
Unpopular Column
ہفتہ 28 اپریل 2018

فرخ شہباز وڑائچ
(جاری ہے)
(FRIENDS ) میں اہم کردار ادا کرنی والی رچل ہے،رچل کی اداکاری ایک طرف،اس کا ہئیر سٹائل نوے کی دہائی میں اتنا پاپولر ہوا کہ خواتین میں رچل کے بالوں کا انداز باقائدہ خوبصورتی کی علامت سمجھا جانے لگا۔یہ سٹائل پیپل اور فوربزجیسے شہرہ آفاق میگزین کے ٹائٹلز کی زینت بنا۔لوگوں نے اسے اپنایا اور باقی لوگوں نے صرف اس لیے یہ سٹائل اختیار کیا کیونکہ یہ ان دنوں inبھی تھا اور عام بھی تھا۔آج کئی سال گزرنے کے باوجودآپ کسی بھی امریکی خاتون سے رچل ہئیر سٹائل کے متعلق پوچھ سکتے ہیں۔ان سالوں میں کئی فیشن آئے اور کئی فیشن ختم ہوگئے مگر امریکی حسینہ رچل کے بالوں والا سٹائل آج بھی اس معاشرے میں کہیں کہیں زندہ نظر آتا ہے۔ایک لمحے کے لیے رچل اور بینڈ ویگن کو بھول جائیے۔ہم سپائرل آف سائلنس کی طرف بڑھتے ہیں۔
جرمن پولیٹیکل سائنٹسٹ نے 1974ء میں( Spiral of Silence Theory)پیش کی۔سپائرل آف سائلنس کی تھیوری بتاتی ہے کہ اکثریت اور اقلیت اپنی رائے کا اظہار کیسے کرتی ہے۔اقلیت ہمیشہ کسی خاص موضوع پر خاموشی اختیار کرتی ہے۔مثال کے طور پر یہودی جنہوں نے دوسری جنگ عظیم کو سپورٹ نہیں کیا مگر وہ پھر بھی اس جنگ پر خاموش رہے۔
تھیوری کے مطابق جب بھی کوئی نظریہ،کوئی نئی بات لوگوں کے سامنے رکھی جاتی ہے تو جس طرف زیادہ لوگ رائے دیں باقی رہ جانیوالے لوگ صرف تنہائی کے خوف کے بناء پر اس نظریئے کے حامی ہوجاتے ہیں،مثال کے طور ایک کمپنی کے مینجنگ ڈائریکٹر نے اپنی کمپنی کے ملازمین کے کام کرنے کے اوقات میں اچانک اضافہ کردیا اکثریت نے اس فیصلے کو تسلیم کرلیا تو اب باقی لوگ جو اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں وہ اس موقع پر مختلف قسم کے خوف کا شکار ہوکر خاموشی یعنی اس فیصلے پر رضا مندی ظاہر کردیں گے۔
اسی طرح ایک پروفیسر صاحب نے اس تھیوری کو عملی طور پر ایسے پرکھا کہ ایک کلاس میں سے ایک طالبعلم کو کلاس روم سے باہر بھیجا گیا شرکاء کو تجربے کے متعلق بتادیا گیا جب وہ طالبعلم واپس آیا ٹیچر نے صاف بورڈ کی طرف اشارہ کر کے پوچھا بورڈ پر کیا لکھا ہے تو کلاس نے جواب دیا بورڈ پر لکیر کھینچی گئی ہے اب وہ طالبعلم جسے کوئی لکیر نظر نہیں آرہی تھی (Fear of Isolation) کی بناء پر کہنے پہ مجبور ہوگیا بورڈ پر لکیر کھینچی گئی ہے۔آپ بینڈ ویگن اور سپائرل آف سائلنس تھیوری کے ذریعے پاکستان کی انتخابی سیاست کو با آسانی سمجھ سکتے ہیں۔آپ ملکی سیاست کا جائزہ لیں تو آ پ کو احساس ہوگا ہماری ساری سیاست گوروں کی ان دو تھیوریز کے درمیان کھیل رہی ہے۔ہر جنرل الیکشن سے پہلے کوئی ”جوکر“ بینڈ ویگن لے کرآتا ہے اور سیاست دان بصد احترام اس ویگن پر سوار ہوجاتے ہیں۔ آئندہ چند ماہ تک عام انتخابات ہونے والے ہیں اس مرتبہ ”بینڈ ویگن“ کا کانسیپٹ مزید پذیرائی حاصل کرے گا ۔مگر سپائرل آف سائلنس تھیوری والا ”تنہائی کا خوف“ کس قدر کام کرتا ہے یہ آنے والے دن بتائیں گے۔۔!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
فرخ شہباز وڑائچ کے کالمز
-
گلگت بلتستان میں کون حکومت بنائے گا؟
ہفتہ 14 نومبر 2020
-
لال حویلی سے اقوام متحدہ تک
اتوار 6 ستمبر 2020
-
مولانا کے کنٹینر میں کیا ہورہا ہے؟
پیر 4 نومبر 2019
-
جب محبت نے کینسر کو شکست دی
ہفتہ 19 اکتوبر 2019
-
نواز شریف کی غیرت اور عدالت کا دروازہ
ہفتہ 12 اکتوبر 2019
-
رانا ثنااللہ جیل میں کیوں خوش ہیں؟
جمعہ 11 اکتوبر 2019
-
مینڈک کہانی
منگل 1 اکتوبر 2019
-
اک گل پچھاں؟
اتوار 8 ستمبر 2019
فرخ شہباز وڑائچ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.