استاد کا احترام اور اہمیت

منگل 6 جولائی 2021

Farwa Munir

فروا منیر

اسلام میں تعلیم حاصل کرنے پر بہت زور دیاگیاہے
ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی تعلیم حاصل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا
علم حاصل کرو چاہے تمہیں چین جانا پڑے۔
قرآن مجید  کی پہلی وحی اور آیت جو کہ سورہ علق کی ہے وہ علم اور محبت الٰہی کی طرف اشارہ کرتی ہے
جس طرح اسلام میں علم حاصل کرنے کی فضیلت ہے اسی طرح جو علم کے چراغ روشن کرتے ہیں  ان کی بھی اہمیت ہے کسی بھی معاشرے میں استاد کو روحانی باپ کا درجہ حاصل ہے اس کی خاص وجہ یہ ہے کہ وہ  استاد ہی ہے  جو انسان کے کردار اور اس کی بنیاد کو علم کے ذریعے مضبوط بناتا ہے
یہ ایک آفاقی حقیقت ہے کہ حصول علم مدرسہ مشاہدہ سمیت کئی ذرائع سے ممکن ہوتا ہے ان میں مرکزی حیثیت استاد کی ہے جس کے بغیر صحت مند معاشرے کی تکمیل ممکن نہیں۔

(جاری ہے)


نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مقام اور مرتبے کو ان الفاظ میں بیان کیا
مجھے معلم بنا کر بھیجا گیا ہے
آج کے طالب علم کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کو مدنظررکھنا چاہئے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
وہ ہم میں سے نہیں جو چھوٹوں پر رحم نہیں کرتا اور بڑوں کا احترام نہیں کرتا۔
اس لئے ایک طالب علم کا فرض ہے کہ وہ اپنے استاد کی عزت کرے  استاد اکرام کی فضیلت حضرت علی علیہ اسلام کے اس بیان سے واضح ہوتی ہے آپ نے فرمایا
جس نے مجھے ایک لفظ بھی سکھایا اسے یہ حق ہے کہ وہ مجھے بازار میں فروخت کردے۔


وقت نے اپنی اڑان بھری ہر انسان کو آسمان کی بلندیوں پر لے گیا لیکن آج کا انسان وقت بدلنے کے ساتھ تہذیب ادب آداب کے انداز بھول گیا  چنانچہ یہ حقیقت ہے کہ آج کے دور میں استاد بننا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔
استاد کا احترام نہ صرف نیکی ہے بلکہ عظمت کا سفر طے کرنے کے لیے ایک ہموار راستہ بھی ہے شاید اسی لیے سکول کی دیواروں پر لکھا جاتا با ادب با نصیب بے ادب بے نصیب
  جس نے ادب کیا اچھا نصیب پاگیا جس نے ادب چھوڑا عظمت کے راستے سے بھٹک گیا ہے اور یقین کریں کہ کئی واقعات سنے ہیں کہ کتنے لوگ استاد کی وجہ سے کامیاب ہوئے اور کامیابی کی بلندیوں کو چھو گئے اور ابھی تک یہ سننے کو نہیں ملا کہ وہ لوگ کامیاب ہوں گے جو استاد کو بے آبروکرتے تھے
معلم کائنات ؐ نے فرمایا :
  " میرے بعد سب سے بڑا سخی وہ ہے جس نے علم حاصل کیا اور پھر اسے پھیلایا "
آج موقع ہے علم حاصل کرنے کا استادوں سے سیکھنے کا کچھ کرجانیکا ۔

معاشرے کی ترقی میں حصہ ڈالنے کا اگر یہ موقع ہاتھ سے نکل گیا تو ہاتھ خالی رہ جائے گا۔اور لوگوں کے لیے باعث مایوسی بن جائیں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :