
سلامتی
جمعرات 11 جون 2015

اکرم کمبوہ
ہندوستان تو جمہوریت کا ایک طویل تجربہ رکھتا ہے ،اندرا گاندھی کی ایمرجنسی کے سوا اس نے کوئی آمرانہ دور نہیں دیکھا ،اس کے باوجود ہندوستان کے عوام جمہوری مزاج کیوں نہ حاصل کرپائے ،ایک ہونق گجرات سے اٹھتا ہے سارے انڈیا کو اپنے پیچھے لگالیتا ہے ،کیا وہاں کے دانشور اس حقیقت کو نہیں سمجھتے ،ایک اوسط درجہ کا آدمی جس کی سمجھ بوجھ دیہات کے کسی مندر کے پجاری سے بھی کم تر ہے وہ انڈیا کو کس راستے کی طرف دھکیل رہا ہے ،کیا وہاں کی کارپوریٹ کلاس نے نریندر مودی کو جنگ و جدل کے لیے ووٹ دیئے تھے ،اب شائنگ انڈیا کا ستارہ بحیرہ ہند میں غروب ہونے جارہا ہے ،کانگریس ،سونیا گاندھی اس لیے خاموش ہیں کہ جب تاریخ اپنا فیصلہ دے اور مودی کو چارج شیٹ کرے وہ اسے اٹھا کر تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دیں ،کل وہ اقتدار میں آئیں گے ،سیکولرازم کا راستہ اختیار کریں گے ،راہول اٹھے گا ،لیکن اس وقت نریندر مودی کہاں ہوگا ،اس کے لیے کسی الجبرے کا ماہر ہونا یاکسی راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں ،ہر ذی شعور جانتا ہے مودی تاریخ کی کچہری میں ایک مجرم کی طرح کھڑا ہوگا ،وقت اسے اپنے عہد کا بدترین حاکم لکھے گا ،مہذب دنیا آج بھی نریندر مودی کو منہ نہیں لگاتی ،کیونکہ اس کے چہرے پر مسلمانوں کے خون کے چھینٹے ہیں ،نریندر مودی جوں جوں ہندوازم کو ابھارتے جائیں گے ،بھارت کا چہرہ مسخ ہوتا چلاجائے گا ،پھر روز حشر تک اسے شادابی نصیب نہیں ہوگی ،دنیا بھر میں لاکھوں کروڑوں کی تعداد میں ہندوستانی بستے ہیں ،امیر ملکوں میں بھی اور پسماندہ ملکوں میں بھی ،ہندوستانیوں کی لابیاں بھی فعال ہیں ،لیکن آج ہر عالمی فورم پر انہیں ہندوستان کا مقدمہ پیش کرنے میں جو دشواری اور پشیمانی درپیش ہے شاید اس کا ادراک ہندوستان کی متعصب حکومت کو نہیں ،
مکرر عرض ہے پاکستان اس خطے میں سلامتی چاہتا ہے ،پاکستان ہر قسم کی جارحیت کے خلاف ہے ،ہم نے سال ہا سال دکھ اور مصائب کے بعد یہ سیکھا ہے کہ دنیا میں وہی قوم سربلند اور خوشحال ہوتی ہے جہاں لوگوں کا معیار زندگی بلند ہو ،اقتصادیات مضبوط قدموں پر کھڑی ہو ،قومی ادارے قومی احساسات کے محافظ ہوں ،اب جنگ و جدل کے زمانے خواب و خیال ہوچکے ہیں ،مودی حکومت کو بھی یہ بات جان لینی چاہیے کہ خوشحال پاکستان اس کے مفاد میں ہے ،اگر پاکستان میں بے چینی ہوگی تو پھر کیسے دہلی ،لکھنئو ،بنگلور ،ممبئی اورکلکتہ میں لوگ سکون سے سوئیں گے ،ہماری امن پالیسی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ،ہماری امن پالیسی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ،ایک ہزار سال کے تجربے نے ہمارے اوپر آشکار کردیا ہے کہ بنیا تخریب کے زیر اثر سوچتا ہے ،اس کی تعمیر میں کوئی خیر کا پہلو نہیں ،ہم ”را“ کو راستے پر لگانا جانتے ہیں ،ہم مانتے ہیں ہمارے اپنے ملک میں کچھ بے چینیاں ہیں ،ہم اپنے مسائل پر اور وسائل پر قابو پالیں گے ،ہم تکلیف کے اس دور سے نکل رہے ہیں ،ہم تاریخ اور جغرافیہ کے روبرو سرخرو ہوں گے ،اگر ہمیں اندھیروں میں دھکیلنے کی کوئی خواہش رکھتا ہے تو وہ جان لے ہماری پٹاری میں کئی جرنیل سنگھ بھنڈراں والے مچل رہے ہیں ،کشمیر اب ہمارے بغیر ہی غلامی کے خلاف انگڑائیاں لے رہا ہے ،ہمیں آپ کی کمزوریوں کا پتہ ہے ،ہم راستے بھی سارے جانتے ہیں ،اب تمہیں راستہ سمجھا بھی دیں گے ،سوچ سمجھ کر بولیے ،اب آپ کے اک اک لفظ کا یہاں تجزیہ ہوتا ہے ،آپ کی اک اک پورٹ ،اک اک پل ہماری نظر میں ہے ،آپ بھی ایٹمی ملک ہیں اور ہم بھی ایٹمی ،ہمارا ایٹم کوئی ہولی دیوالی کے لیے نہیں ،اپنے قد میں رہیے ،اپنے آپ میں رہیے ،آپ جامہ سے باہر نہ نکلئے ،اب حساب برابر کردیں گے ،سارے اگلے پچھلے ،میرے وطن کا اک اک سپاہی شوق شہادت بھی رکھتا ہے اور وطن پر مرمٹنے کا ذوق بھی ،یہ ملک بیس کروڑ لوگوں کا نہیں بلکہ بیس کروڑ زندہ و جاوید لوگوں کا ہے ،دکھ تو ہمیں ان ننگے وطن لوگوں سے ہے جو آپ کی پالتو ”بنگالی ماتا“ سے ایوارڈ وصول کرنے جاتے ہیں ،اب ہر دشمن اور ہر ننگ وطن ہماری نظروں میں ہے ،جس دن نظریں ملانے کی اخلاقی جرات ہو پھر ہم سے بات کیجئے گا ،لالہ جی سلامتی سے رہو اور دوسروں کو سلامتی سے رہنے دو ،اگر جی میں کچھ اور ہے تو پرتھوی راج چوہان کی آتما سے مشورہ کرلیجئے ،فائدہ میں رہیں گے ،افاقہ ہوگا �
(جاری ہے)
�
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
اکرم کمبوہ کے کالمز
-
سب کہانی ہے بابا
جمعرات 2 جولائی 2015
-
سلامتی
جمعرات 11 جون 2015
-
اُمید
پیر 8 جون 2015
-
بے ضمیر اِسے نہ پڑھیں
جمعرات 4 دسمبر 2014
-
چراغ راہ
اتوار 27 جنوری 2013
-
اکیلے پھر رہے ہو یوسف بے کارواں ہو کر
پیر 14 فروری 2011
-
ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا
ہفتہ 5 فروری 2011
-
بلا تبصرہ
اتوار 30 جنوری 2011
اکرم کمبوہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.