
اشاروں ہی اشاروں میں
جمعرات 23 ستمبر 2021

ڈاکٹر جمشید نظر
(جاری ہے)
سماعت سے محروم افراد کی عالمی فیڈریشن(ورلڈ فیڈریشن آف ڈیف) کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 72 ملین سے زائدافراد بہرے ہیں ان میں سے 80فیصد سے زیادہ ترقی پذیر ممالک میں رہائش پذیرہیں۔جس طرح دنیا بھر میں سات ہزار سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں اسی طرح دنیا بھر میں رہنے والے سماعت سے محروم افراد بھی مجموعی طور پر 300 سے زیادہ اشاروں کی مختلف زبانیں استعمال کرتے ہیں۔ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ اشاروں کی زبان جس قدر گونگے اور بہرے افراد کے لئے ضروری سمجھی جاتی ہے اسی طرح یہ زبان اب ان افراد کے کام بھی آرہی ہے جو زبان رکھتے ہیں اور بول سکتے ہیں۔انٹرنیٹ،موبائل،واٹس ایپ،فیس بک،انسٹاگرام وغیرہ پر اکثرہم اپنا ردعمل اشاروں پر مبنی ایموجی کے ذریعے کرتے رہتے ہیں۔اشاروں کی مخصوص زبان روزمرہ کئے جانے والے اشاروں سے بہت مختلف ہوتی ہے کیونکہ اس میں صرف ہاتھوں کے اشارے ہی نہیں ہوتے بلکہ منہ،چہرے کے تاثرات اور جسم کی حرکات(باڈی لینگوئج) کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔اشاروں کی زبان سیکھنا اور سکھانا بھی ایک مشکل مرحلہ ہے،ایک طرف اشاروں کی زبان سیکھنے کے لئے پروفیشنل ٹیچرز بہت کم ہیں تو دوسری جانب سماعت سے محروم افراد کے پاس اس قدر وسائل نہیں ہیں کہ وہ باقاعدہ سائن لینگوئج سیکھ سکیں۔انہی مسائل کی وجہ سے سماعت سے محروم افراد معاشرے کے بنیادی حقوق سے بھی محروم رہ جاتے ہیں۔سماعت سے محروم افراد کو بنیادی حقوق کی فراہمی اور انھیں معاشرے کا مفید شہری بنانے کے شعور کو اجاگر کرنے کے لئے اقوام متحدہ ہر سال 23 ستمبر کو اشاروں کی زبان کا عالمی دن (انٹرنیشنل ڈے آف لینگویجز) مناتا ہے۔اس عالمی دن کو منانے کی باقاعدہ منظوری اقوام متحدہ کے 97 ممبر ممالک نے سال 2017 میں دی تھی جبکہ 23 ستمبر 2018 میں پہلی مرتبہ اشاروں کی زبان کا عالمی دن منایا گیا۔اس سال اس عالمی دن کا موضوع ہے ”انسانی حقوق کے لئے اشاروں کی زبان“(We Sign for Human Rights)۔ سماعت وگویائی سے محروم افراد کے جن بنیادی حقوق کی بات موجودہ دور میں کی جارہی ہے اس کے متعلق اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں دنیا بھر کے انسانوں کے لئے رہنمائی فرماچکے ہیں۔ہمارے پیارے نبی اکرم ﷺ اور خلفائے راشدین نے معذوروں کے ساتھ جو حسن سلوک کیا اس کی مثال کہیں نہیں ملتی۔آج ہمیں اسلام کے انہی اصولوں پر چلتے ہوئے معاشرے کے ان تمام افراد کو ساتھ لے کر آگے بڑھنا ہے جو اپنی کسی بھی معذوری کی وجہ سے پیچھے رہ گئے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ڈاکٹر جمشید نظر کے کالمز
-
محبت کے نام پر بے حیائی
بدھ 16 فروری 2022
-
ریڈیو کاعالمی دن،ایجاد اور افادیت
منگل 15 فروری 2022
-
دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاک فوج کی کارروائیاں
جمعرات 10 فروری 2022
-
کشمیری شہیدوں کے خون کی پکار
ہفتہ 5 فروری 2022
-
آن لائن گیم نے بیٹے کو قاتل بنا دیا
پیر 31 جنوری 2022
-
تعلیم کا عالمی دن اور نئے چیلنج
بدھ 26 جنوری 2022
-
برف کا آدمی
پیر 24 جنوری 2022
-
اومیکرون،کورونا،سردی اور فضائی آلودگی
جمعہ 21 جنوری 2022
ڈاکٹر جمشید نظر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.