ہو تیری خاک کے ہر ذرے سے تعمیر حرم
ہفتہ 23 دسمبر 2017
(جاری ہے)
دین کی چابی سے اُن کی مراد قرآن حکیم ہے۔ انسان ہی واحد مخلوق ہے جسے شخصیت Personality دی گئی ہے جسے اقبال خودی سے تعبیر کرتے ہیں۔
اسے خودی کہیں، روح کہہ لیں یا نفس اس کا کی نشو ونما کردار سازی سے ہوتی ہے۔ کردار ہی دراصل کسی انسان کا سرمایہ اور اس کا عکس ہوتا ہے۔ دل ونگاہ کی پاکیزگی اور اوصاف حمیدہ ہی معراج انسانیت ہے ۔حضور ﷺ کی بعثت کا ایک مقصد تزکیہ نفس ہے ۔ انفرادی سطح پر اعلیٰ کردار اور اخلاق کے انسانوں کی جماعت تشکیل دینا جو اجتماعی نظام متشکل کریں۔ دیناسلام میں رہبانیت نہیں ہے اسی لئے اجتماعی سطح پر قرآنی تعلیمات پر مبنی معاشرہ تکیل دینا مقصد رسالت ہے۔ہمیں خدا اور فرد کے تعلق کو نہ صرف سمجھنا بلکہ اسے محسوس کرنا چاہیے۔ یہ عبد اور خالق کا تعلق ہے۔ یہ محبت رسول ﷺ سے مشروط ہے۔ علامہ اقبال نے فرمایا کہ قرآن مجید کثرت سے پڑھنا چاہیے تاکہ قلب میں محمدی نسبت پیدا کرے۔قرآن کو اس زاویہ نگاہ سے مت پڑھو کہ تمہیں فلسفے کے مسائل سمجھائے گا۔ اسے اس زاویہ نگاہ سے پڑھو کہ اللہ تعالیٰ سے میرا کیا رشتہ ہے اور کائنات میں میرا کیا مقام ہے۔ ایک ویلفیئر اسٹیٹ انسان کے جسمانی ضروریات تو پوری کرتی ہے لیکن انسانی اوصاف اس کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔ خدا اور بندے کا تعلق سے اسے کوئی غرض نہیں۔قانون الہی کی تشریح کرتے ہوئے علامہ اقبال فرماتے ہیں کہ اسلام نفس ِ انسانی اور اس کی مرکزی قوتوں کو فنا نہیں کرتا بلکہ ان کے عمل کے لیے حدود متعین کرتا ہے۔ ان حدو دکے متعین کرنے کا نام اصطلاح ِ اسلام میں شریعت یا قانون الہی ہے۔
کبھی ہم نے غور کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے نمازکو کیوں مومن کی معراج قرار دیا اوراس سے کیامراد کیاہے؟ معراج کا معنی ہے سیڑھی چڑھنا گویانماز میں جب ایک بندہ اپنے رب کے حضور سجدہ کرتا ہے تو تو وہ ایک درجہ بلند ہوتا جاتا ہے۔ ہر نماز کے بعد بندہ مومن ایک اور اوپر کے درجہ پر فائیز ہوتا چلا جاتا ہے اسی لیے نماز کو مومن کی معراج کہا گیا ہے ۔ قرآن کو کلام اللہ کہا گیا ہے اس لیے جب ہم قرآن پڑھتے ہیں تو گویا اللہ تعالیٰ ہمارے ساتھ باتیں کرتا ہے۔ قرآن نور ہے اس لیے وہ خارج سے روشنی کا محتاج نہیں۔ قرآن اپنی تشریح خود کرتا ہے جیسا کہ مولاناجلال الدین رومی فرماتے ہیں کہ
وز کسی کہ آتش زدست اندر ھوس
پیش قرآن گشت قربانی و پست
تا کہ عین روح او قرآن شدست
دل کو بیگانہ انداز کلیسائی کر
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عارف محمود کسانہ کے کالمز
-
نقاش پاکستان چوہدری رحمت علی کی یاد میں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
یکجہتی کشمیر کاتقاضا
منگل 8 فروری 2022
-
تصویر کا دوسرا رخ
پیر 31 جنوری 2022
-
روس اور سویڈن کے درمیان جاری کشمکش
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
مذہب کے نام پر انتہا پسندی : وجوہات اور حل
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کی قابل تحسین کارکردگی
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
برصغیر کے نقشے پر مسلم ریاستوں کا تصور
جمعرات 18 نومبر 2021
-
اندلس کے دارالخلافہ اشبیلیہ میں ایک روز
منگل 2 نومبر 2021
عارف محمود کسانہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.