اخلاقی پستی اور آجکل کی نسل

ہفتہ 11 اپریل 2020

Basit Hassan Khan

باسط حسن خان

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں حضور اکرم کے اعلیٰ اخلاق کا ذکر کیا ہے اور فرمایا ہے کہ بے شک آپ کو اخلاق کے اعلیٰ مرتبہ پر فائز کیا ہے.اچھے اخلاق اسلام کے بنیادوں میں شامل ہے. اسلام کا ایک اچھا خاصا حصہ اخلاقیات پر مبنی ہے. اسلام میں راستے سے تکلیف دہ شے ہٹانے پر بھی اجر عظیم ہے… اسلام نے جتنی ترقی اچھے اخلاق کی وجہ سے کی ہے شاید ہی کسی اور زریعہ سے کی ہو..

اخلاقیات اور معاملات کے علاوہ اسلام میں صرف عبادات بچتی ہیں. اور اسلام صرف عبادات کا نام نہیں!!
آج کل کے لوگوں کی اخلاقی اقدار نہایت ہی ابتر ہیں. اچھے اخلاق اور چاشنی بھری گفتگو کا رواج ہم کہیں ویرانے میں چھوڑ آئے. تلخ کلامی ہر کسی کے مزاج میں رس بس چکی ہے .

(جاری ہے)

گفتگو میں جابجا گالم گلوچ اور دیگر واہیات بکی جاتی ہے. چھوٹے بڑے کی تمیز گویا مٹ کہ رہ گئی ہو…عمر کا لحاظ نہیں رکھا جاتا.

باپ بیٹے کے درمیان اخلاقی حد نا ہونے کے برابر ہے. باپ بیٹا ساتھ بیٹھ کر ڈرامیں اور فلمیں دیکھتے ہیں اور اسے فرینڈلی ریلشن کا نام دیا گیا ہے. نا اب چھوٹے بڑوں سے ڈرتے ہیں اور نہ ہی بڑوں کے دلوں میں چھوٹوں کے لیے شفقت بھرے جذبات ہیں.. آجکل تعلقات مفادپرستی اور دیگر مقاصد کے حصول کے لیے ہوتے ہیں.. صلہ رحمی اور رشتوں کی تقدیس پامال کی جا رہی ہے..

ہمارا سلوک لوگوں کے ساتھ بد سے بدتر ہوتا جا رہا ہے. لطیف اور دل کو موہ لینے والے جملوں کی جگہ طنزیہ اور کاٹ کھانے والے جملوں نے لے لی. محبت کے دو بول بولنا مشکل ہو گیا ہے .. خلوص اور محبت سے بھرپور جذبات کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے. آج کی دنیا مشینی ہے. بالکل جذبات و احساسات سے خالی دنیا… زبان کی شیرینی اور الفاظ کی خوبصورتی بالکل بے معنی اور فضول سی لگنے لگی ہے.

دلوں میں نفرتیں اور کینہ امڈ امڈ کر آنے لگا ہے… خوش اخلاقی اور میٹھا لہجہ افسانوی سا لگنے لگا ہے.. اخلاقیات پر ڈھیروں کتابیں اور لیکچرز لکھی اور دئیے گئے مگر عمل نادارد… ہر طرف نفرتوں کا دور دورا ہے.. اخلاقیات کا سرعام قتل ہو رہا.. انسانیت پر شب خون مارا جا رہا ہے… انسان کی وقعت اور قیمت ٹکوں کی ہو کہ رہ گئی. اپنائیت اور الفت کے جذبے ماند پڑ گئےہیں.

دھیمے اور نرم لہجے میں بات کرنا معیوب سا لگنے لگا ہے… بد اخلاقی ہمارے معاشرے کو لے ڈوبے گی. ہمارے روئیے ہماری بربادی کا سبب بنیں گیں.
اچھے اخلاق اچھے شخصیت اور باعزت گھرانے سے تعلق ہونے کی دلیل ہے. بہترین اخلاق بانصیب ہونے کا ضامن ہے.. موجودہ حالات کا اچھا برا ہونے میں میں اچھے برے اخلاق کا بہت عمل دخل ہوتا ہے. خوش اخلاقی بہترین حکمت عملی ہے اور خوبصورت خصوصیت ہے.

اچھے اخلاق والے کے دشمن کم اور خیر خواہ بہتیرے ہوتے ہیں. اچھے اخلاق سے لوگ آپ کے گرویدہ ہو جاتے ہیں. اچھی گفتگو اور اچھے اخلاق کی بدولت انسان کسی کے بھی دل میں گھـر کر سکتــا ہے.. اور بری گفتگو سے کسی کا بھی دل چھلنی ہوسکتا ہے.. اچھے اخلاق سے اچھے تربیت کی جھلک نظر آتی ہے..
آئیں ہم اپنا جائزہ لیں کہ ہمارے اخلاق کیسے ہیں؟؟؟ہمارا معاشرہ کن اخلاقی ناہمواریوں کا شکار ہے. آئیے ہم اپنا محاسبہ کریں کہ ہمارے اخلاق کیسے ہیں.. کیا ہم اچھے اخلاق اور بہترین اقدار وراثت میں دے رہیں؟؟؟ یا محض ایک کینسر ذدہ اور بد بودار معاشرہ دے رہے ہیں!!! . فیصلہ آپ کا… تھوڑا نہیں ذیادہ سوچیں!!!!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :