رشتہ ہوگیا؟

جمعرات 30 دسمبر 2021

Ayesha Ahmad

عائشہ احمد

تلخی ذائل کرنے کا اگر کوئی اور طریقہ ہے تو وہ مجھے نہیں آتا ۔ایسا نہیں ہے کہ میں نے کوشش نہیں کی تھی مگر اِس تحریر کو لکھتے وقت میں زیادہ میٹھی نہیں ہوسکتی تھی ۔ یہ فائنل ڈرافٹ لکھنے سے پہلے جتنے بھی ڈرافٹس لکھے وہ سب میٹھے بھی تھے اور جھوٹے بھی ۔ آخر کوئی کیسے یہ سب لکھتے ہوئے اپنے لہجے کی مٹھاس کو قائم رکھ سکتا ہے؟ مجھے سمجھ نہیں آتا ۔


رشتہ دیکھنے کا معیار ۔۔۔ کیا ہے؟
لڑکی اچھی ہے یا بری ۔۔۔ کیسے پتا چلتا ہے؟
شادی کامیاب ہوگی کہ نہیں ۔۔۔ کون فیصلہ کرتا ہے؟
رشتے کرنا اور رشتے ڈھونڈنا ہمارے لیے کبھی بھی آسان نہیں رہا ہے۔ ہمارے معاشرے نے اِس عمل کو اتنا گندہ اور بدبودار بنا دیا ہے کہ ہمیں احساس بھی نہیں ہوتا کہ کب ہم اپنا دامن بچاتے بچاتے اپنے پائنچے گندے کر بیٹھتے ہیں۔

(جاری ہے)


اِس حساس موضوع پر بات کرنے سے پہلے میں مردوں سے معذرت کرنا چاہتی ہوں کہ میں اُن کو اپنی تحریر کا حصہ نہیں بنا رہی۔ میرا focus ایک عورت ایک لڑکی ہے۔
چند دن پہلے انٹرنیٹ پر ایک لڑکی کو خود اپنے آپ پر ہنستے دیکھا تو مجھے بڑی حیرت ہوئی کہ کیسے کوئی اپنی بےعزتی پر ہنس سکتا ہے۔ مگر پھر احساس ہوا کہ بےتحاشا ہنسنے کے باوجود بھی وہ تکلیف میں ہے۔

وہ لڑکی بڑی بےرحمی سے اپنے reject ہونے کا ذکر کررہی تھی اور یہ کرتا دیکھ کئی اور لڑکیوں نے اُس کا ساتھ دیا اور خود پر ہستی چلی گئیں۔
رشتہ دیکھنے کا معیار ۔۔۔ کیا ہے؟
لڑکی اچھی ہے یا بری ۔۔۔ کیسے پتا چلتا ہے؟
شادی کامیاب ہوگی کہ نہیں ۔۔۔ کون فیصلہ کرتا ہے؟
دین اور سنت طریقوں کو تو ہم بہت پہلے ہی چھوڑ چکے ہیں مگر اب جو طریقے کار بم اختیار کر بیٹھے ہیں وہ نہایت ہی بدبودار اور غلط ہیں۔

چند جملے جو میں نے لوگوں کو بولتے سنا وہ میں یوں ہی اُسی بدصورتی کے ساتھ پیش کر رہی ہوں، جیسے:
قد ناپ کر بتاؤ، چشمے کا نمبر بتاؤ، اپنے بال دیکھاؤ، بیٹا زرا چل کر دیکھاؤ، رنگ صاف نظر نہیں آرہا روشنی میں آکر بیٹھو، آئے ہائے دانے کتنے ہورہے ہیں وغیرہ وغیرہ ۔
(کاش کہ یہ صرف اتنا ہی ہوتا مگر افسوس کہ یہ فہرست لمبی ہے اور میری برداشت مختصر ) ۔


میرا ایک سوال ہے عورتوں سے کہ عورتیں عورت میں کیا دیکھتی ہیں؟ اچھی شکل و صورت کیا ہوتی ہے ان کی نظر میں اور کیا چہرے پر دانے دل کے داغوں سے بہتر ہیں؟
وزن، قد، رنگ، تعلیم یہ سب فون پر پہلے سے پتا کیا جاسکتا ہے۔ ضروری نہیں ہوتا کہ ہر دفعہ live show دیکھا جائے یا کسی کی بیٹی سے cat walk کروائی جائے۔
اس مرحلے سے بعض اوقات وہ لوگ بھی گزرتے ہیں جو حقیقتً نیک دل اور شرم والے ہوتے ہیں ۔

میرا focus وہ 'رشتے والے' نہیں ہیں بلکہ میں اُن 'رشتے والوں' سے مخاطب ہوں جو ایک دن میں چار چار جگہ چکر لگاتے ہیں ۔ ان ساری کڑوی باتوں میں سب سے زیادہ جو تکلیف دے اور حیران کن 'تبصرے' تھے وہ "اپنے ہاتھ دیکھاؤ، تمھاری انگلیاں گنی ہیں"، " اپنا ڈوپٹا اتار دو سر سے بال دیکھنے ہیں" اور "چل کر بتاؤ، پیر دیکھنے ہیں" ہیں ۔ لڑکے والوں کے علاوہ کچھ کچھ یہ کام رشتے والی خواتین بھی کرتی ہیں ۔

پہلے وہ اپنی inspection کرتی ہیں، اپنا eligibility criteria سیٹ کرتی ہیں اور پھر 'مناسب' رشتے دیکھاتی ہیں اور وہ 'مناسب' رشتے، ہرگز ہرگز مناسب نہیں ہوتے سوائے چند ایک کے۔ ہماری ماہیں کیونکہ مجبور ہوتی ہیں تو وہ ہر غیر مناسب رشتے کو بھی چائے پر دعوت دیتی ہیں اِس آس میں کہ کوئی ہماری بیٹی کو پسند کرلے گا۔
بعض 'رشتے والیاں' حقیقتً نیک کام کرتی ہیں مگر پھر ان کا لہجہ بھی بہت میٹھا اور مخلصی سے بھرپور ہوتا ہے ۔

میری درخواست ہے عورت سے کہ عورت کی عزت کریں ۔ اسے اس کے رنگ روپ اور قد کاٹ کی بنا پر جانچنے کے بجائے اس کی خوبیاں، سلیقہ اور عادات دیکھیں ۔ کم سے کم کسی کی بیٹی کی توہین کریں، کل کو آپ نے بھی اِسی مرحلے سے گزرنا ہے ۔
خوبصورت چہرے اگر کڑوا بولیں تو وہ 'خوبصورت' نہیں رہتے اور لمبے قد کے لوگ اگر کم ظرف ہوں تو وہ چھوٹے ہی نظر آتے ہیں۔ خدارا اس رشتے دیکھنے دیکھانے کے مرحلے کو کسی بھی لڑکی اور اُس کے ماں باپ کے لیے مشکل نہ بنائیں۔ وسیلہ بنیں ۔ برا تجربہ نہیں ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :