
آرٹ آف دا کم بیک
پیر 28 نومبر 2016

فرخ شہباز وڑائچ
(جاری ہے)
14جون 1946ء کو نیویارک میں پیدا ہونے والے ٹرمپ کی زندگی کی داستان ان کی شخصیت کی طرح عجیب اور دلچسپ ہے۔ٹرمپ شخصیت کے اعتبار سے نہایت غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ وہ امیدوار ہیں جن کا کوئی سیاسی پس منظر نہیں تھا، جنھوں نے ہراصول ہر ضابطے کو ہوا میں اڑا دیا۔سنہ 1999 میں ریفورم پارٹی کی جانب سے صدارتی میدوار بننے کی ناکام کوشش کرنے والے اور 8 نومبر 2016ء کو دنیا کی سپر پاور امریکہ کے صدر بننے والے ٹرمپ کو انتخابات جیتنے کے لیے جان توڑ محنت اور استقامت دکھانا پڑی۔اپنی پارٹی کے امیدواروں جیف بش (جارج بش کے چھوٹے بھائی) اور اسکاٹ والکر کو پچھاڑ کر آگے آنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی نامزدگی امریکی تاریخ کا ایک انوکھا واقعہ ہے جس کی بازگشت سالہاسال تک سنائی دیتی رہے گی۔اگر یہ کہا جائے تو بیجا نہیں ہو گا کہ ٹرمپ کی صدارتی مہم نے امریکہ کا سیاسی اور سماجی نقشہ تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین کا اس بات پر اتفاق تھا کہ امریکی صدارتی انتخابات میں آج تک ٹرمپ جیسا کوئی امیدوار نہیں آیا۔صدارتی انتخابات کے دوران ٹرمپ نے متنازعہ بیانات کے پہاڑ کھڑے کردیے مسلمان کیا تارکین وطن کیا،حتی کے خواتین ٹرمپ کی نفرت سے کوئی نہ بچ سکا۔مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر پر اسکاٹ لینڈ کی ’رابرٹ گورڈن یونیورسٹی‘ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری منسوخ کردی یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا تھاکہ امریکی صدارتی امیدوار کی ڈگری یونیورسٹی اقدار کے خلاف بیان پر منسوخ کی گئی ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ اعزازی ڈگری 2010 میں بطور بزنس مین ان کی کامیابیوں کے اعتراف میں دی گئی تھی۔ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اسکاٹ لینڈ کی شہری 69 سالہ سوزین کیلی کی جانب سے پیش کی گئی اس آن لائن پٹیشن میں ان کی نفرت انگیز تقاریربرطانیہ میں ان کے داخلے پر پابندی کا مطالبہ کیاگیا۔
دوسرے مباحثے سے پہلے ان خواتین سے متعلق نازیبا گفتگو نے انہیں مزید مشکل میں ڈال دیا جب ان کی پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں نے ان کا ساتھ دینے سے انکار کردیا نہ صرف انکار بلکہ امریکہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ اپنی ہی پارٹی کے صدارتی امیدوار سے دستبرداری کا مطالبہ کیا گیا۔ٹرمپ بیس بال ٹیم کی کپتانی سے بزنس مین بھی بنے،ٹی وی اینکر بھی بنے،دل نے مجبور کیا تو”رنگ“ میں اتر کر پہلوانی کے شوق بھی پورے کئے۔
ٹرمپ کی پہلی کتاب ’دا آرٹ آف دا ڈیل‘ نومبر 1987 میں شائع ہوئی جس میں قارئین کو ان کی کامیابی کے راز بتانے کا دعویٰ کیا گیا۔ یہ کتاب نیویارک ٹائمز کی بیسٹ سیلر کتابوں کی فہرست میں 48 ہفتوں تک رہی جن میں سے 13 ہفتے سرفہرست رہی۔ اس کتاب سے نہ صرف ٹرمپ کو رائلٹی کی شکل میں لاکھوں ڈالر کی آمدنی ہوئي بلکہ ان کی شہرت بڑھ گئی۔
ٹرمپ نے اپنی مالی پریشانیوں کے دوران اپنی دوسری کتاب ’دا آرٹ آف دا کم بیک‘ سے بھی فائدہ حاصل کیا۔ یہ کتاب بھی بیسٹ سیلر کی فہرست میں شامل رہی ٹرمپ کو اولین سیاسی شہرت اپریل دو ہزار گیارہ میں ملی جب انھوں نے بارک اوباما کی امریکی شہریت چیلنج کی۔ڈونلڈ ٹرمپ کے خیالات سے آپ اس کی فیصلہ لینے کی صلاحیت اور مشکلات سے لڑنے کی طاقت کا اندازہ کرسکتے ہیں۔
”ہم اتنی کامیابیاں حاصل کریں گے کہ آپ لفظ کامیابی سے بور ہوجائیں گے۔“
”میں نے کچھ برا نہیں کیا۔میں نے کیا برا کیا؟ مجھے پسند کرو یا ناپسند مگر ٹرمپ جو چاہتا ہے حاصل کرلیتا ہے۔ زندگی میں ہر شے قسمت سے جڑی ہے۔میری ایک خوبی یہ بھی ہے کہ میں امیر ہوں۔میں بے وقوف نہیں خاصا اسمارٹ آدمی ہوں۔ میں نے ہمیشہ سخت فیصلے کیے ہیں اور نتائج پر بھی نظر رکھی ہے۔ وقت آگیا ہے کہ امریکا کا نظام ایک کاروبار کی طرح چلایا جائے“
جی ہاں یہ وہی ٹرمپ ہیں جنہوں نے پوری دنیا کے میڈیا کو آئینہ دکھا دیا ان کی نامزدگی سے الیکشن جیتنے تک پوری دنیا کا میڈیا یہ بتاتا رہا کہ ٹرمپ ناکام ہوجائیں گے،ٹرمپ نے رائے عامہ کے جائزوں اور تمام پیشن گوئیوں کو غلط ثابت کر دیا۔یہ وہی ٹرمپ ہیں جنھوں نے سپائرل آف سائلنس تھیوری کے آگے ہتھیار نہیں ڈالے،اپنی ہمت ،قوت،لگن،محنت،کوشش سے دنیا کو یہ سبق سکھایا ہے کہ آپ وہی بن جاتے ہیں جو آپ بننا چاہتے ہیں چاہے پوری دنیا ہی آپ کے خلاف کیوں نہ ہو۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
فرخ شہباز وڑائچ کے کالمز
-
گلگت بلتستان میں کون حکومت بنائے گا؟
ہفتہ 14 نومبر 2020
-
لال حویلی سے اقوام متحدہ تک
اتوار 6 ستمبر 2020
-
مولانا کے کنٹینر میں کیا ہورہا ہے؟
پیر 4 نومبر 2019
-
جب محبت نے کینسر کو شکست دی
ہفتہ 19 اکتوبر 2019
-
نواز شریف کی غیرت اور عدالت کا دروازہ
ہفتہ 12 اکتوبر 2019
-
رانا ثنااللہ جیل میں کیوں خوش ہیں؟
جمعہ 11 اکتوبر 2019
-
مینڈک کہانی
منگل 1 اکتوبر 2019
-
اک گل پچھاں؟
اتوار 8 ستمبر 2019
فرخ شہباز وڑائچ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.