ہر چمکتی چیز سونانہیں ہوتی

منگل 28 ستمبر 2021

Farwa Munir

فروا منیر

بچپن میں بہت سنتے آئے ہیں کہ ہرچمکتی چیزسونا نہیں ہوتی
بچپن میں ہم نادان تھے تب اس بات کو سمجھ نہیں پاتے تھے جب امی جان منع کرتی تھیں کہ بیٹا چولہے کو ہاتھ نہیں لگانا ہاتھ جل جائے گا مگر ہم آگ کی چمک دمک سے اس قدر متاثر ہوتے کہ اسے چھونے کا فیصلہ کر لیتے اور نتیجے میں درد حصے میں آتا۔ پھر اس بات کی سمجھ اچھے سے آگئی ہرچمکنے والی چیز فائدہ مند نہیں ہوتی۔


جوں جوں زندگی گزری سب کچھ بدل گیا مگر ہماری نادانی وہیں رہی۔آج بھی اچھے کپڑے زیب تن کیے شخص کو بہت اعلی اور قابل احترام سمجھاجاتا ہے۔اس کی وجہ اس انسان کی خوبیاں نہیں بلکہ اس لباس کی چمک دمک ہوتی ہے جو اسنےزیب تن کیا ہوتا ہے۔
ہم ایسی دنیا میں جی رہے ہیں جہاں پیسے ،چمک دمک کی قدر تو زیادہ ہے مگر انسان کی نہیں۔

(جاری ہے)

ہم اپنے اخلاقی اقدار کو اس قدر بھول چکے ہیں کہ کسی انسان کے اچھے ہونے کا اندازہ اس کے اخلاق سےنہیں بلکہ اس کے زیب تن کیے ہوئے لباس اور پیسے سے لگاتے ہیں۔


جو چمکتا ہے وہ سونا نہیں ہوتا "یہ ایک بیان ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہر وہ چیز جو قیمتی یا سچی نظر آتی ہے وہ ایسی نہیں ہوتی جیسی نظر آتی ہے۔
کسی چیز کی چمکتی ہوئی بیرونی شکل اس کے حقیقی کردار کی مستقل علامت نہیں ہے۔
کسی کو کسی شخص یا چیز کی اندرونی خصوصیات کو یقینی بنانا چاہئے۔  کسی شے کی اصل قیمت اس کے ظہور پر منحصر نہیں ہوتی ، کیونکہ ظاہری شکل اکثر دھوکہ دیتی ہے۔

  ایک فرد اس دنیا میں زندہ رہنے کے لیے ان چمکدار اور چمکدار صورتوں کے تحت مختلف حالات میں بھیس بدلتا ہے۔  اس طرح ، کہاوت زندگی کے نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہے اور یہ کہ کسی کو یقین کرنا چاہئے اور زندگی کے انتخاب پر کبھی افسوس نہیں کرنا چاہئے۔
آج کی دنیا میں ، خوبصورتی ظاہری شکل کے پیرامیٹرز کو ظاہر کرتی ہے جیسے چہرے کی خصوصیات ، جسمانی تندرستی ، خوبصورتی کی مصنوعات اور چمکدار کپڑے۔

  یہ نشانیاں ہیں جو ہم آہنگی کی وضاحت کرتی ہیں اور لوگوں کو راغب کرتی ہیں۔  تاہم ، بیرونی طور پر خوبصورت بننے کا پیچھا کرنے والا کھیل اندرونی خوبصورتی کے وجود کو بھول جاتا ہے۔
لوگ ، ایک طویل عرصے سے ، دوسروں کو دھوکہ دینے کے لیے دلکش طریقے سے کام کرتے ہیں ، اس طرح انہیں بے وقوف بناتے ہیں۔  یہ سب سے زیادہ قابل ذکر ہے کہ ہر ایک جو آپ کے مددگار نہیں ہوتا ان کے ذہن میں بہترین مفادات ہوتے ہیں اور وہ آپ کو خوش کرنے کے لیے خوشگوار برتاؤ کرتے ہیں ، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ آپ کو سچ بتا رہے ہیں۔

تاہم ، لوگوں کو لازمی طور پر اپنے جسمانی ظہور سے کسی کو فیصلہ کرنے یا اس کی پیمائش کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے ، بلکہ انہیں اس شخص کے اندرونی معیار کے ذریعے دوسرے سے رابطہ قائم کرنا چاہیے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :