
کشمیر برما اور قطر
ہفتہ 17 جون 2017

عارف محمود کسانہ
(جاری ہے)
ریاست جموں کشمیر سے بھی زیادہ ہولناک مناظر برما کے ہیں جہاں روہنگا مسلمانوں پر زمین تنگ اور حیات جرم بنادی گئی ہے۔ ایسے ہولناک مناظر ہیں کہ دیکھے نہیں جاسکتے۔ روہنگا ایسوسی سویڈن کے صدر ابوالکلام کے مطابق برما میں روہنگا مسلمان خوف اور دہشت میں زندہ ہیں۔ لوگ جنگلوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں اور انہیں کھانے پینے اور ادویات کی شدید کمی کا سامنا ہے اور حکومتی سرپرستی میں ان پر ظلم جاری ہے۔ آن سنگ سوچی جنہیں امن کا نوبل انعام ملا ہے وہ اس وقت اسٹیٹ کونسلر او ر حکومت کی سربراہ ہیں لیکن حالات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔مسلم ممالک میں سے ملائیشیا، انڈونیشیا، ایران اور ترکی نے روہنگا مسلمانوں کے لئے آواز بھی اٹھائی ہے۔ ترکی کے وزیر خارجہ اور صدر طیب اردگان کی بیوی نے وہاں کا دورہ بھی کیا لیکن ظلم و تشدد کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ پاکستان نے اس مسئلہ میں اپنا کوئی کردار ادا نہیں کیا حالانکہ اس کے برما کے ساتھ دوستانہ ، تجارتی اور عسکری تعلقات ہیں۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں نیم دلانہ انداز میں بات کرنے پر ہی اکتفا کیا ہے ۔ روہنگا مسئلہ پر سویڈن نے بہت بہتر کرادر ادا کیا ہے اور برما کو دی جانے والی امداد نصف کردی ہے حالانکہ سویڈن کے برما کے ساتھ تجارتی مفادات بھی وابستہ ہیں۔ برما کی رہنماء سوچی نے اپنے سویڈن کے حالیہ دورہ میں جب سویڈش وزیر اعظم سٹیفن لوفوین سے ملاقات کی توانہوں نے برما میں روہنگا مسلمانوں پر ہونے والی زیادتیوں پر سخت تشویش کا اظہا رکیا اور وہاں حالات بہتر بنانے پر زور دیا۔ سویڈش ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے برما کی رہنماء پر شدید دباؤ ڈالا ہے کہ وہ روہنگا مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کو بند کرانے کے لئے اقدامات کریں۔حال ہی میں اقوام متحدہ نے متاثرہ علاقوں میں ایک مشن بھیجنے کا فیصلہ کیا جس کی آن سان سوچی کی حکومت مخالفت کررہی ہے۔ دنیا کے کئی ممالک میں مسلمان مذہبی جبر اور تعصب کا شکار ہیں۔ اس صورت حال میں اقوام متحدہ، امریکہ اور یورپ سے کیا شکوہ اور گلہ جب خود اپنے مسلمان بھائی ان کے لئے آواز نہیں اٹھا رہے اور اپنے اپنے مفادات کے لئے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔اسلامی دنیا اگر ایک مشترکہ پالیسی کے تحت یہ فیصلہ کرلیں کہ وہ اس جبر اور ظلم کو ختم کرائیں گے تو یہ ممکن ہے۔ صد افسوس یہ کہ مسلم ممالک غیروں کے ساتھ ابریشم اور آپس میں ایک دوسرے کے لئے فولاد ہیں۔ سعودی عرب اور خلیجی ممالک نے جس طرح قطر پر پابندیاں عائد کی ہیں اگر ایسی ہی پابندیاں وہ بھارت اور برما پر عائد کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ وہاں حقوق انسانی کی خلاف ورزیاں رک نہ جائیں گی۔ امت مسلمہ کی زبوں حالی اور بے حسی اس دور میں تھی جب علامہ اقبال زندہ تھے اور انہوں نے اس بارے میں جو لکھا وہ آج بھی صادق ہے فر ق یہ ہے کہ ا س فہرست میں مصر و ہندوستان کے ساتھ اور بہت سے مسلم شامل ممالک بھی شامل ہوگئے ہیں اور ان اشعار کو اسی تناظر میں پڑھنا چاہیے۔ علامہ فرمائے ہیں
کہ مصر و ہندوستان کے مسلم بنائے ملت مٹا رہے ہیں
یہ زائرانِ حریمِ مغرب ہزار رہبر بنیں ہمارے
ہمیں بھلا ان سے واسطہ کیا جو تجھ سے نا آشنا رہے ہیں
غضب ہیں یہ”مرشدانِ خودبیں” خدا تری قوم کو بچائے
بگاڑ کر تیرے مسلموں کو یہ اپنی عزّت بنارہے ہیں
سْنے گا اقبال کون ان کو یہ انجمن ہی بدل کئی ہے
نئے زمانے میں آپ ہم کو پْرانی باتیں سنا رہے ہیں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عارف محمود کسانہ کے کالمز
-
نقاش پاکستان چوہدری رحمت علی کی یاد میں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
یکجہتی کشمیر کاتقاضا
منگل 8 فروری 2022
-
تصویر کا دوسرا رخ
پیر 31 جنوری 2022
-
روس اور سویڈن کے درمیان جاری کشمکش
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
مذہب کے نام پر انتہا پسندی : وجوہات اور حل
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کی قابل تحسین کارکردگی
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
برصغیر کے نقشے پر مسلم ریاستوں کا تصور
جمعرات 18 نومبر 2021
-
اندلس کے دارالخلافہ اشبیلیہ میں ایک روز
منگل 2 نومبر 2021
عارف محمود کسانہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.