
ویلڈن پاکستان
منگل 7 مارچ 2017

اظہر تھراج
جب وزیر اعلیٰ پنجاب نے لاہور میں پی ایس ایل فائنل کرانے کا فیصلہ کیا تو ایک صاحب اس کے ردعمل میں اسے احمقانہ اور پاگل پن کہہ گئے اور ساتھ یہ بھی کہا کہ سنگینوں کی چھاؤں اور کرفیو کے ماحول میں یہ میچ کرانے کا کچھ فائدہ نہیں ہوگا،4 اور5مارچ کے دونوں روز میں اسی جستجو میں رہا کہ مجھے کہیں ٹریفک جام مل جائے،سڑکوں پر تعینات آرمی توپوں اور بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ مل جائیں افسوس کہ ایسا کچھ نہیں تھا،گلبرگ،جیل روڈ،فیروز پور روڈ سبھی کھلے تھے حسب معمول ٹریفک بھی رواں دواں تھی،ہزاروں لوگوں کے آنے سے نہ شہر بند ہوا نہ ہی کوئی پٹاخہ پھوٹا۔
(جاری ہے)
میچ کے دوران ایک وحدت نظر آئی،ایک بار پھر قوم دکھائی دی جسے ہم برسوں سے ڈھونڈ رہے تھے،ایک جذبہ اور ولولہ بھی۔وزیر اعلیٰ شہباز شریف،گورنر پنجاب،وفاقی وزراء،سینیٹر سراج الحق،شیخ رشید،جاوید ہاشمی،تحریک انصاف کے لوگ،عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان،کرکٹ کے بڑے نام سرویون رچرڈ،ڈیرن سیمی،جورڈن سبھی تو موجود تھے،اور میچ بھی غضب کا تھا، کبھی خوشی تو کبھی غم، کبھی ہاہا تو کبھی تھو تھو۔ شائقین کرکٹ پر جذبات غالب رہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ جنون جیتا ہے تو غلط نہ ہوگا،میدان میں دو ٹیمیں ڈیرن سیمی کی پشاور زلمی اور سرفراز کی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کھیل رہی تھیں لیکن سایہ ان پر قوم کی دعاؤں کا تھا،ہرکوئی اس کا پرامن اختتام چاہتا تھا، کرکٹ کے دیوانوں کا جوش خروش بھی دیدنی تھا، کچھ ٹی وی سکرینوں پر نظریں جمائے بیٹھے تھے تو کچھ مصلے بچھا کر دعائیں مانگنے میں لگے تھے،کھیل میں ایک نے جیتنا اور ایک نے ہارنا ہوتا ہے ۔
موقع کی مناسبت سے اگر کہہ دیا جائے کہ قومی ٹیم اس وقت دعاؤں کے سہارے سانسیں لے رہی ہے تو ہرگز غلط نہ ہوگا۔ شائقین کرکٹ اپنی ٹیم کو کھیلتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ گوروں کے دیس میں سبز ہلالی پرچم لہراتا، پاک سرزمین شاد باد کی گونج سننا ہر پاکستانی کی خواہش ہے۔ میدان میں ملک کے صرف گیارہ کھلاڑی کھیلتے ہیں لیکن ان کی فتح کیلئے پوری قوم میدان کے باہر نظریں جمائے ہوتے ہیں۔ یہ فتحیاب ہوتے ہیں تو کروڑوں چہروں پر خوشی بکھر جاتی ہے۔ جب یہ ہارتے ہیں تو کروڑوں دل ٹوٹتے ہیں، ارمانوں کا خون ہوتا ہے، کئی جذباتی تو قابو سے باہر ہوجاتے ہیں، مقابلہ کرکے ہارنا الگ بات لیکن بغیر لڑے ہارنا قوم نہ برداشت کرتی ہے اور نہ ہی وہ کرسکتی ہے۔
پی ایس ایل ٹو کے بہترین انعقاد اور ملک میں کرکٹ کی واپسی سے پی سی بی کے مردہ گھوڑے میں جان آئی ہے،ہم نے وہ کردکھایا ہے جو چند روز پہلے اسی لاہور،پھر سیہون شریف،خیبر پی کے اور بلوچستان میں پے درپے بم دھماکوں کے بعد نا ممکن دکھائی دیتا تھا،ہم نے ثابت کردیا ہے کہ ہم پاکستانی وہ قوم جس کے لئے ہم ٹھان لیتے ہیں وہ ہر قیمت پر کر گزرتے ہیں،اس کا کریڈٹ ہر اس پاکستانی کو جاتا ہے جس نے دہشت کو شکست دینے کیلئے محبت اور امن کا ساتھ دیا ہے،مجھے قذافی سٹیڈیم میں کھڑی خاتون کے ہاتھ میں وہ پلے کارڈ بہت اچھا لگا جس پر تحریر تھا کہ today,Pakistan win!یقیناً یہ پورے پاکستان کی کامیابی ہے ویلڈن پنجاب حکومت،ویلڈن پاکستان!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
اظہر تھراج کے کالمز
-
”وزیر اعظم استعفیٰ نہیں دینگے“
جمعہ 28 اپریل 2017
-
جمعیت،میری پہلی محبت
بدھ 22 مارچ 2017
-
ویلڈن پاکستان
منگل 7 مارچ 2017
-
کاش!آپریشن”ردالفساد“کی نوبت نہ آتی
جمعرات 23 فروری 2017
-
ہم بڑی دھوم سے بس سوگ منالیتے ہیں۔۔۔!!
جمعہ 17 فروری 2017
-
دنیا بدل رہی وزارت خارجہ کے”بابے“بھی بدلے جائیں
ہفتہ 10 ستمبر 2016
-
”پاکستان جہنم نہیں ہے“
اتوار 28 اگست 2016
-
وزیر اعظم صاحب! جو کہا سچ کر دکھائیں
منگل 23 اگست 2016
اظہر تھراج کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.