یا کرنے کے پانچ یا دس منٹ بتاتے ہیں یہ جانتے ہوئے بھی کہ حقیقت اس جیسی نہیں۔اور کبھی یہ موجود نہیں ہوتا لیکن پھر بھی اسکی موجودگی کا ایک خوف سا سر پر طاری رہتا ہے اور یہ معاملہ تب ہوتا ہے جب کوئی دھوکے باز کوئی سچ بات بتا رہا ہو۔اصل بات تو اسکی سواری کی ہو رہی تھی لیکن درمیان میں اسکے کچھ روپ بھی ذکر ہو گئے۔تو میرے دوستو۔۔۔! اسکی سواری گھوڑا نہیں ہوتا اور نہ ہی اسکی سواری اونٹ ہوتا ہے ۔نہ تو اسکے پاس اتنی رقم ہوتی ہے کہ یہ جہاز پر سفر کرے اور نہ یہ اتنا غریب ہوتا ہے کہ بس (اگرچہ میٹرو ہی کیوں نہ ہو)پر سفر کرے ۔اور نہ ہی یہ متوسط درجے کا ہوتا ہے کہ گرین لائن پر سفر کرے ۔ لیکن عجیب بات یہ ہےکہ اسکے باوجود یہ جہاز میں بھی ملے گا اور بس میں بھی ٹیکسی میں بھی اور ٹرک میں بھی ۔اسکی سواری ہماری زبان سے نکلنے والا ایک چھوٹا سا اور اگر میں اس طرح لکھوں کہ چھوٹا سا اور اکثر بے تکا اور جھوٹا سا جملہ ہوتا ہے تو شاید یہ غلط نہ ہوگا ۔کسی کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلانا" یہ جملہ تو اکثر لوگوں نے سنا ہو گا بس بالکل اسی طرح ہم اکثر لوگوں کے کندھوں پر اپنی زبان کی بندوق رکھتے ہیں اور چلاتے ہی جاتے ہیں ۔ ہم یہ نہیں دیکھتے کہ کس کے دامن کو پاک اور کس کو داغدار بنایا اور کس کو محب وطن اور کس کو غدار بنایا۔اب سوال یہ ہے کہ آخر وہ کون سا ایسا جملہ ہے جس کی وجہ سے ہم لوگوں کے کندھوں پر جھوٹ کی بندوق یا اس سے بھی ایک قدم آگے کہ توپ رکھ کر چلاتے ہیں۔۔؟ تو وہ جملہ امام غزالی ؒ نے احیاء العلوم میں آپ سے اس طرح نقل کیا ہے: (بئس مطیَۃ الکذبِ زعموا) یعنی جھوٹ کی سب سے بری سواری یہ جملہ ہے کہ لوگ کہتے ہیں۔ اب اس جملے کو ذہن میں رکھ کر اگر ہم اپنی روز مرہ کی گفتگو پر توجہ دیں تو ہمیں بخوبی معلوم ہو جائے گا کہ کہ جھوٹ کی یہ سواری کتنی عام ہو چکی ہے۔ اور اس سے کتنے ہی فسادی فائدہ اٹھاتے ہیں ۔ذرا تصور کیجئے کہ ہم کسی کے خلاف کوئی بات کہیں اور اپنے آپ کو بد نامی سے بچانے کے لئے اس بات کے شروع یا آخر میں اس جملے کا اضافہ کر دیں کہ لوگ کہتے ہیں،تو کیا اہل علم اس بات پر آپ کی تعریف کر سکتے ہیں۔ ہمارے معاشرے میں کتنی ہی بے بنیاد باتیں اس جملے کا سہارا لے کر ایک تنا آور درخت کی طرح مضبوط ہو چکی ہیں۔ اگر ان باتوں کو ختم کرنے کی کوشش کی جائے تو بہت سے لوگ آپ کی مخالفت کرتے نظر آئیں گے۔ اس طرح کی بے بنیاد باتوں سے جو فتنے برپا ہوتے ہیں وہ الگ ہیں۔ اور بعض حضرات نے جھوٹ کو اسکی سواری فراہم کرتے ہوئے دین کے کاموں میں بھی کچھ تجاوزات کیں ہیں۔مثلا صفر کے مہینے کو نحوست کا مہینہ سمجھا جاتا ہے ۔اور کچھ اچھے بھلے سمجھدار لوگ بھی اس مہینے میں آپ کو کسی اہم کام کی ابتدا سے منع کریں گے ۔ جب آپ اسکی تحقیق کریں گے ایسا کیوں ہے اسکی وجہ کیا ہے۔تو آپکومعلوم ہو گا کہ کھودا پہاڑ اور نکلا چوہا اور وہ بھی مرا ہوا میں ساتھ ایک اور چیز کا اضافہ کروں گا کہ وہ بھی دم کٹا ۔کیونکہ اسلام کی تعلیمات میں اس چیز کی صراحتا نفی موجود ہے۔اور یہ بات صرف جھوٹ کی سواری پر سوار ہو کر اتنی مشہور و معروف ہو چکی ہے۔ لہذا ہرفرد کی اپنی ذات تک یہ ذمہ داری ہے کہ وہ بلا تحقیق کسی بات کو آگے نہ پھیلائے۔اس طرح اسکی ذات ایک معتمد شخصیت بن جائے گی اور معاشرے کو اسکے وجود سے بہت فائدہ ہوگا۔اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں بے بنیاد باتوں کے پھلاؤ کا سبب بننے سے بچائے۔(آمین)ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احسن اقبال بن محمد اقبال خان کے کالمز
-
حضرت عمرؓ غیر مسلموں کی نظر میں
بدھ 11 اگست 2021
-
مولانا ڈاکٹر عبد الرزاق اسکندرؒ، ایک عہد جو تمام ہوا
ہفتہ 10 جولائی 2021
-
آؤ آسمان سر پہ اٹھاتے ہیں
جمعہ 25 جون 2021
-
”لمحہ فکریہ‘‘
منگل 22 جون 2021
-
کڑوے گھونٹ، میٹھی زندگی
پیر 10 مئی 2021
-
”خوشحال زندگی گزارنے کا ہنر“
بدھ 7 اپریل 2021
-
پھانسی ہو، پھانسنا نہ ہو
جمعہ 25 ستمبر 2020
-
سیاسی گٹھ جوڑ سیزن ٹو
بدھ 16 ستمبر 2020
احسن اقبال بن محمد اقبال خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.