اللہ تعالٰی اور انسان کی محبت

بدھ 19 مئی 2021

Ahtasham Riaz

احتشام ریاض

ٓآپ کو اللہ سے محبت ہو جائے، اگر آپ اس کے بارے میں تھوڑا سا بھی جان لیں،
اس کا ڈر تو اس کو نہ جاننے والوں کے لئے ہے، جو اس کو جان جاتے ہیں، وہ تو اس سے محبت کرنے لگتے ہیں، انہیں تو معلوم ہو جاتا ہے، کہ اللہ سے تو محبت ہی کی جا سکتی ہے بس، اور شائد اس لئے، کہ انہیں معلوم ہو جاتا ہے، کہ وہ بھی محبت ہی کر رہا ہے انسان سے، اس کی محبت کا اندازہ اس وقت ہوتا ہے، جب آپ سے کوئی غلطی ہو جاتی ہے کسی دوسرے انسان کو سمجھنے میں، اور آپ اس کی کوئی توہین کر گزرتے ہیں، اس کے جذبات کو ٹھیس لگا دیتے ہیں،
اس وقت آپ کو اندازہ ہوتا ہے، کہ اللہ کو اس انسان سے کتنی محبت ہے،
اور کبھی آپ کے جذبات کو ٹھیس لگی ہو، کبھی آپ کی توہین ہوئی ہو، تو اس وقت بھی آپ کو محسوس ہو جاتا ہے، کہ اللہ آپ سے کتنی محبت کرتا ہے، اسے آپ کی کتنی فکر ہے، وہ آپ کے کتنا قریب ہے،
اس وقت آپ اسے جو مرضی کہہ لیں، جو مرضی بات کر لیں،
وہ آپ کی سنتا رہے گا، وہ آپ کی ڈھارس بندھائے گا، آپ کو تسلی دے گا،
اپنے طور پر اس دوسرے انسان کو سمجھائے گا بھی، جس نے آپ کو ٹھیس پہنچائی ہے، لیکن آپ سے محبت ضرور کرے گا، آپ کی دلجوئی ضرور کرے گا۔

(جاری ہے)


کبھی دوسروں سے پہنچی ہوئی کسی تکلیف یا بے عزتی میں، اللہ تعالیٰ کو بتا کر تو دیکھیں، اس انسان کے بارے میں۔
یہی اللہ کو جاننا کہلاتا ہے، یہی اسے پہچاننا کہلاتا ہے،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر انسان کو بھی اللہ سے محبت ہوتی ہے،
فطری، قدرتی، ازلی محبت،
یہ ہو ہی نہیں سکتا، کہ انسان کو اللہ سے محبت نہ ہو،
اللہ کی محبت ہر انسان کے دل میں موجود ہے،
بس اسے اس کا احساس نہیں ہوتا، وہ اسے مانتا اور پہچانتا نہیں ہے،
بس جس دن اسے یہ احساس ہو جائے، جس دن وہ اسے پہچان لے، اور اس کا اقرار کر لے، کہ اسے اللہ سے محبت ہے، اس دن کے بعد کوئی چیز مشکل نہیں رہتی، سب سمجھ آنے لگتی ہے، سب ٹھیک ہو جاتا ہے،
میں کہتا ہوں، بندے کو احساس نہ بھی ہو، بندہ جھوٹ موٹ ہی کہنا شروع کر دے، کہ ہاں مجھے اللہ سے محبت ہے، ہاں وہ میرا محبوب ہے، ہاں میں اس سے پیار کرتا ہوں، ہاں میں اس کے بغیر نہیں رہ سکتا، ہاں وہ میری پہلی اور آخری محبت ہے،
بندہ یہ سب کہنے لگے، بار بار کہنے لگے، تو اس کے دل و دماغ سے حجابات دور ہو جاتے ہیں، اور اسے واقعی اپنی محبت کا احساس ہو جاتا ہے،
بس جس دن بندے کو محسوس ہو جاتا ہے، کہ اسے اللہ سے محبت ہے، اس دن اسے نہ کسی مال سے محبت رہتی ہے، نہ جاہ سے،
اس دن اس کی اصل بندگی کا آغاز ہوتا ہے،
خوبصورت بات یہ ہے کہ بندہ جتنا اس کے بارے میں سوچے گا، اتنا ہی اس سے محبت کرنے لگے گا، اور اللہ کی محبت کے سامنے دنیا کی تمام محبتیں ہیچ ہیں، فانی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ باقی آپ کو بھی اللہ سے محبت ہو سکتی ہے،
اگر آپ کو پتہ چل جائے وہ کون ہے،
اگر آپ کو اس کے ساتھ کچھ وقت گزارنے کا موقع مل جائے،
اگر آپ کو اپنی ملاقات کا احوال بتانے کے لئے کوئی پلیس مل جائے،
اگر آپ کو اس کے بارے میں سوچنے، اور خیالوں ہی خیالوں میں اس سے باتیں کرنے کا وقت مل جائے،
اگر وہ آپ کو اپنے بارے میں کچھ بتانے کا کہہ دے، کہ آپ کیا کرتے ہو، کیسی گزر رہی ہے، فارغ وقت، ہابیز، وغیرہ، آپ کہیں آپ تو اللہ ہو، آپ تو سب جانتے ہو، وہ کہے، نہیں آپ کے منہ سننا اچھا لگتا ہے۔


اگر آپ اس کا لہجہ پیچان لیں، کہ اسے آپ سے محبت ہے، اور وہ واقعی آپ کو سننا چاہتا ہے، زیادہ سے زیادہ۔
اگر آپ اس کی حوصلہ افزائی سے خوش ہو کر اپنی مصروفیات بھول جائیں، اور اس کے ساتھ ہی بیٹھے رہیں۔ اسے کوئی شعر سنائیں، اور وہ بھی اپنے کلام سے کچھ آیات سنائے آپ کو،
اگر آپ واپس آ کر، اپنے گھر والوں، دوستوں، کولیگز کو، اس کی خوبیاں گنوائیں، اور ان میں بیٹھ کر اسے ڈفینڈ کرنا شروع کر دیں، دوسروں کو قائل کرنے لگیں، کہ وہ بہت اچھا ہے، آپ اس سے مل چکے ہو، ڈرنے والی کوئی بات نہیں ہے،
اگر آپ کو اس کا ذکر کرنے میں مزہ آنے لگے، آپ تنہائیوں میں اس سے باتیں کرنے لگیں، بیٹھے بیٹھے مسکرانے لگیں،۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بس آپ کو بھی اللہ سے محبت ہو گئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہمیں ایک آدھ لمحے کے لئے ہی سہی، اپنی محبت کی لذتوں سے آشنائی عطا فرمائے، آمین۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :